اسرائیل کے وزیراعظم نفتالی بینٹ نے ویانا میں ایران اور عالمی طاقتوں کے درمیان دوبارہ شروع ہونے والے جوہری مذاکرات کو ’فوری طور پر ختم کرنے‘ کا مطالبہ کیا ہے۔
وزیراعظم کے دفتر سے جمعرات کو جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ نفتالی بینٹ نے امریکہ کے وزیر خارجہ انٹونی بلنکن سے ٹیلی فون پر بات کی ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم نے کہا کہ ’ایران مذاکراتی حربے کے طور پر ’جوہری بلیک میلنگ‘ کر رہا ہے، مذاکرات فوری روک دینے چاہیں اور بڑی طاقتوں کو ٹھوس اقدام کرنے چاہیں۔‘
واضح رہے کہ گذشتہ پیر کو پانچ ماہ کے تعطل کے بعد 2015 کے ایٹمی معاہدے کی بحالی کے لیے ایران اور بڑی طاقتوں کے درمیان آسٹریا کے دارالحکومت ویانا میں مذاکرات کا دوبارہ آغاز ہو گیا ہے۔
اس حوالے سے بعض سفارت کاروں کا کہنا ہے کہ ایران اور مغربی طاقتوں کے درمیان اس ایٹمی معاہدے کو بچانے کا وقت تیزی سے گزر رہا ہے جس سے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ 2018 میں الگ ہو گئے تھے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ انٹونی بلنکن نے پیر سے شروع ہونے والے مذاکرات میں اب تک ہونے والی بات چیت سے نفتالی بینٹ کو آگاہ کیا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
تاہم اسرائیلی وزیراعظم نے اقوام متحدہ کے جوہری ادارے کی تازہ رپورٹ پر تشویش کا اظہار کیا جس میں کہا گیا ہے کہ ’ایران نے یورینیئم کی افزودگی کا لیول 20 فیصد تک پراسیس کرنا شروع کر دیا ہے۔‘
دوسری جانب ایران کے وزیر خارجہ اور ویانا میں ایران کی مذاکراتی ٹیم کی سربراہی کرنے والے حسین امیر عبداللہیان نے کہا ہے کہ ’ویانا مذاکرات سنجیدگی کے ساتھ آگے بڑھ رہے ہیں اور پابندیوں کا خاتمہ بنیادی ترجیح ہے۔‘
انہوں نے ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ ’ماہرین کے سطح پر بھی مذاکرات جاری ہیں اور اعلیٰ مذاکرات کار کے ساتھ روزانہ رابطے میں ہوں۔‘
ایران کے وزیر خارجہ نے لکھا کہ ’اگر مغرب نیک نیتی کا مظاہرہ کرے تو اچھی ڈیل ممکن ہے۔ ہم علمی، مدبر اور نتیجہ خیز مکالمہ چاہتے ہیں۔‘
ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق ایران کی وزارت خارجہ میں موجودہ سیاسی نائب علی باغیری نے بدھ کو ویانا میں تین یورپی ممالک برطانیہ، فرانس اور جرمنی کے نمائندوں سے ملاقات اور بات چیت کی تھی۔
ملاقات کے دوران فریقین نے جاری مذاکرات کے اہم ترین امور ’پابندیوں کا خاتمہ‘ پر تبادلہ خیال کیا۔