امریکی گلوکارہ جو میک اپ کے ساتھ سوتی ہیں

کنٹری میوزک لیجنڈ نے ڈبلیو ایس جے میگزین کو بتایا کہ اگر کوئی قدرتی آفت آئی تو انہیں ’آدھی رات کو باہر جانا پڑے گا‘ اس صورت میں وہ اپنا میک اپ بدستور رکھتی ہیں۔

کنٹری میوزک لیجنڈ  ڈولی نے انکشاف کیا کہ وہ صرف صبح اپنا چہرہ صاف کرتی ہیں (اے ایف پی)

معروف امریکی گلوکارہ و اداکارہ ڈولی پارٹن خوبصورتی کا ایک بنیادی اصول توڑتے ہوئے رات کو میک اپ اتارے بغیر سوتی ہیں۔

کنٹری میوزک لیجنڈ نے ڈبلیو ایس جے میگزین کو بتایا کہ اگر کوئی قدرتی آفت آئی تو انہیں ’آدھی رات کو باہر جانا پڑے گا‘ اس صورت میں وہ اپنا میک اپ بدستور رکھتی ہیں۔

پچھتر سالہ ڈولی نے کہا: ’میں تمام خوبصورتی کے کام اور اپنا چہرہ صبح صاف کرتی ہوں کیونکہ میں عام طور پر رات کو اپنا میک اپ بدستور رکھنے کی کوشش کرتی ہوں۔‘

’کیونکہ میں نہیں جانتی کہ کب زلزلہ آنے والا ہے یا طوفان اور مجھے آدھی رات کو باہر جانا پڑے گا!‘

جولائی میں وہ ڈولی کے نام سے اپنا پرفیوم لانچ کرنے والی ہیں۔ انہوں نے نے مذاق میں کہا تھا کہ جب وہ گھر پہنچتی ہیں تو وہ اپنا میک اپ مکمل طور پر نہیں اتارتی ہیں کیونکہ ’میرے غریب شوہر کو مجھے دیکھنا ہے۔‘ ان کی شادی کارل تھامس ڈین سے ہوئی ہے جو اب ایک ریٹائرڈ تاجر ہیں اور 54 سال کے ہو چکے ہیں۔

2019 میں، انہوں نے نیویارک ٹائمز کو بتایا کہ وہ اپنے میک اپ میں سوتی ہیں تاکہ وہ ہمیشہ ممکنہ ’ٹور بس کے ملبے‘ یا ہوٹل میں لگنے والی آگ جیسے سانحات کے لیے تیار رہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ جب وہ صبح تین بجے اٹھتی ہیں تو اپنی روایتی شکل یعنی میک اپ اتار دیتی ہیں۔ کولڈ کریم لگانے کے بعد، وہ جلدی سے اپنا میک اپ دوبارہ لگاتی ہیں، جسے وہ ’گلیمرس ٹریش‘ قرار دیتی ہیں۔

وہ دن بھر اپنا میک اپ درست کرتی ہیں، لیکن جب شام کو باہر جانے کی بات آتی ہے تو وہ ’تھوڑا سا زیادہ سایہ، تھوڑا سا زیادہ چمک، گلیٹر یا روشن لپ سٹک‘ شامل کر لیتی ہیں۔

ڈولی نے انکشاف کیا کہ وہ ’بہت ساری میبلین مصنوعات‘ استعمال کرتی ہیں۔ اس کے علاوہ وہ میکس فیکٹر پنسٹک میک اپ اور المائے کاجل، مصنوعات کئی سالوں سے استعمال کر رہی ہیں۔

جب گھر کے اندرکی بات آتی ہے تو ڈولی ’سویٹ کلوتھز‘ کی جگہ ’بچوں کے کپڑوں‘ کو ترجیح دیتی ہیں۔

انہوں نے کہا: ’میں سویٹ پینٹس (sweatpants)  نہیں پہنتی۔ میرے پاس اپنے گھر کے کپڑے ہیں، جیسے کہ ایک چھوٹا سا لباس نما ٹیڈی، پھر اگر مجھے سردی لگ جائے تو میرے پاس میچ کرنے کے لیے ایک چھوٹی سی جیکٹ یا قمیص ہے۔ میں انہیں اپنے بچے کے کپڑے کہتی ہوں کیونکہ وہ بچے کی طرح نرم ہوتے ہیں۔‘

© The Independent

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی سٹائل