پاکستان میں واقع امریکی سفارتخانے نے خواتین تاجروں کے لیے ایک تربیتی پروگرام کا آغاز کیا ہے، جو ذاتی کاروبار کرنے والی خواتین کی رہنمائی کے لیے پاکستان میں قائم ہونے والا اپنی نوعیت کا پہلا تربیتی پروگرام ہے۔
منسٹر قونصلر برائے امور عامہ رے کاسٹیلو نے اکیڈمی آف ویمن انٹرپرینیوئرز (اے ڈبلیو ای) کی افتتاحی تقریب کے موقع پر 70 سے زیادہ پاکستانی خواتین تاجروں کا خیر مقدم کیا۔
امریکی محکمہ خارجہ کا یہ پروگرام دنیا بھر میں خواتین کو اپنے تجارتی ادارے قائم کرنے میں مدد فراہم کرتا ہے اور پاکستان میں اس کے افتتاح کا مقصد معیشت میں پاکستانی خواتین کے کردار کی اہمیت اجاگر کرنا اور انہیں بااختیار بنانا ہے تاکہ تمام پاکستانیوں کے لیے استحکام، تحفظ اور خوشحالی حاصل کی جاسکے۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے امریکی سفارتخانے کے شعبہ امور عامہ کے سربراہ رے کاسٹیلو نے نوجوان پاکستانی خواتین کو ان کی کاوشوں پر خراج تحسین کرتے ہوئے کہا کہ نئے شروع کردہ پروگرام سے ان کی مہارتوں اور اعتماد میں اضافہ ہوگا اور وہ امید کرتے ہیں کہ شرکا اپنا کاروبار حوصلہ شکنی کرنے والے عناصر کے خیالات کی بجائے پختہ خود اعتمادی اور تجارتی ماحول میں رونما ہوتی تبدیلیوں کے مطابق استوار کریں گی اور اپنی بہترین صلاحیتوں کو بروئے کار لائیں گی۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
اے ڈبلیو ای پروگرام کے شرکا قابل پاکستانی ماہرین تجارت کی زیر نگرانی اور رہنمائی میں ایریزونا سٹیٹ یونیورسٹی کے شعبہ برائے بین الاقوامی انتظامی امور اور امریکی قدرتی وسائل کمپنی فری پورٹ میک مارن کا تیار کردہ ڈریم بلڈر پلیٹ فارم استعمال کرتے ہوئے تین ماہ پر محیط محنت طلب آن لائن کورس مکمل کریں گے۔
امریکی سفارتی مشن سے منسلک لنکن کارنرز کی لاہور، راولپنڈی، لاڑکانہ اور پشاور میں قائم شاخیں پاکستان امریکن کلچرل سینٹر اور ڈوو فاؤنڈیشن کے تعاون سے مذکورہ تربیتی پروگرام کی قیادت کریں گے جبکہ اے ڈبلیو ای پروگرام کے اختتام پر شرکا کو اپنے کاروبار کی وسعت کے لیے امریکی مشن کی جانب سے بنیادی سرمایہ کاری کے مسابقتی مواقع بھی میسر ہوں گے اور تربیت کی تکمیل پر وہ اے ڈبلیو ای پروگرام کے بین الاقوامی نیٹ ورک اور امریکی تبادلہ پروگرام کی تنظیم میں بھی رکنیت حاصل کرسکیں گی۔