صوبہ خیبر پختونخوا کے علاقے کوہستان بالا، پانی باہ میں آج بروز پیر ایک مسافر گاڑی دریا میں گرنے سے18 مسافر لاپتہ ہو چکے ہیں۔ ایک خاتون کی لاش کو 1122 کے غوطہ خوروں نے آپریشن کرکے نکال لیا جب کہ باقی کی تلاش ابھی جاری ہے۔
امدادی کارروائیوں میں حصہ لینے کے لیے غوطہ خوروں کی ایک اور ٹیم پشاور سے بھی روانہ کر دی گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق، کوسٹر میں سوار اٹھارہ افراد میں سے زیادہ تر کا تعلق ایک ہی خاندان سے تھا جو چلاس ’خینر تلپان‘ سے راولپنڈی جارہے تھے۔
کوہستان بالا کے ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر(ڈی پی او) عارف جاوید خان کے مطابق، دریا سے نکالے جانے والی خاتون کی لاش کو ’داسو‘ کے مقامی سرکاری ہسپتال میں پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا گیا ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
کوہستان میں 1122 کے ترجمان مجیب الرحمن نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ مقامی رضاکار اور ریسکیو حکام امدادی کارروائیوں میں مصروف ہیں جب کہ گلگت اور پشاور سے رضاکاروں کو 17 لاپتہ افراد کی تلاش کے لیے طلب کر لیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ دریائے سندھ میں اس وقت پانی کا بہاؤتیز ہونے کے باعث امدادی سرگرمیوں میں مشکلات کا سامنا درپیش ہے۔
مجیب الرحمن نے بتایا کہ کوسٹر میں خواتین کے ساتھ بچے بھی سوار تھے۔
ریسکیو ذرائع کے مطابق، گزشتہ روز بھی ایک سوزوکی گاڑی جس میں بچے اور خواتین سمیت 11 مسافر سوار تھے، مانسہرہ میں پلداکے مقام پر دریائے سرن میں جاگری جس کے نتیجے میں آٹھ افراد ہلاک اور تین زخمی ہوئے۔