یو اے ای کے قریب بحری جہاز کے ممکنہ اغوا کا معاملہ ختم: برطانیہ

برطانیہ کی میری ٹائم سکیورٹی ایجنسی نے بدھ کو کہا ہے کہ متحدہ عرب امارات کے ساحل کے قریب سے بحری جہاز کے ممکنہ اغوا کا معاملہ اختتام کو پہنچ گیا ہے اور بحری جہاز محفوظ ہے۔

یونائٹڈ کنگڈم میری ٹائم سکیورٹی آپریشن نامی ادارے کی ویب سائٹ پر اس واقعے کے مقام کا تعین کیا گیا ہے (یو کے ایم ٹی او)

برطانیہ کی میری ٹائم سکیورٹی ایجنسی نے بدھ کو کہا ہے کہ متحدہ عرب امارات کے ساحل کے قریب سے بحری جہاز کے ممکنہ اغوا کا معاملہ اختتام کو پہنچ گیا ہے اور بحری جہاز محفوظ ہے۔

برطانوی ادارے میری ٹائم ٹریڈ آپریشنز نے اپنی ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ ’بحری جہاز پر سوار افراد اسے چھوڑ چکے ہیں اور جہاز محفوظ ہے۔‘

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق برطانوی ادارے نے اس واقعے کا حوالہ دیا ہے جو  اسرائیل سے تعلق رکھنے والے ٹینکر پر حملے کے پانچ روز بعد پیش آیا۔ یہ ٹینکر متحدہ عرب امارات جا رہا تھا۔

امریکہ اور اس کے اتحادیوں نے حملے کا الزام ایران پر لگایا تاہم ایران نے ان الزامات کی تردید کی  ہے۔

اس سے پہلے برطانوی میری ٹائم سکیورٹی ایجنسی نے منگل کو متحدہ عرب امارات کے ساحل کے قریب سے ایک بحری جہاز کے ’ممکنہ طور پر اغوا‘ ہونے کی تصدیق کی تھی، جس کے بعد برطانوی وزارت خارجہ کے ترجمان نے بتایا ہے کہ ان کا ملک اس واقعے کی ’ہنگامی تفتیش‘ کررہا ہے۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق برطانوی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا تھا کہ ’ہم متحدہ عرب امارات کے ساحل کے قریب سے بحری جہاز کے حادثے کی فوری تحقیقات کر رہے ہیں۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ادھر فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق برطانیہ کی میری ٹائم سکیورٹی ایجنسی نے اس واقعے کو ’ممکنہ ہائی جیک‘ قرار دیا تھا  جو کہ ایک ٹینکر پر حملے کے پانچ روز بعد پیش آیا ہے، جس میں دو افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

ڈرائڈ گلوبل اینڈ اورورا انٹیلیجنس سے وابستہ میری ٹائم سکیورٹی کے تجزیہ کاروں نے خطرے میں گھرے جہاز کو پاناما کے ایسفالٹ پرنسز کے طور پر شناخت کیا ہے۔

میری ٹائم ٹریفک کی ویب سائٹ کے مطابق ایسفالٹ ایک بٹومین ٹینکر ہے جو عمان کے شمالی پانیوں میں سوہار کی جانب جا رہا تھا۔

یہ واقعہ نہر ہمز کے ابتدا میں پیش آیا ہے جو کہ دنیا کا سب سے مصروف آبی راستہ ہے۔

یہ واقعہ ایک اسرائیلی ٹینکر پر حملے چند دن بعد پیش آیا ہے جو متحدہ عرب امارات جا رہا تھا۔ اس حملے کی ذمہ داری امریکہ اور اس کے اتحادی ایران پر عائد کر رہے ہیں لیکن ایران اس حملے سے انکار کر رہا ہے۔

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا