پیر کو اسلام آباد کے حساس ترین علاقے ریڈ زون میں پارلیمنٹ کے باہر پولیس نے اسلحے کی نمائش کرتے مشکوک شخص کو حراست میں لے لیا۔
پولیس نے انہیں گھیرے میں لے کر مزید نفری طلب کی جس کے بعد مشکوک شخص کو حراست میں لے کر تفتیش کے لیے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے۔
یہ واقعہ آج 12 بجے کے قریب پیش آیا۔ پیر کو ہی شام چار بجے قومی اسمبلی کا اجلاس بھی ہے جس میں تمام اراکین قومی اسمبلی کی شرکت متوقع ہے۔
پولیس حکام کے مطابق اسلحہ لہرانے والے کی شناخت ملک سہیل کے نام سے ہوئی ہے۔ ملزم چکری کے رہائشی ہیں اور عمر45 سال ہے۔ پولیس حکام کے مطابق ملک سہیل کا بظاہر دماغی توازن درست نہیں ہے اور ان کے شناختی کارڈ کی مدد سے ان کا ریکارڈ چیک کیا جا رہا ہے۔
ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ پارلیمنٹ کے سامنے چوک پر ایک شخص شلوار قمیض اور سر پر صافہ باندھےہوئے موجود ہیں جب کہ ان کے ہاتھ میں پستول ہے۔ پولیس کو علم تب ہوا جب وہ وہاں پہنچے اور چوک پر دو گاڑیوں کوروکنے کی کوشش کی اور پستول کی نمائش کی۔ جس کے بعد وہاں موجود سکیورٹی اہلکار چوکس ہوگئے۔
واضح رہے کہ چوک سے چند قدم فاصلے پر ہی میٹرو سٹیشن موجود ہے۔ پہلے سٹاپ اور پارلیمنٹ کی جانب جانے والی سڑک پر چیک پوسٹ موجود تھی جس کے باعث ہر آنے جانے والے پر نظر رکھی جاتی تھی۔ لیکن چیک پوسٹ کو ختم کرنے کے بعد اب کوئی بھی سٹیشن پر اُتر کر باآسانی آگے جا سکتا ہے۔
اس حوالے سے اعلی پولیس آفیسر نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ حساس مقامات پر ناکے ہونے کی وجہ سے ’فلٹر‘ ہو جاتا تھا لیکن ناکے نہ ہونے سے فلٹر کرنا مشکل ہوتاہے۔ انہوں نے کہا کہ حساس مقامات پر چیک پوسٹ پر روکنے سے بہت سے واقعات رونما ہونےسے رُک جاتے ہیں یا چیک پوسٹ تک محدود ہو جاتے ہیں اور بڑی تباہی نہیں ہوتی۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
یہ کوئی پہلا واقعہ نہیں ہے۔ وفاقی دارلحکومت اسلام آباد میں گزشتہ برس دسمبر میں وزیر داخلہ شیخ رشید نےناکے ختم کرنے کا فیصلہ کیا تھا جس کے بعد ریڈ زون میں رواں برس کے پہلے چھ ماہ میں اب تک متعددواقعات ہو چکے ہیں۔
ریکارڈ کے مطابق ایک واقعہ حال ہی میں پیش آیا تھا جس میں ایس پی سٹی کے دفتر کے باہر مشکوک شخص پہنچ گیا تھا اُس نے پولیس اہلکار سے اسلحہ چھیننے کی کوشش کی تھی۔ اسی طرح رواں برس مارچ کے مہینے میں ریڈ زون میں سپریم کورٹ کے باہر ایک شخص ناموس رسالت کے نعرے اور عدلیہ کو گالیاں دیتا پایا گیا جسے حراست میں لیا گیا تھا۔
اس سے قبل اگست 2013 میں اسلام آباد کے بلیو ایریا میں بھی ایک واقعہ ہو چکا ہے جس میں ملزم سکندر نے جدید اسلحے کے زور پر پانچ گھنٹے بلیو ایریا کو یرغمال بنائے رکھا جس کے بعد ملزم کوزندہ پکڑنے کے لیے سپیشل آپریشن کیا گیا۔ سنائپرز نے ملزم کی ٹانگ کا نشانہ لیا تھا جس کے بعد اسے زخمی حالت میں حراست میں لیا گیا تھا۔