سعودی دارالحکومت ریاض میں سعودی عرب کی صدارت میں 42 ویں خلیجی سربراہ کانفرنس کے انعقاد کے لیے وفود منگل کے روز سعودی عرب پہنچے۔
اجلاس سے قبل شہزادہ محمد بن سلمان، نائب وزیر اعظم سعودی عرب و وزیر دفاع شہزادہ محمد بن سلمان نے ریاض ایئرپورٹ پر وفود کا خیر مقدم کیا۔
سربراہ کانفرنس میں کویت کی نمائندگی ولی عہد شیخ مشعل الاحمد الصباح نے کی۔ متحدہ عرب امارات کی نمائندگی نائب صدر شیخ محمد بن راشد اور سلطنت عمان کے نائب وزیراعظم فہد بن محمود نے اپنے ملک کے وفد کی قیادت کی۔
امیر قطر شیخ تمیم بن حمد آل ثانی اور بحرین کے فرمانروا شاہ حمد بن عیسی آل خلیفہ نے کانفرنس میں اپنے ملک کے وفد کی سربراہی کی۔
خلیجی سربراہ کانفرنس کے ایجنڈے میں عصر حاضر کے تمام اہم مسائل موجود ہیں۔ جی سی سی سربراہی اجلاس میں خطے میں استحکام سمیت مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
ملاقات میں مصری وزیر خارجہ سامح شکری اور جی سی سی کے سیکرٹری جنرل نے بھی شرکت کی۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
اجلاس سے قبل جی سی سی کے سیکریٹری جنرل ڈاکٹر نایف الحجرف نے اپنے ایک بیان میں اس یقین کا اظہار کیا تھا کہ ’گزشتہ عشروں کے درمیان سربراہ اجلاسوں سے جو ترقی و خوشحالی کا سفر طے ہوا ہے۔ آئندہ سربراہ کانفرنس اسے آگے لے کر جائے گی۔‘
گزشتہ 40 سالوں میں جی سی سی نے 41 سالانہ سربراہی اجلاس، چار غیر معمولی سربراہی اجلاس، 17 مشاورتی سربراہی اجلاس اور پانچ مشترکہ سربراہی اجلاس منعقد کیے ہیں۔
جی سی سی ممالک عالمی وبائی امراض کے درمیان دنیا کے 30 محفوظ ترین ممالک میں سرفہرست ہیں۔
جی سی سی ممالک میں سعودی عرب، کویت، بحرین، عمان، قطر، متحدہ عرب امارات شامل ہیں، ان کی مجموعی قومی پیداوار 1.6 ٹریلین ڈالر ہے جب کہ کونسل میں شامل ممالک کی کل آبادی 57 ملین نفوس پر مشتمل ہے۔