ترک خاتون کو شادی کے لیے بلانے والا نوجوان زیادہ عمر دیکھ کر غائب

لاہور کے ایک نوجوان نے ترکی کی 54 سالہ خاتون سے سوشل میڈیا پر دوستی کرنے کے بعد شادی کا وعدہ کیا لیکن جب خاتون لاہور آئیں تو نوجوان مبینہ طور پر انہیں چھوڑ کر غائب ہو گیا۔

ایان چنگ یلدیز نے مذکورہ نوجوان کے خلاف کسی قسم کی قانونی کارروائی سے انکار کر دیا (تصویر لاہور پولیس)

لاہور کے ایک نوجوان نے ترکی کی 54 سالہ خاتون سے سوشل میڈیا پر دوستی کرنے کے بعد شادی کا وعدہ کیا لیکن جب خاتون لاہور پہنچیں تو نوجوان مبینہ طور پر انہیں چھوڑ کر غائب ہو گیا۔

ایان چنگ یلدیز لاہور ایئر پورٹ پہنچنے کے بعد بادامی باغ گئیں جہاں ان کی ملاقات اس نوجوان سے ہوئی جس نے انہیں مدعو کیا تھا۔

خاتون کے مطابق تھوڑی دیر بعد وہ نوجوان بہانہ بنا کر موقعے سے غائب ہو گیا۔ کچھ دیر انتظار کرنے کے بعد وہ تھانہ لاری اڈہ گئیں اور پولیس سے اپنی رہائش کا انتظام کرنے کی درخواست کی۔

تاہم انہوں نے نوجوان کے خلاف کسی قسم کی قانونی کارروائی سے انکار کر دیا۔

تھانے کے ڈیوٹی افسر جمیل احمد کے مطابق انہوں نے خاتون سے تفصیلات جاننا چاہییں مگر انہیں انگریزی اور اردو نہیں آتی تھی، جس کے بعد ان کا پاسپورٹ دیکھ کر ترک قونصل خانے سے رابطہ کیا گیا اور انہیں قونصل خانے پہنچا دیا گیا۔

وہاں موجود عملے کو خاتون نے ترک زبان میں بتایا کہ ان کی سوشل میڈیا پر ایک پاکستانی نوجوان سے دوستی ہوئی تھی، جس کے بعد نوجوان نے انہیں شادی کے لیے لاہور آنے کی دعوت دی۔

خاتون کے بقول: ’جب نوجوان نے مجھے دیکھا تو گاڑی لانے کا بہانہ کر کے غائب ہوگیا جس کے بعد میں تھانے پہنچ گئی۔‘

پولیس افسر کے مطابق خاتون نے قونصل خانے کو مزید بتایا کہ انہوں نے فیس بک پروفائل میں اپنی جوانی کی تصویر لگا رکھی تھی لیکن جب نوجوان نے انہیں حقیقت میں دیکھا کہ ان کی عمر 54 سال ہے تو وہ غائب ہوگیا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

خاتون نے ترکی واپس جانے کی بجائے شادی کا وعدہ کرنے والے نوجوان کو تلاش کرنے کی درخواست کی ہے۔

خاتون کے مطابق وہ واپس نہیں جانا چاہتیں بلکہ وہ جس نوجوان کی محبت میں لاہور آئی ہیں ان کے ساتھ شادی کر کے باقی کی زندگی گزارنا چاہتی ہیں۔

پولیس اہلکارجمیل احمد کے مطابق ترک قونصل خانے نے نوجوان کی شناخت ظاہر نہ کرنے کی درخواست کی ہے اور انہوں نے پولیس سے مدد لینے کی بجائے نوجوان کو تلاش کرنے کی ذمہ داری خود لے لی ہے۔

قونصل خانے نے خاتون کے لیے رہائش کا انتظام بھی کر دیا ہے۔ اس معاملے پر بات کرنے کے لیے ترک قونصل خانے سے رابطہ کیا گیا لیکن کوئی جواب نہیں ملا۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان