لیبیا کے شہر مصراطہ میں عربی کے سابق پروفیسر لوگوں کی بیماریوں کا علاج شہد کی مکھیوں کے ڈنک کے ذریعے کرتے ہیں۔
شہر کے کئی مریضوں کا کہنا ہے کہ انہیں محمد الزواوی کے علاج سے فائدہ ہوا ہے یا پھر ان کی بیماری کم ہوئی ہے لیکن اس کے باوجود طبی ماہرین اس علاج کو جدید طب سے منسلک کرنے اور رائج کرنے کے مخالف ہیں۔
شہد کے چھتے سے ایک کارکن حفاظتی کپڑے پہن کر مکھیوں کو احتیاط سے چھتے سے علیحدہ کرتا ہے، ایک تھیلی میں ڈالتا ہے اور پھر انہیں محمد الزواوی کے حوالے کر دیتا ہے جو لیبیا کے شہر مصراتہ میں ’ایپی تھیراپی‘ کرتے ہیں۔ ایپی تھیراپی ایک قسم کا روایتی طریقۂ علاج ہے جس میں شہد کی مکھیوں اور ان کی مصنوعات کی مدد سے علاج کیا جاتا ہے۔
محمد الزواوی سمجھتے ہیں کہ مکھیوں کے ذریعے کی جانے والی آکو پنکچر تھیراپی سے کئی بیماریوں کا علاج ممکن ہے اور اس سے درد میں بھی فوری طور پر کمی واقع ہو جاتی ہے۔
زواوی کے پاس ایک والد اپنے بچے کے علاج کے لیے آئے جسے لوکیمیا ہے۔ والد اسمعٰیل عیسیٰ کا کہنا تھا کہ انہوں نے اپنے بچے کی حالت میں اس وقت سے بہتری محسوس کی ہے جب سے انہوں نے شہد کی مکھیوں کے زہر سے آکو پنکچر کرانا شروع کیا ہے۔
اس علاج کے دوران زواوی کسی بھی بیمار شخص کے جسم کے مختلف حصوں پر بیماری کی مناسبت سے اوسطاً چھ مکھیوں کے ڈنک لگواتے ہیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
زواوی نے رائٹرز کو بتایا ہے کہ متبادل علاج کے ان کے پہلے مرکز میں آنے والے لوگوں کی کم تعداد کے بعد سینہ گزٹ نے ان کے کاروبار کو بڑھاوا دینے میں اہم کردار ادا کیا ہے اور بڑی تعداد میں لوگ اب ان سے مدد مانگنے آ رہے ہیں۔
محمد الزواوی نے بتایا: ’شہد کی مکھی کے زہر کے ذریعے علاج سے درد میں کمی آتی ہے اور وہ دوسرے یا پھر تیسرے ہفتے کے دوران ختم ہوجاتا ہے۔ مکھیوں کے ڈنک کے ذریعے علاج ایپی تھیراپی سینٹروں میں کیا جاتا ہے جو کہ مراکش سمیت دنیا کے کئی ممالک میں قائم ہیں۔‘
زواوی اس سے قبل عربی کے پروفیسر تھے جنہوں نے مصراتہ میں اپنا مطب کھولنے سے قبل مراکش سے ایپی تھراپسٹ کی تربیت حاصل کی تھی۔
عام طور پر روایتی علاج تصور کیا جانے والا ایپی تھیراپی طریقہ علاج زیادہ تر مکھیوں کے چھتے اور اس سے متعلق مصنوعات سے منسلک ہے جیسے کہ شہد، پولن، رائل جیلی اور مکھیوں کا زہر۔ یہ طریقۂ علاج صدیوں سے دنیا کے مختلف حصوں میں استعمال ہوتا آیا ہے۔
زواوی کے ایپی تھیراپی سینٹر میں علاج کے لیے آنے والے ایک مریض احمد سلیم کا کہنا تھا: ’میں نے اگست 2019 میں اپنا علاج شروع کیا تھا اور جولائی 2020 میں مجھے اپنی تمام دواؤں سے نجات مل گئی تھی اور میں نے صرف مکھیوں کے ڈنک کے ذریعے علاج جاری رکھا۔ خدا کا شکر ہے کہ میں بہتر ہو رہا ہوں۔ میرے جسم میں انسولین معمول پر آ رہی ہے۔ میری بینائی بھی بہتر ہوئی ہے اور بلڈ پریشر بہترین ہو گیا ہے۔ اب مجھے بلڈ پریشر کی شکایت نہیں ہے۔‘
زندہ مکھی کے ذریعے آکو پنکچر کرنے والے معالجین کا دعویٰ ہے کہ زہر میں رکھے جانے والے چند مرکبات جو سوزش ختم کرنے میں مدد گار ہوتے ہیں بعض بیماریوں کے علاج میں فائدہ مند ہوتے ہیں۔ لیکن یہ طریقہ علاج طب کے شعبے میں متنازع ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ زہر کو مریض کے جسم میں داخل کرنے کے بعد اس کے صحت پر پڑنے والے ممکنہ مضر اثرات اور ان سے نمٹنا ان فوائد کو کم کر دیتا ہے جو اس علاج سے حاصل ہوتے ہیں۔