معروف اداکارہ و گلوکارہ میشا شفیع نے جمعرات کو کہا کہ ساتھی گلوکار و اداکار علی ظفر کی جانب سے ان کو ہراساں کیے جانے کے بعد بہت سی شوبز انڈسٹری کی خواتین نے ان سے رابطہ کیا اور اپنے ساتھ ایسے واقعات پر بات کی۔
میشا کا کہنا تھا کہ وہ ان خواتین کے نام نہیں بتا سکتیں لیکن ان کا ماننا ہے کہ انہوں نے ان سے بات اس لیے کی کیونکہ وہ جانتی ہیں کہ میں ان کی بات سمجھ سکتی ہوں۔
ان کا کہنا تھا کہ میڈیا نے ان کے ہراسانی کیس کی بہت غلط رپورٹنگ کی۔ ’مجھے عدالت نے اس سے پہلے بلایا ہی نہیں اس لیے میں پیش نہیں ہوئی۔ اب جب انہوں نے بلایا ہے تو میں حاضر ہو گئی ہوں۔‘
میشا کا کہنا ہے کہ وہ نہیں جانتیں کہ اس کیس کا انجام کیا ہوگا لیکن وہ حق اور سچ کے ساتھ کھڑی ہیں۔
انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ انہیں اس کیس کی وجہ سے بہت مالی نقصان ہوا۔
تاہم علی ظفر کے وکیل ایڈوکیٹ رانا انتظار نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا ’میشا نے جو علی ظفر پرالزامات لگائے تھے اب انہیں کوور کرنے کے لیے یہ ایسی باتیں کر رہی ہیں۔
’اگر کسی خاتون کو ہراساں کیے جانے کی شکایت تھی تو وہ عدالت سے یا کسی اور فارم سے رجوع کرتیں۔ عدالت نے ان کو بلایا تھا اور آج بھی بلایا ۔ انہیں سمن کیا گیا جس کے بعد آج یہ پیش ہوئی ہیں۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
علی ظفر کی جانب سے میشا شفیع کے خلاف ایک سو کروڑ روپے کے ہتک عزت کیس کی سماعت کے لیے میشا شفیع جمعرات کو لاہور سیشن کورٹ میں ایڈیشنل سیشن جج خان محمود کی عدالت میں پیش ہوئیں۔
اس کیس کی سماعت پہلے دونوں جانب کے وکلا کی عدم موجودگی کے سبب دوپہر دو بجے تک ملتوی ہوئی پھر سماعت 22 دسمبر تک ملتوی کر دی گئی۔
یاد رہے علی ظفر نے جنسی ہراسانی کے الزامات عائد کرنے پر میشا شفیع کے خلاف ہتک عزت کا دعویٰ دائر کر رکھا ہے۔