انگلینڈ کی قومی فٹ بال ٹیم کے مینیجر گیرتھ ساؤتھ گیٹ کا کہنا ہے کہ ان کی ٹیم یورو 2020 کے اتوار کو ہونے والے فائنل میں تاریخ رقم کرنے کے لیے تیار ہے۔
خبر رساں ادارے ے ایف پی کے مطابق انگلینڈ 55 سالوں بعد کوئی اہم ٹرافی جیتنے کے لیے کوشاں ہے مگر اس کی حریف اٹلی بھی ویمبلی سٹیڈیم میں جیت پر نظریں جمائے ہوئے ہے۔
انگلینڈ کی ٹیم یورپی چیمپیئن شپ کے فائنل میں پہلی بار پہنچی ہے اور 1966 میں ورلڈ کپ جیتنتے کے بعد اب یہ اپنے پہلے اہم ٹائٹل سے ایک میچ دور ہے۔
ویمبلی سٹیڈیم میں 60 ہزار مداح جبکہ انگلینڈ میں لاکھوں لوگ ٹی وی پر اس فائنل کو دیکھنے بیٹھیں گے۔ اس پر توجہ کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ پیر کو انگلینڈ میں کچھ سکول اور کاروبار دیر سے کھیلیں گے تاکہ اتوار دیر رات تک میچ دیکھنے والوں کو تھوڑے اور آرام کا موقع مل سکے۔
فائنل سے قبل انگلینڈ کی ٹیم کو کو ملکہ برطانیہ، وزیر اعظم بورس جانسن اور حتیٰ کہ ہالی ووڈ ادارکا ٹام کروز سے بھی سپورٹ کے پیغام ملے۔
جانسن نے تو اپنی سرکاری رہائش گاہ 10 ڈاؤننگ سٹریٹ کو انگلینڈ کے پرچموں سے سجا دیا ہے۔
ٹیم جب ہفتے کو اپنی بیس سینٹ جورجز پارک سے اپنے ہوٹل گئی تو سڑکوں پر ان کی بس کا استقبال ہزاروں مداحوں نے کیا۔
ساؤتھ گیٹ نے اپنی ٹیم پر زور دیا ہے کہ وہ مداحوں کے جذبات اور محبت کو محسوس کرتے ہوئے جیت کی جانب کوشش کریں۔
انہوں نے کہا: ’ملکہ اور وزیر اعظم کی جانب سے پوری ٹیم کو خط ملنا اتنا زبردست تھا۔ کھلاڑیوں اور سٹاف کو ملنے والی پذیرائی درست ملی ہے۔‘
’سینٹ جارجز پارک سے نکل کو جب ہم نے دیکھا کہ مقامی لوگ سٹرکوں پر ہمارے استقبال میں آئے تھے، اس سے ہمیں اندازہ ہوا ہے کہ ہمارے ببل سے باہر کیا ہو رہا ہے۔‘
ان کا مزید کہنا تھا: ’کھلاڑیوں کو اسی گرم جوشی اور سپورٹ محسوس کرنے کی ضرورت ہے۔ اس سے ہم پر گہرا اثر پڑا ہے۔ ہم فائنل میں ہیں اور جیتے آئے ہیں۔ اب ہم جا کر ٹرافی سب کے لیے لانا چاہتے ہیں۔‘
2016 میں ٹیم کی مینیجمنٹ سنبھالنے کے بعد سے ساؤتھ گیٹ نے انگلش فٹ بال کو بدل ڈالا ہے اور ان کی ٹیم نے جرمنی، یوکرین اور ڈینمارک کے خلاف ناک آؤٹ مرحلوں میں اچھی کارکردگی دکھائی۔
تاہم 2018 میں انگلینڈ ورلڈ کپ سیمی فائنل میں کروشیا سے شکست کھا گئی اور انہیں اٹلی کے خلاف فائنل میں جیت ہی خوش کر سکتی ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
کپتان ہیری کین نے کہا: ’اب چیلنج یہی ہے۔ ہم راستے میں رکاوٹوں کو گراتے آئے ہیں مگر اب ہمیں وہاں جا کر جیتنا ہے۔‘
تاہم انگلینڈ کی کامیابی سے سب خوش نہیں۔ اس نے یورو کپ کے اپنے سات میں سے چھ میچ ہوم گراؤنڈ ویمبلی پر کھیلے ہیں اور اگر حریفوں کا دعویٰ ہے کی یویفا نے ٹورنامنٹ کو کچھ زیادہ ہی ان کے حق میں کیا ہے۔
انگلینڈ کے ہمسائیوں نے اس بات کو چھپایا نہیں کہ وہ اٹلی کو جیتتا دیکھنا چاہتے ہیں۔
سکاٹ لینڈ کے اخبار دا نیشنل نے اٹلی کے مینیجر روبرٹو مینچینی کی فرنٹ پیج تصویر چھاپی، جس پر لکھا تھا، ’ہمیں بچاؤ روبرٹو، تم ہماری آخری امید ہو۔‘
ویمبلی میں ڈینش، جرمن اور سکاٹش قومی ترانوں کے دوران مداحوں کے ’بوو‘ کی آوزیں کسنے کے بعد ساؤتھ گیٹ نے انگلینڈ کے فینز سے کہا ہے کہ وہ اطالوی ٹیم کا احترام کریں۔
تاہم اٹلی کے کپتان جورجیو چیلینی اس طرح کے موحول میں کھیلنے سے پریشان نہیں۔
انہوں نے کہا: ’ہر جگہ ایک میزبان ٹیم ہوتی ہے۔ یہ ماضی میں بھی ہوا اور یہ آخری بار نہیں ہوگا۔ کوئی تنازع نہیں۔ فٹ بال سے لگاؤ رکھنے والوں کا خواب ہوتا ہے کہ ان کی ٹیم فائنل تک پہنچے اور اگر ہم جیت گئے تو یہ اور بھی بہترین ہوگا۔‘
اٹلی اب تک ٹورنامنٹ کی بہترین ٹیم رہی ہے، جس نے ٹاپ رینک والی بیلجیئم اور سپین کو ہرا کر فائنل میں جگہ بنائی۔
2018 میں ورلڈ کپ کے لیے کوالیفائی ہی نہ ہونے کے بعد مینچینی نے ٹیم کی صورت کی بدل دی۔
چار بار ورلڈ چیمیئن رہنے والی اٹلی کی ٹیم آخری بار 1968 میں یورپین ٹورنامنٹ جیتی تھی۔ 2002 اور 2012 میں یہ فائنل میں پہنچی تھی مگر جیت نہ سکی۔
کپتان چیلینی نے اپنی ٹیم پر زور دیا کہ وہ ٹرافی چیتنے ہر دھیان بنائے رکھیں۔‘
انہوں نے کہا: ’ہمیں اس لمحے کو محسوس کرنے کی ضرورت ہے۔‘
انہوں نے کہا اچھے کھیل نے انہیں یہاں تک پہنچا دیا ہے اور امید ہے کمیٹیشن بھی اس طرح ہاتھ میں آئے گا۔