پاکستان سپر لیگ سکس کے پلے آف اور ایلیمینیٹر میچز میں ملتان سلطانز اور پشاور زلمی نے اپنے حریفوں اسلام آباد یونائیٹڈ اور کراچی کنگز کوشکست دے کر ٹرافی تک کے سفر کو رواں رکھا ہے۔
پشاور زلمی کے حضرت اللہ زازئی کی اننگز دونوں میچوں میں سب سے مختلف اور بیحد جارحانہ تھی۔ انہوں نے کراچی کنگزکے بڑے بولنگ اٹیک کو روند ڈالا، جو ان کے سامنے آیا اسے باؤنڈری کا راستہ دکھا دیا۔
صرف 38 گیندوں پر 77 رنز کی اننگز نے کراچی کنگز کے پیروں تلے زمین کھینچ لی تھی۔ وہ جب آؤٹ ہوئے تو پشاور سبک خرامی سے فتح کی جانب بڑھ رہی تھی لیکن باقی بلے بازوں کی سست رفتار بیٹنگ نے میچ کے نتیجے کو آخری اوور تک پہنچا دیا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
افغانستان کے زازئی کی محنت شاید خاک میں مل جاتی اگر کنگز کے دانش عزیز اور پریرا آخری اوور میں دو کیچ پکڑ لیتے لیکن دونوں نے کیچ ڈراپ کرکے ردھر فورڈ کو ایک گیند پہلے ہی میچ ختم کرنے کا موقع دے دیا۔
کراچی کنگز نے پہلے کھیلتے ہوئے 175 رنز بنائے۔ بابر اعظم نے اگرچہ 53 رنز بنائے لیکن ان کی اننگز سے زیادہ پریرا کے 18 گیندوں پر37 رنز قیمتی تھے۔
پشاور زلمی نے اس بڑے سکور کا جواب دو بدو انداز میں دیا۔ حضرت اللہ زازئی نے پہلے دس اوورز میں 100 رنز بنا کر ہدف کا تعاقب آسان بنا دیا۔
شعیب ملک نے 30 رنز بنائے جبکہ ردھر فورڈ نے 17 رنز بنائے اور آخری اوور میں سکور پورا کر دیا۔
پشاور زلمی منگل کو دوسرے ایلیمینیٹر میں اسلام آباد یونائیٹڈ کا مقابلہ کرے گی۔
ملتان سلطانز بمقابلہ اسلام آباد یونائیٹڈ
لیگ میں ٹاپ کرنے والی ٹیم اسلام آباد یونائیٹڈ کے لیے پلے آف میچ خوشگوار نہ رہا۔ ملتان سلطانز نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 180 رنز بنائے۔ صہیب مقصود نے ایک بار پھر زبردست بیٹنگ کی اور 59 رنز بنائے، ان کی محنت پر صحیح تڑکا خوشدل شاہ اور سہیل تنویر نے لگایا۔ دونوں نے صرف 20 گیندوں میں 43 رنز بنا کر یونائیٹڈ کو لاجواب کردیا۔
اسلام آباد یونائیٹڈ کی بیٹنگ جو کولن منرو پر بھروسہ کرتی آرہی تھی آج ان کے جلدی آؤٹ ہونے کے بعد تتر بتر ہوگئی۔ عثمان خواجہ نے اگرچہ شاندار بیٹنگ کی لیکن کوئی اور بلے باز نہیں کھیل سکا۔ آصف علی، افتخار احمد اور شاداب خان اہم میچ میں آف کلر ہوگئے اور پوری ٹیم 149 رنز بناکر آؤٹ ہوگئی۔
ملتان سلطانز کی طرف سے سہیل تنویر نے شاندار بولنگ کی اور صرف 17 رنز دے کر تین وکٹیں لے کر یونائیٹڈ کی صفوں میں دراڑیں ڈال دیں۔
اسلام آباد یونائیٹڈ کے پاس ابھی بھی ایک موقع ہے کہ پشاور زلمی کے خلاف جیت کر فائنل میں پہنچ سکیں تاہم پہلے پلے آف میں شاداب خان کی کپتانی میں بہت سے کمزور پہلو تھے۔ انہوں نے اپنے علاوہ اور کوئی سپنر استعمال نہیں کیا جبکہ بولرز کے انتخاب اور فیلڈ پلیسنگ میں بھی غلطیاں کر گئے۔
منگل کو دوسرے موقع میں انہیں پشاور زلمی کا سامنا کرنا ہوگا جس کے بلے باز بہت خطرناک موڈ میں ہیں، اگر ایسی ہی غلطیاں دہرائیں تو نتیجہ برعکس نکل سکتا ہے۔
جمعرات کو ملتان سلطانز سے سلطانی کی جنگ میں صف بندی کے لیے زلمی اور یونائیٹڈ دونوں ہی بے تاب بھی ہیں اور تیار بھی لیکن گیند اور بلے کی جنگ میں طاقت کو استعمال کرنے کے لیے ہوش وحواس کا بحال رکھنا بہت ضروری ہے ورنہ دونوں حریف جیتی ہوئی جنگ بھی ہار سکتے ہیں۔