وزیر اعظم عمران خان نے پاکستان کی طرف سے افغانستان کے لیے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر پانچ ارب روپے کے امدادی پیکیج کی منظوری دے دی ہے۔
وزیراعظم ہاؤس سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے پیر کو افغانستان کے لیے خصوصی طور پر قائم کیے جانے والے بین الوزارتی رابطہ سیل کا دورہ کیا اور بعد میں ایپیکس کمیٹی کی صدارت کی۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، مشیر خزانہ شوکت ترین، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ، قومی سلامتی کے مشیر ڈاکٹر معید یوسف اور اعلی حکام نے شرکت کی۔
اجلاس میں انسانی ہمدردی کی بنیاد پر اور ہنگامی صورتحال سے نمٹننے کے لیے افغانستان کے لیے 5 ارب روپے کی امدادی پیکج کی منظوری دی گئی۔
امدادی پیکج میں شامل اشیا میں 50 ہزار میٹرک ٹن گندم، ادویات و طبی سامان اور سردیوں کے لیے سامان شامل ہوگا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
افغانستان سے پاکستان میں کی جانے والی اہم درآمدات پر سیل ٹیکس میں کمی کی اصولی منظوری بھی دی گئی ہے۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ پاکستان کی سرحدوں سے داخل ہونے والے تمام افغانی باشندوں کے لیے کووڈ 19 کی مفت ویکسینیشن جاری رہے گی۔
یہ بھی فیصلہ کیا گیا ہے کہ انسانی ہمدردی کی بنیاد پر افغانستان کے لیے ہندوستان کی طرف سے 50 ہزار میٹرک ٹن امدادی گندم کو جو کہ پاکستان سے گزر کر جائے گی راہداری کی اجازت دی جائے گی۔
افغانیوں کی سہولت کے لیے پاکستانی ویزا کے حصول کو آسان بنانے اور زیادہ سے زیادہ تین ہفتوں کے اندر اجرا کا فیصلہ کیا گیا ہے۔