سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ وہ 2024 کے صدارتی انتخابات میں حصہ لینے کے بارے میں غور کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ اس حوالے سے ’بہت سنجیدہ‘ ہیں کیونکہ وہ اب اپنے دور صدارت کے مقابلے میں زیادہ مقبول ہیں۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی چینل ’فاکس نیوز‘ سے بات کرتے ہوئے شون ہینیٹی کو بتایا: ’میں اس پر بہت سنجیدگی سے غور کر رہا ہوں۔ قانونی نکتہ نظر سے میں اس بارے میں ابھی بات نہیں کرنا چاہتا کیونکہ یہ بہت قبل از وقت ہوگا۔‘
سابق صدر کا کہنا تھا کہ وہ اب ’پہلے سے زیادہ مقبولیت کا لطف لے رہے ہیں،‘ جو کہ گذشتہ نومبر میں ہونے والے انتخابات کے مقابلے میں زیادہ ہے۔ انہوں نے صدر جو بائیڈن پر امیگریشن پالیسیز، گن ریگولیشنز اور ٹیکس تبدیلیوں کے حوالے سے فیصلوں پر تنقید بھی کی۔
جب ان سے 2024 کے صدارتی انتخاب میں حصہ لینے کے بارے میں پوچھا گیا تو ان کا کہنا تھا: ’مجھے بہت لوگوں کی حمایت حاصل ہے۔ اتنی بڑی تعداد کی حمایت کسی کو حاصل نہیں رہی۔ کوئی صدر اپنے دور میں بھی اتنا مقبول نہیں رہا۔‘
تین ماہ قبل صدارتی عہدے سے سبکدوش ہونے والے ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ وہ سب سے زیادہ ’لوگوں کی مدد کرنے کو‘ یاد کرتے ہیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ان کا کہنا تھا کہ یہ ان کے لیے ایک ’تلخ‘ تجربہ رہا ہے کیونکہ انہیں اپنی ’شاندار زندگی، جس میں کوئی مسائل نہیں تھے، دوست احباب اور بہترین کاروبار سب کچھ چھوڑنا پڑا تھا۔ لوگ مجھ پر تنقید کرتے ہیں۔ یہ بہت بری بات ہے۔ مجھے لوگوں کی مدد کرنے سے محبت ہے۔ میں نے کسی بھی صدر کے مقابلے میں زیادہ لوگوں کی مدد کی ہے۔‘
جب ان سے اپنے دور صدارت کی سب سے بڑی کامیابی کے بارے میں پوچھا گیا تو ٹرمپ نے بڑے کاروباری اداروں اور شخصیات کو ایک اعشاریہ پانچ کھرب ڈالر کی چھوٹ دینے کے پیکج کا ذکر کیا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ انہیں امید ہے کہ صدر بائیڈن کی انتظامیہ اس کو ’بگاڑ نہ دے۔‘
تاہم سابق صدر ٹرمپ نے ان ’قانونی نکات‘ کی وضاحت نہیں کی، جن کی جانب انہوں نے اشارہ کیا تھا۔ سابق صدر کو نیویارک میں ماضی میں کیے جانے والے مالی معاہدوں کی وجہ سے تحقیقات کا سامنا ہے۔
انہیں ریاست جارجیا میں بھی تحقیقات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جہاں سرکاری وکلا ریاستی حکام پر 2020 کے انتخابات کے نتائج تبدیل کرنے کے لیے ڈالے جانے والے دباؤ میں ان کے کردار پر تحقیقات کر رہے ہیں۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے ری پبلکن امیدواروں کو نصیحت کی کہ وہ 2022 کے مڈ ٹرم انتخابات میں ’امریکہ کو عظیم بناؤ‘ کے نعرے کو اپنا ایجنڈا بنائیں، اگر وہ کانگریس میں اکثریت حاصل کرنا چاہتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا: ’اگر وہ کامیاب ہونا چاہتے ہیں تو ہاں، انہیں ایسا کرنا ہوگا۔ ہم نے ری پبلکن پارٹی کو پہلے کے مقابلے میں زیادہ بڑا کر دیا ہے۔ اگر آپ بڑی فتح حاصل کرنا چاہتے ہیں تو آپ کو ایسا کرنا ہوگا۔ آپ کو ایسا ہی کرنا چاہیے۔‘
© The Independent