پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے سینیٹ میں اپنے خطاب کے دوران ایک مرتبہ پھر پاکستان میں امریکہ کو فوجی اڈوں کی دستیابی کی خبروں کو بے بنیاد قرار دیا ہے۔
سینیٹ میں اس حوالے سے بات کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ’وزیر اعظم عمران خان کے ہوتے ہوئے کوئی امریکی اڈا پاکستان میں نہیں بنے گا۔‘
واضح رہے کہ گذشتہ دنوں میڈیا میں امریکہ کو زمینی و فضائی اڈے فراہم کرنے کی رپورٹس گردش کرتی رہی ہیں جن کی پاکستان پہلے ہی تردید کر چکا ہے۔
پاکستانی دفتر خارجہ نے گذشتہ روز ایک بیان میں کہا تھا کہ ’ان خبروں میں کوئی صداقت نہیں ہے۔‘
مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعد رفیق نے وضاحت ناکافی اور غیرتسلی بخش قرار دیتے ہوئے پارلیمان میں قومی سلامتی سے متعلق اس اہم اور حساس معاملے کی وضاحت پیش کرنے کا مطالبہ کیا۔
تاہم آج سینیٹ میں اپنے خطاب میں شاہ محمود قریشی نے مزید کہا کہ ’تحریک انصاف حکومت نے واضح کر دیا ہے کہ ڈرون حملوں کی اجازت بھی نہیں دی جائے گی۔ میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ پاکستان محفوظ ہاتھوں میں ہے۔‘
دوسری جانب وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے فلسطین کے بارے میں پالیسی بیان بھی دیا۔
فلسطین کے حوالے سے اپنے پالیسی بیان میں ان کا کہنا تھا کہ ’پاکستان مظلوم فلسطینی عوام کی مدد کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہا ہے اور اسلام آباد کی جانب سے لیے گئے کئی ایک اقدامات کے مثبت نتائج بھی نکلے ہیں۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
انہوں نے کہا پاکستان کے 22 کروڑ عوام فلسطینی مسلمانوں کے ساتھ کھڑے ہیں اور یہ جذبات اقوام متحدہ کے رکن ممالک اور او آئی سی کے اراکین کو بھی پہنچائے گئے ہیں۔
واضح رہے کہ ایوان بالا میں حزب اختلاف کی درخواست پر منگل کو وقفہ سوالات ختم کر کے مسئلہ فلسطین پر بحث کی گئی، جس میں حکومتی اور اپوزیشن اراکین نے حصہ لیا اور آخر میں ایک متفقہ قرار داد بھی منظور کی گئی۔
اراکین سینیٹ نے فلسطینیوں پر ہونے والے مظالم کی مذمت کرتے ہوئے بین الاقوامی طاقتوں پر تنقید کرنے کے علاوہ مسلمان حکمرانوں کو بھی آڑے ہاتھوں لیا۔
پیپلز پارٹی کے میاں رضا ربانی نے تو مسلم حکمرانوں اور حکومتوں کے لیے ’شیم لیس‘ (shameless) کا لفظ بھی استعمال کیا۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ انہوں نے اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی کے ہنگامی اجلاس میں مشترکہ حکمت عملی اپنائی گئی جس کے خاطر خواہ نتائج سامنے آئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ان کا پہلا مقصد فلسطینی عوام پر ہونے والے مظالم کو رکوانا تھا اور اس میں کامیابی حاصل ہوئی، تاہم ان کا کہنا تھا کہ یہ مسئلے کا مکمل حل نہیں ہے۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ انہوں نے سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ سے مسئلہ کشمیر کے مستقل حل کے لیے اپنا کردار ادا رکنے کی بھی استدعا کی ہے۔