’باسی کھانا کھانے کے بعد گردن توڑ بخار، انگلیاں اور ٹانگیں کٹوانا پڑیں‘

مریض کے خون اور پیشاب کے مزید ٹیسٹوں کے بعد ان کے گردن توڑ بخار میں مبتلا ہونے کے بارے میں پتہ چلا۔ یہ بیماری گردن اکڑ جانے، متلی، سانس کی بندش، صدمے اور کئی اندرونی اعضا کے کام چھوڑنے کا سبب بنی۔

یکم نومبر 2016 کی تصویر (فائل فوٹو: اے ایف پی)

فریج میں رکھا بچا کھچا کھانا کھانے سے 19 سالہ طالب علم ممکنہ طور پر مہلک مرض میں مبتلا ہو گئے جس کے بعد ان کی دونوں ٹانگیں اور تمام کی تمام 10 انگلیاں کاٹنی پڑ گئیں۔

ڈاکٹر اور یوٹیوبر برنرڈ شو جو آن لائن چبی ایمو کے نام سے جانے جاتے ہیں  نے یوٹیوب پر ایک ویڈیو اپ لوڈ کی ہے جس میں انہوں نے نیو انگلینڈ جرنل آف میڈیسن میں بیان کیے گئے کیس کے نتائج کی تفصیل بیان کی ہے۔ سب سے پہلے یہ کیس مارچ 2021 میں رپورٹ کیا گیا تھا۔

تحقیق کے مطابق مریض کو’صدمے، کئی اندرونی اعضا کے کام چھوڑنے اور جسم پر سرخ نشان‘ کی وجہ سے بچوں کے انتہائی نگہداشت کے مرکز (پی آئی سی یو) میں داخل کروایا گیا۔ انہیں’ریستوران سے خریدے گئے چاول، چکن اور نوڈلز کا بچاکھچا حصہ کھانے‘کے تھوڑی دیر بعد درد شروع ہو گیا جس کے 20 گھنٹے بعد انہیں ہسپتال داخل کروایا گیا۔

جیسا کہ شو کی ویڈیو میں بتایا گیا ہے کہ یہ مریض جن کا جے سی کے نام سے حوالہ دیا گیا ہے وہ بخاراور بلند فشار خون میں مبتلا تھے اور ان کی جلد زرد تھی۔ جب جے سی نے الٹی کی تو ڈاکٹروں نے دیکھا کہ’سبزی مائل زرد رنگ کا مواد باہر نکلا جو کسی قسم کی خوراک دکھائی نہیں دے رہا تھا۔‘

تاہم جے سی کا غیرمعمولی سانس اور اس کے ساتھ بلڈ پریشر میں کمی بے حد تشویش کا سبب بن گئی۔ ایک بار سکون بخش دوا دینے کے بعد ڈاکٹروں نے ان کی جلد میں ہونے والی تبدیلیاں دیکھیں۔ شو نے وضاحت کی کہ’ڈاکٹروں نے دیکھا ان کے پورے جسم پر سرخ رنگ کے نشانات نمایاں ہو رہے ہیں۔ شروع میں یہ نشانات خراشوں جیسے دکھائی دیے جس کے بعد ان کا رنگ گہرا سرخی مائل بھورا ہو گیا۔ ان نشانات کے کنارے سرخ تھے۔‘جے سی کی بیماری بڑھتی رہی اور پھر انہیں ہیلی کاپٹر کے ذریعے ایک دوسرے ہسپتال منتقل کر دیا گیا جس کے وسائل زیادہ تھے۔

خون اور پیشاب کے مزید ٹیسٹوں کے بعد ان کے’نائیسیریامیننجیٹیڈس‘ (گردن توڑ بخار کی ایک قسم) میں مبتلا ہونے بارے میں پتہ چلا۔ یہ بیماری گردن سخت ہونے، متلی، سانس کی بندش، صدمے اور کئی اندرونی اعضا کے کام چھوڑنے کا سبب بنی۔

