ایران کے جنوب مشرقی صوبے میں ہفتے کو ہونے والی جھڑپ میں ایرانی فوج نے چھ مسلح افراد کو ہلاک کر دیا ہے، جھڑپ میں سکیورٹی فورس کے تین ارکان بھی ہلاک ہوئے۔
یکم جنوری بروز ہفتہ ایران کی افواج اور سیکورٹی گاڑیوں نے دوزاپ شہر کے ضلع کورین کے گاؤں شورو پر حملہ کیا جس کے نتیجے میں شدید فوجی تصادم ہوا۔ یہ علاقہ ایرانی دارالحکومت تہران سے تقریباً 1120 کلومیٹر دور جنوب مشرق میں ہے اور پاکستانی سرحد کے قریب واقع ہے۔
ایران کے سرکاری خبر رساں ادارے ارنا کے مطابق ہفتے کو شورش زدہ اس ایرانی صوبے میں یہ جھڑپ جرائم پیشہ افراد کے مسلح گینگ اور ایرانی افواج کے درمیان ہوئی جس میں تین فوجی اور چھ مسلح افراد ہلاک ہو گئے۔ اے پی کے مطابق اس جھڑپ میں پانچ مسلح افراد زخمی بھی ہوئے۔ واقعے کی مزید تفصیلات سامنے نہیں آئیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ایران حکومت نے ہفتے کو اپنی نیوز ویب سائٹ ’سپاہ‘ پر بتایا کہ تازہ جھڑپیں سیستان بلوچستان کے مرکزی حصے میں ایک گاؤں کے قریب واقع عسکریت پسندوں کے ایک ٹھکانے کے اردگرد ہوئیں۔ ویب سائٹ کے مطابق جھڑپوں کے بعد کسی گرفتاری کا اعلان نہیں کیا گیا۔
ایرانی افواج کی جانب سے جمعے کو سامنے آنے والے بیان میں کہا گیا تھا کہ انہوں نے اسی صوبے میں 25 دسمبر کو’ہدف بنا کر کیے گئے حملے میں مجرموں کو ہلاک کر دیا تھا۔‘حملے میں فورس کے دو ارکان بھی مارے گئے۔ واضح رہے کہ سیستان- بلوچستان، پاکستان اور افغانستان کی سرحد پر واقع ہے اور سمگلروں کے گروہوں سمیت علیحدگی پسند بلوچی اقلیت یا انتہا پسند جنگجو گروپوں کے ساتھ جھڑپوں کا ایک اہم مقام ہے۔
18 نومبر کو سیستان۔بلوچستان کی سرحد سے متصل علاقے میں مسلح گروپ کے ساتھ لڑائی میں ایک ایرانی کرنل سمیت تین پولیس اہلکار ہلاک اور چھ زخمی ہو گئے تھے۔