پاکستان کی کرکٹ ٹیم کے ڈاکٹر کا کہنا ہے کہ ٹی 20 ورلڈ کپ میں آسٹریلیا کے خلاف جمعرات کے سنسی خیز سیمی فائنل میں 67 رنز سکور کرنے والے محمد رضوان سینے کے انفیکشن کے باعث دو دن انتہائی نگہداشت وارڈ میں گزار کر آئے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق بخار کے باعث وکٹ کیپر رضوان اور تجربہ کار کھلاڑی شعیب ملک کی میچ کے لیے ٹیم میں شمولیت یقینی نہیں تھی۔
ٹیم کے ڈاکٹر نجیب سومرو نے کہا: ’رضوان کو نو نومبر کو سینے کا شدید انفیکشن ہوگیا، جس کے بعد انہیں ہسپتال میں داخل کروایا گیا۔ انہوں نے دو راتیں انتہائی نگہداشت وارڈ میں گزاریں۔‘
ڈاکٹر کا مزید کہنا تھا کہ رضوان جلد صحت یاب ہوگئے اور میچ سے پہلے انہیں فِٹ قرار دیا گیا۔ ’ ان کے عزم اور استقامت سے ان کا ملک کے لیے کارکردگی دکھانے کا جذبہ ظاہر ہوتا ہے۔ اور ہم دیکھ سکتے ہیں کہ انہوں نے کیسے کارکردگی دکھائی۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ڈاکٹر نجیب نے مزید کہا کہ ان کے صحت یاب ہونے کے بعد انہیں کھلانے کا فیصلہ ٹیم کی انتظامیہ نے لیا، اور اس سے ٹیم کا مورال جڑا تھا۔
رضوان نے 52 گیندوں پر 67 رنز بنائے۔ انہوں نے فخر زمان کے ساتھ 72 رنز کی اہم شراکت داری قائم کی، جس کی مدد سے پاکستان آسٹریلیا کے لیے 177 کا ہدف قائم کرنے میں کامیاب ہوا۔
کپتان بابر اعظم نے اپنے اوپنگ پارٹنر کے ’غیر معمولی‘ رویے کو سراہا۔
بابر نے کہا: ’وہ ٹیم پلیئر ہیں۔ آج جیسے انہوں نے کھیلا، وہ غیر معمولی تھا۔‘
انہوں نے کہا کہ رضوان نے جس انداز میں کھیلا اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ ٹیم پلیئر ہیں۔ ’مجھے ان کے رویے اور کارکردگی پر بہت اعتماد ہے۔‘
آسٹریلیا نے میچ میں پاکستان کو پانچ وکٹوں سے شکست دے کر ورلڈ کپ فائنل میں جگہ بنائی۔