جیسا کہ سینٹرز فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریونشن (سی ڈی سی) نے بتایا ہے کہ یہ حالت جس میننگوکوکل بیماری کے نام سے جانا جاتا ہے اس کا سبب ایک بیکٹیریا ہوتا ہے۔ بیماری کی علامات اچانک ہونے والے بخار اور الٹی جیسی ہیں۔ یہ مرض’چند گھنٹے کے اندر موت کا سبب بھی بن سکتا ہے۔‘

جہاں مریض کے جسم پر سرخ نشانات کا تعلق ہے اس کا سبب’پرپورافلمیناس‘ ( رگوں میں خون کا جمنا) ہے جس کے بارے میں شو کا کہنا ہے کہ اس سے جسم پربے حد اچانک سرخ رنگ کے نشانات بن سکتے ہیں۔ جیسا کہ کینیڈین میڈیکل ایسوسی ایشن جنرل میں بتایا گیا ہے پرپورافلمیناس، میننگوکوکل نامی مرض کا شدید اور کبھی کبھار سامنے آنے والا نتیجہ ہو سکتا ہے۔ اگرچہ ان کی حالت بہتر ہو رہی ہے لیکن جے سی کے جسم میں ہونے والی انفیکشن اتنی شدید تھی کہ ان کی تمام 10 انگلیاں اور دونوں کاٹنی پڑیں۔ جے سی کی طرح ان کے روم میٹ بھی بچا ہوا کھانا کھا کر بیمار پڑی گئے تاہم ان کی حالت اتنی بری نہیں ہوئی۔ ڈاکٹرز نے جے سی کی میڈیکل ہسٹری کا مطالعہ کیا ہے تاہم پتہ لگایا جا سکے کہ ان کی حالت اپنے روم میٹ سے مختلف کیوں ہوئی۔

ڈاکٹرز کے علم میں آیا کہ جے سی نے مڈل سکول میں داخل ہونے سے پہلے میننگوکوگل ویکسین کی صرف پہلی خوراک لے رکھی تھی۔ جب ان کی عمر 16 سال ہوئی تو جے سی نے ویکسین کا بوسٹر نہیں لگوایا جس کی سفارش کی گئی تھی۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

سی ڈی سی کے مطابق سیرو گروپ بی میننگوکوکل ویکسین 16 سے 23 سال عمر کے لوگوں کو لگانے کی سفارش کی جاتی ہے۔ شو نے وضاحت کی ہے کہ یہ ویکسین عام طور پر دو الگ الگ خوراکوں پر مشتمل ہوتی ہے جنہیں دو ماہ کے عرصے اور اس کے بعد لگوانا ہوتا ہے۔ جے سی نے صرف ایک خوراک لی تھی۔

شو نے مزید وضاحت کی ہے یہ واضح ہے کہ بچی کچھی خوراک جے سی میں ابھرنے والی علامات کا سبب بنی لیکن یہ پتہ نہیں چل سکا کہ ان میں نائیسیریا میننجایٹس کی علامات کیسے شامل ہوئیں۔ خوش قسمتی سے جے سی کی حالت کہیں بہتر ہے اور اس میں مزید بہتری آ رہی ہے۔

صحت کے بارے میں آن لائن معلومات فراہم کرنے والی امریکی کمپنی ویب میڈ کے مطابق کمرے کے درجہ حرارت پر محفوظ کی گئی بچی کھچی خوراک میں بیکٹریا بہت سے پیدا ہو سکتے ہیں۔ تاہم یہ واضح نہیں ہے کہ جے سی نے کھانا کھانے سے پہلے اسے کہاں رکھا تھا۔

میڈیکل ویب سائٹ کے مطابق’خوراک کو تیار کرنے یا چولہے‘سے اتارنے کے بعد اسے دو گھنٹے کے اندر فریج یا فریزر میں رکھ دینا چاہیے۔ آن لائن میوکلینک کے مطابق جب کہ اس بات کا انحصار اس بات پر ہے کہ آپ کس قسم کی خوراک کھا رہے ہیں تاہم بچ جانے والی خوراک کو’تین سے چار دن تک ریفریجریٹر میں رکھا جا سکتا ہے۔‘

© The Independent

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی صحت