برطانیہ میں 16 سالہ لڑکے پر جنوب مغربی لندن میں ایک نوجوان افغان پناہ گزین کو قتل کرنے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔
منگل کو 18 سالہ حضرت ولی کی ہسپتال میں موت واقع ہو گئی تھی۔ اس سے پہلے ان پر تیز دھار آلے سے وار کیے گئے جس پر وہ ٹوئکنہم کے پارک میں گر گئے۔
پولیس کو شام چار بجکر 45 منٹ پر کرین فورڈ وے کے کھیل کے میدان میں بلایا گیا جہاں لوگ فٹ بال کھیل رہے تھے اور رگبی کی تربیت دے رہے تھے۔
پولیس کے مطابق ان لوگوں نے افغان پناہگزین پر حملہ ہوتے دیکھا۔ نوٹنگ ہل میں رہنے والے ولی کو ایک گھنٹے کے بعد مردہ قرار دیا گیا۔
میٹروپولیٹن پولیس کا کہنا ہے کہ ہیمرستھ اور فلہم کے رہائشی کمسن لڑکے پرجمعے کو قتل کا الزام عائد کیا گیا۔
پولیس نے جمعرات کی سہ پہرانہیں گرفتار کرنے کا اعلان کیا تھا۔ انہیں ہفتے کو پولیس کی تحویل میں ومبلڈن مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیا جائے گا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
پروگرام کے مطابق کنگسٹن کے مردہ خانے میں جمعے کو مقتول کا پوسٹمارٹم کیا جائے گا۔
سکاٹ لینڈ کی سپیشلسٹ کرائم کمانڈ کے سراغ رساں واقعے کی تحقیقات کر رہے ہیں۔
انہوں نے لوگوں سے معلومات اور فوٹیج فراہم کرنے کی درخواست کی ہے۔
مقتول ولی مبینہ طور پر دو سال سے برطانیہ میں قیام پذیر تھے۔
رچمنڈ اپان ٹیمز کالج کے پرنسپل ڈاکٹر جانسن جونز نے جمعرات کو کہا ہے کہ ’حضرت کے سامنے روش مستقبل تھا۔ ان کے دوست اور کالج کا عملہ انہیں قابل شائستہ نوجوان کے طور پر بہت یاد کرے گا جو عملے اور ایک دوسرے کے ساتھ مضبوطی سے جڑے دوستوں کے گروپ کے ساتھ وابستہ تھے۔‘
’کالج کی برادری کو افسوس ہے لیکن ہم صدمے کے اس وقت پر اپنے طلبا، عملے اور خاندانوں کی معاونت کے لیے جو ہو سکا کرتے رہیں گے۔‘
© The Independent