برطانیہ میں جمعے کو 31 سالہ شخص کو شیر خوار بھانجے کے قتل کا مجرم قرار دے دیا گیا ہے۔
آرلوبریزلن نامی بچے کی عمر اس وقت صرف تین ماہ تھی جب سر کے اندر مہلک زخم کے نتیجے میں ان کی موت واقع ہو گئی۔
ویسٹ مڈلینڈز پولیس کی ویب سائٹ کے مطابق آرلو کے والدین نے انہیں اپنا بہت زیادہ لاڈلا بچہ قرار دیا۔ جب 29 جون 2018 کو آرلو کے سر پر مہلک چوٹ لگی تب ان کے ماموں جیمز سکاٹ ان کی دیکھ بھال کر رہے تھے۔
جیمز سکاٹ کی بہن، آرلو کی ماں، اپنے بچے کو بھائی کے حوالے کر کے باقی بچوں سکول چھوڑنے گئی تھیں جب کہ آرلو کے والد کام پر جا چکے تھے۔
جب ماں تقریباً ایک گھنٹے کے بعد گھر واپس آئیں تو جیمز سکاٹ اپنے بھانجے آرلو کو ہاتھوں میں اٹھائے چیخ چیخ کر انہیں پکار رہے تھے۔ بچہ بے حس و حرکت تھا، تب موقعے پر ایمبولینس بلوا لی گئی۔
آرلو کو تیزی سے ہسپتال لے جایا گیا لیکن ان کی حرکت قلب بند ہونے کے قریب تھی۔ طبی عملے نے بچے کی جان بچانےکی پوری کوشش کی تاہم بچہ دو روز بعد برمنگھم چلڈرن ہسپتال میں چل بسا۔
Remembering Arlo, his family said: “Our special baby boy, our warrior.
— West Midlands Police (@WMPolice) December 10, 2021
"Arlo is our miracle baby who we love very, very much. We will never ever forget you sweetheart.
"Sleep tight our angel. Keep shining down on us all.” pic.twitter.com/Ixug5ZVbGr
پوسٹ مارٹم رپورٹ میں سامنے آیا کہ آرلو کی موت سر میں لگنے والی اس ’مہلک چوٹ کے نتیجے میں ہوئی جو بچے کو حادثاتی طور پر لگنے والے کسی جھٹکے کا نتیجہ نہیں تھی(بچے کو جان بوجھ کر جھٹکے دیے گئے یا زور زور سے ہلایا گیا)۔‘
مڈلینڈز پولیس کے مطابق انہوں نے سکاٹ کو گرفتار کر لیا اور جامع اور پیچیدہ تحقیقات کے بعد انہیں رواں سال کے اوائل میں اس قتل کا مجرم قرار دیا گیا۔
تحقیقات اور مقدمے کی کارروائی کے دوران سکاٹ نے تمام وقت انکار کیا کہ انہوں نے اپنے بھانجے کو جھٹکے دیے یا ان کے زخمی ہونے کا سبب بنے۔
ان کا دعویٰ تھا کہ بچہ سو رہا تھا لیکن جب وہ اسے دیکھنے گئے تو اس کا جسم کانپ رہا تھا اور اس پر دورے کی کیفیت تھی۔ تاہم عدالت نے دلائل سننے کے بعد جیمز سکاٹ کو اقدام قتل کا مرتکب پایا، انہیں پیر کو سزا سنائی جائے گی۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
آرلو کو یاد کرتے ہوئے ان کے خاندان نے کہا: ’ہمارا خاص بیٹا، ہمارا جنگجو۔ آرلو ہمارا لاڈلا بچہ ہے جس کے ساتھ ہم بہت زیادہ پیار کرتے ہیں۔ پیارے بچے ہم تمہیں کبھی نہیں بھولیں گے۔ ہمارا فرشتے، سکون کے ساتھ نیند کرو اور ہم سب کی روشن یادوں میں رہو۔‘
سراغ رسان انسپکٹر مشیل ایلن کا کہنا تھا کہ’کمسن آرلو صحت مند اور خوش رہنے والا بچہ تھا جس کے والدین اور خاندان اس سانحے سے بے حد دل شکستہ ہو گئے ہیں۔ ہمارے لیے اس مقدمے کی تحقیقات بہت دکھ دینے والا عمل ہے اور اس کے خاندان پر گہرے اثرات مرتب ہوئے ہیں۔ کسی والدین کو بچہ کھو دینے کی توقع نہیں ہوتی۔ خاص طور پر کسی ایسے شخص کے ہاتھوں نہیں جو خاندان کا قابل بھروسہ رکن ہو۔ مجھے امید ہے کہ فیصلے سے انہیں کچھ سکون اور وہ اس نقصان کو برداشت کرنا شروع کریں گے۔ ہماری ہمدردیاں ان کے ساتھ ہیں۔‘