کوک سٹوڈیو سیزن 14 کے پہلے گانے ’تو جھوم‘ کی دھن بنانے کا دعویٰ کرنے والی نرملا مگھانی نے گانے کے کمپوزر زلفی کے خلاف قانونی کارروائی کرتے ہوئے ان کی میوزک کمپنی پاکستان جیراف کو لیگل نوٹس بھیج دیا ہے۔
پاکستان جیراف نے نوٹس موصول ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’ہمیں قانونی نوٹس موصول ہو گیا ہے۔ ہماری قانونی ٹیم باضابطہ طور پر اس نوٹس کا جواب دے گی۔ ہمارے وکلا اسے دیکھ رہے ہیں کہ کیسے اسے لے کر چلنا ہے۔‘
انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان جیراف کے نمائندے کا کہنا تھا کہ ’ہم پراعتماد اور پرسکون ہیں کیونکہ ہم نے کچھ غلط نہیں کیا تاہم ایسا لگتا ہے کہ ’تو جھوم‘ کے معاملے کو متنازع بنانے والوں کے عزائم انصاف کا حصول نہیں بلکہ کچھ اور ہیں۔‘
نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر انہوں نے تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ ’ہماری جانب سے جاری کیے گئے شواہد میں یہ واضح طور پر دیکھا جاسکتا ہے کہ دھن چوری نہیں کی گئی بلکہ نرملا کی جانب سے دھن شیئر کیے جانے سے قبل ہی ’تو جھوم‘ کی دھن ترتیب دی جا چکی تھی۔‘
انہوں نے کہا کہ ’یہ شواہد ان لوگوں کو بھی دکھائے گئے ہیں جو اس معاملے کو ’متنازعہ‘ بنا رہے ہیں مگر نجانے کیوں وہ انہیں ماننے کو تیار نہیں ہیں سو اب ایک تیسری پارٹی جو کہ عدالت ہے اس معاملے کا فیصلہ کرے گی۔‘
جیراف پاکستان کے نمائندے کا کہنا تھا: ’نرملا سے براہ راست کبھی ہماری نہ ہی کوئی بات ہوئی ہے اور نہ ہی ملاقات۔ ایک بار جب انہوں نے زلفی کو مہینوں پہلے دھن بھیجی تو یہ یکطرفہ رابطہ تھا، اس دھن کو ڈاؤن لوڈ بھی نہیں کیا گیا تھا اور دوسری مرتبہ اب جب کہ یہ نوٹس بھجوایا گیا ہے۔ وہ خود کبھی براہ راست ہم تک نہیں آئیں درمیان میں لوگ ہی آتے ہیں جو کہ اس معاملے کو اچھے طریقے سے ہینڈل نہیں کر رہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’پہلے خالد خان نامی شخص نےنرملا کی جانب سے ہم سے رابطہ کیا اور کہا کہ میں ثبوت میڈیا پر جاری کر دوں گا جس کے جواب میں ہماری جانب سے کہا گیا کہ ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہے تاہم میڈیا اس معاملے کے حل کا صحیح پلیٹ فارم نہیں کیونکہ میڈیا عدالت نہیں ہے، اگر آپ کسی غلط فہمی کا شکار ہیں تو ہم بیٹھ کر اس کا حل نکال سکتے ہیں۔
اس کے باوجود انہوں نے یہ بات سنسنی خیز طریقے سے میڈیا میں جاری کی اور اس کے بعد وہ صاحب بھی منظر سے غائب ہو گئے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’پیر کو ہمیں معلوم ہوا کہ ایک مایہ ناز شخصیت نجی خبر رساں ادارے ایکسپریس ٹربیون پر یہ خبر شائع کرنے کے لیے دباؤ ڈال رہے ہیں جس پر ٹربیون نے ہمارا موقف لینے کے لیے ہم سے رابطہ کیا۔ مگر اس کے باوجود انہوں نے بہت سنسنی خیز قسم کی یہ خبر شائع ہوئی۔‘
