پاکستان میں ہر سال کی طرح اس سال بھی دو عیدوں کی روایت برقرار رہی اور جہاں مرکزی رویت ہلال کمیٹی نے شوال کا چاند دیکھنے کے لیے آج (12 مئی کو) اسلام آباد میں اجلاس طلب کر رکھا ہے، وہیں خیبر پختونخوا کے قبائلی ضلع شمالی وزیرستان میں عید منائی جا رہی ہے۔
انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو میں مرکزی رویت ہلال کمیٹی کے چئیرمین مولانا عبدالخبیر آزاد نے کہا: ’ہماری کوشش ہے کہ رمضان المبارک کی طرح ماہ شوال کے چاند پر بھی کوئی تنازع کھڑا نہ ہو، اور اس سال پورے ملک میں ایک ہی دن روزے کی روایت پر عمل کرتے ہوئے عید بھی ایک ہو۔‘
سرکاری ذرائع کے مطابق مولانا عبدالخبیر نے پشاور کی مسجد قاسم علی خان کی غیر سرکاری رویت ہلال کمیٹی کے سربراہ مولانا شہاب الدین پوپلزئی کو اپنا ایک نمائندہ سرکاری رویت ہلال کمیٹی میں بھیجنے کی پیشکش کی، تاہم اس سلسلے میں مثبت جواب موصول نہیں ہوا۔
مولانا عبدالخبیر نے بتایا کہ وہ تمام غیر سرکاری رویت ہلال کمیٹیوں سے رابطے میں ہیں اور آج شام کو اجلاس کے دوران بھی ان کمیٹیوں سے مدد لی جائے گی۔
مولانا آزاد نے دعویٰ کیا کہ پاکستان میں مرکزی رویت ہلال کمیٹی پہلی مرتبہ غیر سرکاری کمیٹیوں سے بھی معاونت حاصل کرے گی، اور اس سلسلے میں سرکاری زونل رویت ہلال کمیٹیوں کو ہدایات جاری کی جا چکی ہیں۔ ’ہم سرکاری اور غیر سرکاری کمیٹیوں کے درمیان روابط بڑھانا چاہتے ہیں تاکہ قوم میں کم از کم رویت کے سلسلے میں وحدت پیدا ہو سکے۔‘
پھر دو عیدیں
تاہم مولانا عبدالخبیر کی کوششوں کے باوجود خیبر پختونخوا کے قبائلی اضلاع (شمالی و جنوبی) وزیرستان کے لیے مقامی علما کی غیر سرکاری رویت ہلال کمیٹی نے شوال کا چاند دیکھے جانے کا دعویٰ کیا، اور آج (12 مئی کو) وہاں عیدالفطر منانے کا اعلان کیا۔
وزیرستان سے رکن اسمبلی محسن داوڑ نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر ’مرکزی رویت ہلال کمیٹی وزیرستان‘ کے فیصلے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ منگل کی شام شمالی وزیرستان کے علاقے حیدر خیل میں کم از کم 20 افراد نے ماہ شوال کا چاند دیکھا۔
Eid moon sighted by about 20 people in Haider Khel,North Waziristan. As we celebrate Eid tomorrow, our thoughts and prayers will be with the families of missing persons, of those who’ve been killed extra judicially and by terrorists and we will be praying for peace in the region.
— Mohsin Dawar (@mjdawar) May 11, 2021
محسن داوڑ نے غیر سرکاری رویت ہلال کمیٹی کی جناب سے جاری کردہ چاند دیکھنے والے گواہوں کے نام بھی اپنی ٹویٹ میں شئیر کیے۔
مقامی پولیس کے مطابق شمالی وزیرستان میں مقامی غیر سرکاری رویت ہلال کمیٹی کی جانب سے عید کا اعلان کرنے پر مقامی علماسمیت رویت کی شہادتیں دینے والوں کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے اور ان کی گرفتاری کی کوششیں جاری ہیں۔
تاہم وزیرستان کے مقامی صحافی حامد وزیر کے مطابق وہاں آج عید منائی جا رہی ہے جبکہ محسں داوڑ نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ سے ایک ویڈو ری شیئر کی جس میں میران شاہ میں درپہ خیل عید گاہ میں نماز عید کے مناظر تھے۔
واضح رہے کہ پورے ملک میں 14 مئی کو یکم رمضان یعنی پہلا روزہ تھا، اور اس لحاظ سے آج (بدھ کو) پاکستان میں رمضان کی 28ویں تاریخ ہے۔
