جدہ میں جاری ریڈ سی بین الاقوامی فلم فیسٹیول کے دوران پیر کو اعلان کیا گیا کہ سعودی عرب میں فلم بندی کے لیے مراعاتی ریبیٹ فلم تیار کرنے کی لاگت کے 40 فیصد تک دیا جائے گا۔
یہ مراعات فیچر فلم، دستاویزی فلم اور اینیمیشن فلموں پر بھی دی جائیں گی، جو سعودی عرب میں فلم شوٹنگ کو دنیا بھر کی فلمی منڈیوں میں سب سے زیادہ مسابقتی ترغیبی پیکجوں میں سے ایک بنا دے گی۔
سعودی خبر رساں ادارے ایس پی اے کے مطابق فلم کمیشن کے سی ای او عبداللہ العیاف نے کہا ’ہم مقامی اور بین الاقوامی فلم سازوں کے لیے ایک مسابقتی مراعاتی پیکج تیار کر رہے ہیں۔
’ہماری خواہش ہے کہ سعودی عرب تخلیقی پروڈکشن اور فلمی صنعت کے ٹیلنٹ کا عالمی مرکز بنے۔
’عالمی معیار کی فلم انڈسٹری کی ترقی کے فوائد اس شعبے سے آگے بڑھ کر مجموعی طور پر سعودی ثقافتی ماحولیاتی نظام کو مضبوط بنانے میں مدد دیں گے، معاشی ترقی کے ساتھ ساتھ ملک بھر میں ملازمتیں بھی پیدا ہوں گی۔‘
اس سلسلے کے لیے دنیا بھر سے درخواستیں 2022 کی پہلی سہ ماہی کے آخر تک موصول ہونے کی توقع ہے۔
یہ اعلان سعودی فلم کمیشن کی حالیہ حکمت عملی کے تحت کیا گیا جس میں سعودی عرب کو عالمی معیار کی فلم پروڈکشن کا مرکز بنانے کے لیے روڈ میپ ترتیب دیا گیا ہے۔
سعودی فلم کمیشن کے ترجیحاتی شعبہ جات
1 دنیا بھر میں موجود فلم ٹیلنٹ کے مقابلے کے لیے تخلیق کاروں کی پائپ لائن کو یقینی بنانا اور سعودی عرب میں موجود ٹیلنٹ کو عالمی سطح پر متعارف کروانا۔
2 ایک ایسی فلمی صنعت کا فروغ جو ٹیکنالوجی اور مراعات کے لحاظ سے دنیا بھر کا مقابلہ کر سکے۔
3 سعودی فلم پروڈکشن کو بڑھانا
4 بین الاقوامی پروڈکشن ہاؤسز کو راغب کرنا
5 شعبے کی تیز رفتار ترقی
6 علاقائی اور بین الاقوامی مارکیٹوں میں سعودی فلموں کی تشہیر اور تقسیم
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
فلم کمیشن کے سی ای او عبداللہ االعیاف کے مطابق ’یہ حکمت عملی ہمیں روڈ میپ فراہم کرتی ہے اور سعودی فلمی صنعت کو فعال بنانے کے لیے ٹیلنٹ ڈویلپمنٹ، انفراسٹرکچر اور مراعات سے لے کر ایک ایسا ریگولیٹری ماحول بنانے میں مدد فراہم کرتی ہے جو اس شعبے کی تیز رفتار ترقی کو آگے بڑھاتا ہے۔‘
ان مراعات کا اعلان سعودی عرب میں منعقدہ پہلے ریڈ سی انٹرنیشنل فلم فیسٹیول کے اختتام پر کیا گیا۔
سعودی عرب میں سنیما کی صنعت مشرق وسطیٰ میں تیزی سے ترقی کرنے والی صنعتوں میں سے ایک بننے کے ساتھ ساتھ، ابھرتی ہوئی مارکیٹ کے طور پر سامنے آئی ہے۔