امریکی کانگریس کی ایک کمیٹی ڈونلڈ ٹرمپ کی رہائش گاہ مار اے لاگو سے حکومتی ریکارڈز کے 15 ڈبے منتقل ہونے کے بعد ان کی انتظامیہ کے دستاویزات سے نمٹنے کے طریقہ کار کی تحقیقات کی تیاری کر رہی ہے۔
دی انڈپینڈنٹ کی ایک رپورٹ کے مطابق سابق امریکی صدر کا اصرار ہے کہ ان پر کوئی بھی مواد حوالے کرنے کی ایسی ’کوئی ذمہ داری نہیں تھی،‘ باوجود اس کے کہ قوانین کے مطابق انہیں ایسا کرنا تھا۔
اتوار کے روز انکشاف ہوا کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے 2018 میں اداکارہ سٹورمی ڈینیئلز کے ساتھ مبینہ تعلقات کی خبر سامنے آنے کے بعد اپنی اہلیہ میلانیا ٹرمپ کو فون کرنے کے لیے ایک خفیہ سروس ایجنٹ کا فون بھی استعمال کیا تھا۔
سی این این نے خبر دی کہ اس طرح اپنا فون استعمال ہونے پر ایجنٹ خوش نہیں تھا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
چھ جنوری کی سلیکٹ کمیٹی کو سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے وائٹ ہاؤس فون لاگ میں’غیر معمولی وقفوں‘ سے مایوسی ہوئی۔ یہ کمیٹی کیپٹل ہل فساد کی بھی تحقیقات کر رہی ہے۔
جمعے کے روز سابق صدر نے کمیٹی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ یہ معاملہ ’قابو سے باہر‘ تھا۔ انہوں نے ووٹروں کے دھوکہ دہی کے بے بنیاد بیانیے کو بھی دوبارہ دہرایا۔
انہوں نے اپنی مدت اقتدار کے بارے میں آنے والی کتاب سے رپورٹنگ کرنے پر صحافی میگی ہیبرمین پر بھی تنقید کی۔
اس کے بعد ہفتے کی صبح انہوں نے فاکس نیوز میں اپنی صدارت کو ’رومانوی دور‘ قرار دیا۔ سابق صدر نے کہا کہ ’ہمارا ملک پھل پھول رہا تھا۔‘
© The Independent