امریکی ریاست کیلی فورنیا میں پستے کے ڈھیر سے 42 ہزار پاؤنڈ وزن کے پستے نکالنے کے نتیجے میں پیدا ہونے والا گڑھا پستے چرانے والے ملزم کی گرفتاری کا سبب بن گیا۔
یہ ملزم ٹرانسپورٹ کمپنی کے ڈرائیور ہیں جو مبینہ طور پر دو ہزار بوریوں کو کھولنے میں مصروف تھے تاکہ پستوں کو 5.2 ارب ڈالرز کی بلیک مارکیٹ میں فروخت کیا جا سکے۔
ٹولیری کاؤنٹی شیرف آفس کے مطابق پستوں کی ’مزیدار لیکن غیرقانونی‘ چوری کا علم جون میں ٹچ سٹون پسٹیشیو کمپنی کے معمول کے آڈٹ کے دوران ہوا۔
21 ٹن پستے غائب ہو جانے کے بعد کمپنی نے شیرف کے زرعی جرائم سے متعلق یونٹ سے رابطہ کیا تاکہ پوری صنعت میں پھیلے منظم گروہ کی تازہ ترین چوری کے بارے میں تحقیقات کی جاسکیں۔ یہ منظم گروہ کیلی فورنیا کے میوہ جات پیدا کرنے والے علاقے کی تباہی کا سبب بن رہا ہے۔
فریسنو اینڈ کرن کاؤنٹی کے سراغ رساؤں کو ہفتہ 17 جون کو پستے سے لدے ہوئے ٹرک ملے، جنہیں ڈیلینو شہر میں پستے کے ایک قریبی ذخیرے کے پاس لے جا کر کھڑا کیا گیا تھا۔
یہ ٹرک مونٹے میئر نامی ٹرک کمپنی کے تھے۔ اس مقام پر پستوں کو دو ہزار پاؤنڈز کی بوریوں سے نسبتاً چھوٹی بوریوں میں منتقل کیا جا رہا تھا تاکہ اسے فروخت کیا جا سکے۔
ٹولیری کاؤنٹی کے شیرف نے ایک بیان میں بتایا کہ خشک میوہ جات چوری کرنے کے سلسلے میں 34 سالہ شخص البرٹومونٹے میئر کو گرفتار کیا گیا۔
ٹولیری شیرف آفس نے یہ دوسری ’بڑی چوری‘ ناکام بنائی ہے۔ گذشتہ برس اگست 2020 میں ٹیرابیلا کے علاقے میں واقع ’سیٹن پسٹیشیو‘ نامی پستہ فارم پر چھاپہ مار کر مبینہ طور پر چوری کیا گیا پستہ اور ٹرک برآمد کیے گئے تھے۔ چوری شدہ پستے کی مالیت ساڑھے تین لاکھ ڈالرز سے زیادہ تھی۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
گرفتاری کے وقت شیرف آفس سے جاری کیے جانے والے بیان میں بتایا گیا: ’جب سراغ رساں وہاں پہنچے تو انہیں پتہ چلا کہ ملزمان نے ایک قانونی طور پر چلائی جانے والی ٹرانسپورٹ کمپنی کا نام چوری کیا تھا۔ اس کے بعد انہوں نے اس کمپنی کا نام استعمال کرتے ہوئے پستے کو دو ٹریکٹر ٹرالیوں میں بھر میں کر مطلوبہ جگہ پہنچانے کے ٹھیکے حاصل کیے، جس کی قیمت دو لاکھ 94 ہزار ڈالرز سے زیادہ تھی۔‘
پستے کو مقررہ مقام پر پہنچانے کی بجائے ملزمان اسے سیلما نامی علاقے میں واقع ویران عمارت میں لے گئے جہاں انہوں نے پستے کی بوریوں کی پیکنگ کو اتار دیا۔ اس کے بعد انہوں نے پستے کو مڈیرا کاؤنٹی میں ایک ایسے گاہک کے ہاتھوں فروخت کر دیا، جنہیں پستے کے چوری ہونے کا شبہ نہیں ہو سکتا تھا۔‘
تفتیشی افسران نے 23 سالہ نوجوان کو ایک ایسے منصوبے کے تحت گرفتار کیا ہے، جسے وہ ’سوچا سمجھا‘ منصوبہ قرار دیتے ہیں۔ اس میں ایک چھوٹا ٹرک اور مبینہ طور پر دو چوری شدہ ٹرالیاں استعمال کی گئی تھیں۔
ان میں اتفاق سے ریئل ٹائم جی پی ایس (گلوبل پوزیشننگ سسٹم) لگا ہوا تھا، جس کی بدولت تفتیش کار چوری شدہ پستے تک پہنچ سکے۔
اخبار واشنگٹن پوسٹ نے ریاست میں پستے کی غیر قانونی تجارت کے بارے میں حتمی اعدادوشمار کے حوالے سے بتایا ہے کہ 2014 اور2017 کے دوران پستے کی چوری کے نتیجے میں وسطی کیلی فورنیا کی صنعت کو 76 لاکھ ڈالرز سے زیادہ کا نقصان ہوا تھا۔
2020 میں انڈسٹری نے 5.2 ارب ڈالرز اور 47 ہزار ملازمتیں پیدا کی تھیں۔
دوسری جانب شیرف آفس اور ٹچ سٹون پسٹیشیو کمپنی نے اس ضمن میں تبصرے کی درخواست کا فوری طور پر کوئی جواب نہیں دیا۔ تفتیش کاروں نے ایک بیان میں کہا ہے کہ مونٹے میئر کو ٹولیری کاؤنٹی سے گرفتار کیا گیا اور ان سے برآمد کیا جانے والا پستہ میوہ جات کے ادارے کو واپس کر دیا گیا ہے۔
© The Independent