مشرقی یورپ میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کے بعد صدر جو بائیڈن نے امریکی شہریوں کو فوری طور پر یوکرین سے نکل جانے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا ہے کہ روسی حملے کی صورت میں امریکی فوجی کسی بھی امدادی مشن میں شامل نہیں ہوں گے۔
امریکی صدر نے این بی سی نیوز کے ساتھ ایک انٹرویو کے دوران یہ انتباہ اس وقت جاری کیا جب خدشہ ہے کہ ولادی میر پوتن جلد یوکرین پر چڑھائی کا حکم دے سکتے ہیں۔
جو بائیڈن نے کہا: ’امریکی شہریوں کو اب (یوکرین سے) نکل جانا چاہیے کیوں کہ ہم کسی دہشت گرد تنظیم سے نہیں بلکہ دنیا کی سب سے بڑی فوجوں میں سے ایک کے ساتھ نمٹ رہے ہیں۔‘
ان مزید کہنا تھا: ’یہ ایک بہت مختلف صورت حال ہے اور چیزیں تیزی سے بگڑ سکتی ہیں۔‘
ٹی وی اینکر لیسٹر ہولٹ نے امریکی صدر سے پوچھا کہ کیا ایسی صورت حال ہو سکتی ہے جس میں وہ یوکرین سے فرار ہونے کی کوشش کرنے والے امریکیوں کی مدد کے لیے فوج بھیجیں گے۔
اس پر جو بائیڈن نے کہا: ’ایسا نہیں ہے۔ امریکہ اور روس ایک دوسرے پر گولہ باری شروع کر دیں تو یہ ایک عالمی جنگ ہو گی۔ ہم پہلے سے کہیں زیادہ مختلف دنیا میں ہیں۔‘
امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے جمعہ کو کہا کہ یوکرین پر کسی بھی وقت حملہ ہوسکتا ہے، یہاں تک کے سرمائی اولمپکس کے دوران بھی۔
بلنکن نے آسٹریلوی شہر میلبورن میں ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا: ’سادہ لفظوں میں، ہمیں روس کی بڑھتی ہوئی کشیدگی کے بہت پریشان کن آثار نظر آ رہے ہیں، جن میں یوکرین کی سرحد پر نئی افواج کی آمد بھی شامل ہے۔‘
’جیسا کہ ہم نے پہلے کہا ہے، ہم ایک ایسے مقام پر ہیں جب حملہ کسی بھی وقت شروع ہو سکتا ہے اور واضح رہے کہ اس میں اولمپکس کا وقت بھی شامل ہے۔‘
امریکی انٹیلی جنس ایجنسیوں کے مطابق یوکرین پر حملے کے 48 گھنٹوں کے اندر کیئف کی سڑکوں پر روسی ٹینکوں کو دیکھا جا سکتا ہے اور ہفتوں کے اندر اندر 50 ہزار شہری ہلاک یا زخمی ہو سکتے ہیں۔
امریکی محکمہ خارجہ نے جمعرات کو خبردار کیا کہ امریکہ ’یوکرین میں کہیں بھی روسی فوجی کارروائی کی صورت میں اپنے شہریوں کو نہیں نکال سکے گا۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
جو بائیڈن نے ٹی وی اینکر ہولٹ کو بتایا کہ اگر ولادی میر پوتن یوکرین میں داخل ہونے کی بے وقوفی کرتے ہیں تو وہ اتنے ہوشیار ضرور ہیں کہ درحقیقت ایسا کچھ نہ کریں جس سے امریکی شہریوں پر منفی اثر پڑے۔‘
ہولٹ نے صدر سے پوچھا کہ کیا انہوں نے کبھی اپنے روسی ہم منصب کو دوبدو یہ بات بتائی ہے جس پر جو بائیڈن نے کہا: ’جی ہاں۔‘
ہولٹ نے پوچھا: ’کیا آپ نے انہیں (پوتن کو) بتایا کہ امریکی شہری ایک ایسی لکیر ہوں گے جسے وہ عبور نہیں کر سکتے؟‘
بائیڈن نے جواب دیا: ’مجھے انہیں یہ بتانے کی ضرورت نہیں تھی۔ میں نے اس کے بارے میں بات کی ہے۔ وہ یہ بات جانتے ہیں۔‘
© The Independent