آسٹریلیا کی ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی کرکٹ ٹیم کے کپتان ایرون فنچ نے کہا ہے کہ اگر طالبان حکومت نے خواتین پر کرکٹ کھیلنے کی پابندی عائد کی تو کھلاڑی افغانستان کے ساتھ ٹیسٹ سیریز منسوخ کرنے کے بورڈ کے فیصلے کی حمایت کریں گے۔
کرکٹ آسٹریلیا (سی اے) نے عندیہ دیا تھا کہ جنگ زدہ ملک میں خواتین کے کھیلنے پر پابندی عائد ہونے کی خبریں درست ثابت ہوئیں تو 27 نومبر کو ہوبارٹ میں افغانستان کے خلاف ہونے والا تاریخی ٹیسٹ میچ منسوخ کر دیا جائے گا۔
فنچ نے بدھ کے روز صحافیوں کو بتایا: ’اس میں کوئی شک نہیں کہ یہ واقعی ایک مشکل وقت ہے لیکن ہم کرکٹ آسٹریلیا کے فیصلے کی حمایت کرتے ہیں۔‘
افغانستان کرکٹ بورڈ (اے سی بی) نے گذشتہ ماہ کہا تھا کہ وہ خواتین کو کرکٹ کھلانے کے لیے پرعزم ہیں، تاہم وہ کھیل کے مستقبل کے حوالے سے طالبان حکومت کی ہدایات کے منتظر ہیں۔
افغانستان کی مردوں کی ٹیم متحدہ عرب امارات اور عمان میں 17 اکتوبر سے شروع ہونے والے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں حصہ لینے کی تیاری کر رہی ہے۔
گذشتہ ماہ آسٹریلیا کے ٹیسٹ کپتان ٹم پین نے افغان خواتین ٹیم پر پابندی کی خبروں کے بعد انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) سے افغانستان کو اس ٹورنامنٹ سے نکالنے کی درخواست کی تھی۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ان کا کہنا تھا کہ اگر افغانستان کو خواتین کے بغیر ورلڈ کپ کھیلنے کی اجازت دی گئی تو دیگر ٹیمیں اس میگا ایونٹ میں ان کے خلاف کھیلنے سے انکار کرسکتی ہیں۔
آئی سی سی کے ارکان ورلڈ کپ کے دوران اپنی اگلی بورڈ میٹنگ میں افغانستان اور ویمن کرکٹ پر پابندی کے حوالے سے اپنے آئندہ کے لائحہ عمل پر تبادلہ خیال کریں گے۔
دوسری جانب فنچ نے آئندہ ماہ ہونے والے ورلڈ کپ میں افغان ٹیم کے ساتھ کھیلنے کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کا جواب دینے سے انکار کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ آئی سی سی کا فیصلہ ہو گا۔
آسٹریلیا اور افغانستان مخالف گروپس میں ہیں جہاں یہ دونوں ٹیمیں سیمی فائنل تک پہنچنے کی صورت میں ہی مدمقابل آ سکتی ہیں۔
فنچ کا مزید کہنا تھا: ’ہم پرامید ہیں کہ معاملات حل ہو سکتے ہیں اور افغانستان بین الاقوامی کرکٹ میں بڑا کردار ادا کرسکتا ہے۔‘
ان کے بقول: ’ہم دیکھ چکے ہیں کہ وہ کتنے اہم ہیں۔ افغانستان نے بلاشبہ اس کھیل میں اہم کامیابیاں حاصل کی ہیں۔‘