انہوں نے شکوہ کیا کہ ’اکثر میڈیا ہاؤسز بالکل ایک طرف کی ہی خبر چلا رہے ہیں، جب ان سے پوچھا جائے کہ آپ ہمارا موقف کیوں نہیں شامل کر رہے تو بدقسمتی سے تانے بانے ایک ہی طرف ملتے ہیں۔ ہم چاہتے تھے کہ یہ معاملہ خوش اسلوبی سے طے پا جائے مگر بدقسمتی سے ایسا نہیں ہوا اور اتنا بڑا ایشو بنا دیا گیا۔ ہم خود بھی یہ جاننا چاہتے ہیں کہ ایسا کیوں کیا گیا۔‘
دوسری جانب نرملا مگھانی کی جانب سے ’تو جھوم‘ کے کمپوزر زلفی کی میوزک پروڈکشن کمپنی جیراف پاکستان، جو کہ کوک سٹوڈیو 14 کی شریک پروڈکشن کمپنی بھی ہے، میں کہا گیا ہے کہ اس نوٹس کا سات روز میں جواب دیا جائے بصورت دیگر 10 کروڑ روپے ہرجانہ ادا کرنا ہوگا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
نرملا کے وکیل فراز فہیم نے انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو میں کہا ہے کہ ’میری موکلہ نے زلفی اور ان کی اسسٹنٹ کو اپنا گانا ’تو میرا رانجھا‘ کوک سٹوڈیو میں سلیکشن کی غرض سے بھیجا تھا۔ زلفی کی جانب سے انہیں کوئی جواب موصول تو نہیں ہوا تاہم بعد ازاں انہی کی دھن پر ’تو جھوم‘ ریلیز کیا گیا جو کہ نرملا کی دھن کی کاپی تھی لہذا ہم نے اپنے حق کے حصول کے لیے عدالت کا دروازہ کھٹکھٹایا ہے۔‘
نوٹس میں تو جھوم کی دھن کے حوالے سے تحریر کیا گیا ہے کہ نرملا نے کوک سٹوڈیو میں منتخب ہونے کی غرض سے 14 جون 2021 کو زلفی کو اپنی بنائی گئی ایک دھن واٹس ایپ کی جس کا زلفی کی جانب سے جواب موصول نہیں ہوا تاہم 15 جنوری 2022 کو جب کوک سٹوڈیو سیزن 14 کا پہلا گانا ’تو جھوم‘ ریلیز کیا گیا تو انہیں یہ جان کر دھچکہ لگا کہ یہ گانا ان کی بھیجی گئی دھن کی کاپی تھا۔
نرملا کی جانب سے بھیجے گئے نوٹس میں زلفی سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ ’تو جھوم‘ کو استعمال کرنے کے لیے نرملا سے باضابطہ اجازت لی جائے اور جب تک اجازت نہیں مل جاتی تب تک اس گانے کو سوشل میڈیا پلیٹ فارمز سے ہٹا دیا جائے کیونکہ بنا اجازت یہ دھن چلا کر وہ پاکستان کے کاپی رائٹس کے قوانین کی خلاف ورزی کے مرتکب ہوئے ہیں۔
زلفی کی پروڈکشن کمپنی نے لیگل نوٹس ملنے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی ٹیم قانونی طور پر اس نوٹس کا جواب دے گی۔
خیال رہے کہ 14 جنوری کو کوک سٹوڈیو سیزن 14 کا پہلا گانا ’تو جھوم‘ ریلیز کیا گیا تھا۔ زلفی کی کمپوزیشن پر بنا یہ گانا عابدہ پروین اور نصیبو لعل نے گایا تھا۔ اس گانے نے ریلیز ہوتے ہی مداحوں کو اپنے سحر میں جکڑ لیا تھا۔
تاہم تنازع اس وقت کھڑا ہوا جب سندھ کے علاقے عمر کوٹ سے تعلق رکھنے والی گلوکارہ نرملا مگھانی نے دعویٰ کیا کہ ان کی دھن چوری کرکے گانا کپموز کیا گیا ہے، جس کی زلفی کی طرف سے تردید کی گئی تھی۔