انعم امین کی خاصیت نئی گیند سے نپی تلی بولنگ کرتے ہوئے حریف بلے بازوں کو مشکلات سے دوچار کرنا ہے۔ ویسٹ انڈیز کے خلاف تین ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچز پر مشتمل سیریز میں انعم امین کپتان جویریہ خان کا ایک مؤثر ہتھیار ثابت ہوسکتی ہیں۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کی ایک رپورٹ کے مطابق انعم امین اب تک ویسٹ انڈیز کے خلاف پاکستان کی سب سے کامیاب بولر ہیں۔ ویسٹ انڈیز کے خلاف 13 وکٹیں حاصل کرنے والی انعم امین حریف ٹیم کے خلاف ہر 10.53 رنز کے بعد ایک وکٹ حاصل کرتی ہیں۔ اس دوران ان کا سٹرائیک ریٹ 12.4 رہتا ہے۔
ٹی ٹوئنٹی میں ان کا بہترین بولنگ سپیل بھی ویسٹ انڈیز کے خلاف ہے۔ انہوں نے آئی سی سی ویمنز ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ 2016 کے دوران چنئی میں کھیلے گئے ایک میچ میں ویسٹ انڈیز کے خلاف 16 رنز کے عوض چار کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی تھی۔
گوکہ اس میچ میں پاکستان خواتین کرکٹ ٹیم کو شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا مگر عمدہ کارکردگی کی بدولت انعم امین کو پلیئر آف دی میچ کا ایوارڈ دیا گیا تھا۔
دلچسپ طور پر انعم امین کے اعداد و شمار کے مطابق وہ پہلے بولنگ کی نسبت ہدف کے دفاع میں زیادہ مؤثر رہتی ہیں۔ پاکستان نے ہدف کے دفاع میں جتنے میچز میں کامیابی حاصل کی ہے، ان میچز میں انعم امین کی مجموعی وکٹوں کی تعداد 19 ہے۔
جنوبی افریقہ کے خلاف ٹی ٹوئنٹی سیریز میں عمدہ بولنگ کی بدولت انعم امین ایک بار پھر آئی سی سی ویمنز ٹی ٹوئنٹی پلیئرز رینکنگ کی 10 بہترین بولرز کی فہرست میں شامل ہوگئیں۔ اس سیریز میں انہوں نے چار وکٹیں حاصل کی تھیں۔
انعم امین کا ماننا ہے کہ بولنگ کے آغاز میں ہی ڈاٹ بولنگ کرنا ان کی طاقت ہے۔ آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی پلیئرز رینکنگ میں نویں نمبر پر موجود انعم امین کا کہنا ہے کہ ’نپی تلی بولنگ کی کنجی درست جگہ پر گیندیں پھینکنا ہے۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
انہوں نے کہا کہ ’نئی گیند پچ پر لگ کر پھسلتی بھی ہے اور ہوا میں بھی سوئنگ ہوتی ہے، لہٰذا جو بولر اسے اچھی جگہ پر پھینکتا ہے اسے کامیابی ملتی ہے۔‘
ان کا مزید کہنا ہے کہ وہ بولنگ سے قبل ہی پچ پر اپنے مخصوص مقامات کی نشاندہی کر لیتی ہیں اور پھر بولنگ کرتے ہوئے صرف ان ہی مقامات کا نشانہ لیتی رہتی ہیں۔
پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے مابین آخری میچ آئی سی سی ویمنز ٹی ٹوئنٹی کرکٹ ورلڈکپ 2020 میں کھیلا گیا تھا۔ اس میچ میں پاکستان نے کامیابی حاصل کی تھی اور پاکستان کی جانب سے آخری اوور انعم امین نے کروایا تھا، جس میں انہوں نے حریف ٹیم کی وکٹ کیپر بیٹر کو ایل بی ڈبلیو آؤٹ کیا تھا۔
انعم امین اب دورہ ویسٹ انڈیز کے چیلنج پر قابو پانے کے لیے مکمل طور پر تیار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ویسٹ انڈیز ایک معیاری ٹیم ہے اور ان کے خلاف کھیلنا ہمیشہ ایک چیلنج رہتا ہے، وہ ہمیشہ اس چیلنج کا لطف اٹھاتی ہیں۔ قومی خواتین کرکٹ ٹیم پہلی مرتبہ انٹیگا میں کھیلے گی اور انعم امین ویسٹ انڈیز کے خلاف زور آور ہونے کی منتظر ہیں۔
انعم امین کا مزید کہنا تھا کہ دورہ ویسٹ انڈیز دراصل پاکستان خواتین کرکٹ ٹیم کے لیے بہت اہم ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ وہ اس ٹور میں ارشد خان کی زیر نگرانی اپنی صلاحیتیں نکھارنے کی ہرممکن کوشش کریں گی۔
سکواڈ:
جویریہ خان (کپتان، قومی خواتین کرکٹ ٹیم)، رامین شمیم (ون ڈے کپتان قومی خواتین اےکرکٹ ٹیم)، سدرہ نواز (ٹی 20 کپتان قومی خواتین اےکرکٹ ٹیم)، عالیہ ریاض، ایمن انور، انعم امین، عائشہ نسیم، عائشہ ظفر، ڈیانا بیگ، فاطمہ ثنا، ارم جاوید، جویریہ رؤف، کائنات امتیاز، کائنات حفیظ، ماہم طارق، منیبہ علی صدیقی (وکٹ کیپر)، ناہیدہ خان، نجیہ علوی (وکٹ کیپر)، نشرہ سندھو، نتالیہ پرویز، ندا ڈار، عمیمہ سہیل، صبا نذیر، سعدیہ اقبال، سدرہ امین اور سیدہ عروب شاہ۔