سعودی عرب کی جنرل اتھارٹی آف سول ایوی ایشن (جی اے سی اے)نے کہا ہے کہ جن غیر ملکی مسافروں کو کرونا (کورونا) وائرس کی ویکسین مکمل طور پر لگ چکی ہے انہیں ملک میں آمد کے موقعے پر قرنطینہ کی ضرورت نہیں ہو گی لیکن ان کے پاس ویکسین لگوانے کا سرٹیفکیٹ ہونا لازمی ہے، جس کی ملک کے مجاز حکام کی طرف سے تصدیق کی گئی ہو۔
عرب نیوز کے مطابق جی اے سی اے نے سعودی عرب آنے والے ان غیرملکی مسافروں کے لیے سات دن کا قرنطینہ لازمی قرار دے رکھا ہے جنہیں ابھی تک ویکسین نہیں لگی۔
سعودی حکام کی طرف سے منظور کردہ ویکسینز میں فائزر بائیو این ٹیک، موڈرنا، ایسٹرازینیکا اور جانسن اینڈ جانسن شامل ہیں۔ سعودی عرب کے صحت کے حکام نے ان ویکسینز کے حوالے سے مفروضوں کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ویکسینیں محفوظ اور مفید ہیں۔ سعودی عرب میں شہریوں کی ویکسینیں مہم جاری ہے۔
تحفظ صحت کے معاون نائب وزیر ڈاکٹر عبداللہ بن مفرح عسیری نے کہا ہے کہ کرونا وائرس دل کے پٹھوں کی سوزش کا سبب بنا ہے، ویکسین نہیں۔ انہوں نے اپنی ٹویٹ میں کہا: ’دل کے معائنے سے ظاہر ہوا ہے کہ وہ لوگ جو شدید نوعیت کے کووڈ 19 کے مرض میں مبتلا ہوئے ان میں سے 60 فیصد میں دل کے پٹھوں کی سوزش کی علامات دیکھنے میں آئیں۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
اس ضمن میں انہوں نے نیشنل سینٹر فار بائیوٹیکنالوجی انفارمیشن میں شائع ہونے والی ایک تحقیق کا حوالہ دیا ہے، جس میں کرونا وائرس سے حال ہی میں صحت یاب ہونے والے ایک سو افراد کو شامل کیا گیا۔ دل کی ایم آر آئی (کارڈیک میگنیٹک ریزوننس امیجنگ) میں انکشاف ہوا کہ 78 مریضوں کا دل متاثر ہوا جبکہ 60 مریض دل کے پٹھوں کی سوزش کا شکار ہوئے۔
عسیری کا کہنا ہے کہ دل کے پٹھوں کی سوزش کے 89 کیسز ان لوگوں کے ہیں جنہیں ویکسین لگی چکی تھی۔ ملک میں فائزر ویکسین کی ساڑھے15 کروڑ خوراکیں لگائی جا چکی ہیں۔ سعودی وزارت صحت کے ترجمان ڈاکٹر محمدالعبد العلی نے زور دے کر کہا ہے کہ کووڈ19 کی ویکسینیں محفوظ، مؤثر اور تحفظ کے لیے ضروری ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ویکسینز کے بارے میں افواہیں اور غلط معلومات نے بہت سے لوگوں کی توجہ اپنی جانب مبذول کروائی ہے، جس کی وجہ سے دوسرے لوگ خطرے میں پڑگئے ہیں اور اجتماعی قوت مدافعت کے راستے میں رکاوٹ بن رہی ہے۔