ماضی میں کئی مرتبہ ملک میں مختلف دنوں پر عیدیں منائی جاتی رہی ہیں اور ایسا غیر سرکاری رویت ہلال کمیٹیوں کے اعلانات کی وجہ سے ہوتا رہا ہے۔
چاند کب نظرآسکتا ہے؟
پاکستان کے محکمہ موسمیات کے مطابق شوال (1442 ہجری) کے چاند کی پیدائش 12 مئی کو ہو گی، اور اس کا اسی شام نظر آنے کا کوئی امکان موجود نہیں ہے، اس لیے 13 مئی کو رمضان کی 29 تاریخ ہو گی۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
واضح رہے کہ قمری کیلنڈرکے مطابق ہر مہینہ 29 یا 30 دنوں کا ہو سکتا ہے، اور کسی مہینے کی 29 تاریخ کو اگلے مہینے کا چاند نظر نہ آنے کی صورت میں وہ مہینہ30تیس روز کا ہوتا ہے۔
یوں آج (12 مئی) کو شوال کا چاند نظر نہ آنے کی صورت میں یکم شوال اور عیدالفطر 14 مئی (جمعے) کو ہو گی۔
دوسری طرف وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے بھی چند روز قبل ایک ٹویٹ میں کہا کہ وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کے تیار کردہ ہجری کیلنڈر اور رویت ایپ کے مطابق شوال کا چاند 13 مئی کو ہی نظر آئے گا اورعید جمعے کے روز ہو گی۔
یاد رہے کہ فواد چوہدری نے بحیثیت وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی آئندہ کئی سالوں کا ہجری کیلنڈر اور رویت موبائل ایپ تیار کروائے تھے، جن پرعلما اور خصوصاً سابق سربراہ مرکزی رویت ہلال کمیٹی مفتی منیب الرحمان نے ناپسندیدگی کا اظہار کیا تھا۔
پاکستان میں عیدالفطر کے دن کا تعین کرنے کے لیے بعض حلقے سعودی عرب کی پیروی کرتے ہیں، اور وہاں عیدالفطر کے اگلے روز یہاں اپنا مذہبی تہوار مناتے ہیں۔
اس سال سعودی عرب میں منگل (11 مئی) کو شوال کا چاند نظر نہیں آیا اور عیدالفطر جمعرات کو ہونا قرار پائی ہے، یوں پاکستان میں عید کا امکان جمعے کو نظر آ رہا ہے۔
رویت ہلال کمیٹی کے لیے خفت
مرکزی رویت ہلال کمیٹی کے ایک رکن کے مطابق وفاقی وزیر اطلاعات چوہدری فواد حسین کا شوال کے چاند کی رویت سے متعلق بیان ان کے کام میں مداخلت تصور کیا گیا ہے، جس پر کمیٹی کے کئی اراکین نے شکایت بھی کی ہے۔
مرکزی رویت ہلال کمیٹی کے ایک رکن نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ وفاقی وزیر کا بیان اراکین میں بے چینی کا سبب بنا ہے۔
نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر انہوں نے کہا کہ کمیٹی اراکین نے چئیرمین کو فواد چوہدری کے بیان سے متعلق اپنے تحفظات پہنچائے اور حکومت سے وزیروں کو ایسا کرنے سے روکنے کا کہا۔
رکن مرکزی رویت ہلال نے کہا: ’یہ ہمارے لیے خفت کی بات تھی کہ ایک وفاقی وزیر جو اب سائنس و ٹیکنالوجی کی وزارت بھی نہیں رکھتے کمیٹی کے اجلاس سے پہلے ایسا بیان دیں۔‘
ان کے خیال میں فواد چوہدری کا بیان مرکزی رویت ہلال کمیٹی پر عام لوگوں کا اعتماد کم کرنا تھا۔
تاہم مولانا عبدالخبیر آزاد نے کہا کہ وہ کسی کو ٹویٹ کرنے سے روک نہیں سکتے، اور اسی طرح کے اعلانات و بیانات محکمہ موسمیات اور دوسرے ماہرین کی طرف سے بھی سامنے آتے رہتے ہیں۔
انہوں نے وفاقی وزیر کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ فواد چوہدری نے اپنی ٹویٹ میں محض ایک امکان کا اظہار کیا ہے، اور اسی طرح کے امکانات محکمہ موسمیات نے بھی کیا ہے۔
انہوں نے مزید وضاحت کی کہ فواد چوہدری نے واضح طور پر ٹویٹ میں لکھا کہ رویت کا حتمی فیصلہ مرکزی رویت ہلال کمیٹی نے ہی کرنا ہے۔
مولانا آزاد نے کہا کہ مرکزی رویت ہلال کمیٹی چاند دیکھنے کی غرض سے تمام محکموں اور ماہرین کی مدد حاصل کرتی ہے، تاہم فیصلہ صرف کمیٹی نے ہی کرنا ہوتا ہے۔