یوکرین پر روسی حملے کے دوران حرف ’زیڈ‘ نمایاں پروپیگنڈے کی علامت کے طور پر سامنے آیا ہے جس کا موازنہ دوسری عالمی جنگ کے دوران نازی فوجیوں کی جانب سے پہنے جانے والے سواستیکا سے کیا جا رہا ہے۔
یہ حرف روسی حروف تہجی میں شامل نہیں ہے۔ یوکرین پر حملے کے آغاز میں اس کو ناقابل فہم طور پر روسی ٹینکوں اور دیگر گاڑیوں پر لکھا گیا تھا۔
اس کے بعد دو ہفتوں سے زائد کے عرصے میں اس حملے کے حامیوں نے اپنی حمایت کے اظہار کے طور پر’زیڈ‘ کو اپنی آستینوں میں لکھوایا۔
واشنگٹن ڈی سی میں واقع ووڈرو ولسن انٹرنیشنل سینٹر فار سکالرز سے وابستہ کامل گیلیو حملہ شروع ہونے سے بھی پہلے سے ٹویٹر پر اس حرف کی تصاویر جمع کرر رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ جنگ سے اس حرف کا حقیقی تعلق مشکوک ہے۔
کامل گیلیو نے وضاحت کی کہ کچھ لوگ ’زیڈ‘ کی تشریح ’زا پوبیدی‘ (فتح کے لیے) کرتے ہیں۔ دوسرے ’زپاد‘ (مغرب) کے طور پر کرتے ہیں۔
بہرحال چند روز قبل ایجاد کی گئی یہ علامت نئے روسی نظریے اور قومی تشخص کی علامت بن گئی ہے۔
Let's discuss what's happening in Russia. To put it simply, it's going full fascist. Authorities launched a propaganda campaign to gain popular support for their invasion of Ukraine and they're getting lots of it. You can see "Z" on these guys' clothes. What does it mean? pic.twitter.com/F2zjcpJCDZ
— Kamil Galeev (@kamilkazani) March 6, 2022
ماہرین نے ابتدائی طور پر قیاس کیا کہ نشان سے پتہ چلتا ہے کہ ایک فوجی یونٹ تعیناتی سے قبل کہاں جا رہا تھا تاکہ اس میں فرق کیا جاسکے اور اپنی ہی فوج پر حملے کے خطرے کو کم کیا جا سکے۔
یوکرین کے دارالحکومت کیئف کے ذرائع نے دا سن نیوز کو بتایا: ’یہ بہت ضروری ہے کہ جہاں روسی افواج کا مکمل کنٹرول ہو وہاں کسی بھی حملہ آور فوج کو خاص طور پر فضا میں پہچانا جا سکے۔‘
’یوکرینیوں کے پاس بہت ملتے جلتے ٹینک اور گاڑیاں ہیں اور وہ اپنی ہی فوج پر حملے کےخطرے کو کم کرنا چاہتے ہوں گے۔‘
دفاعی تھنک ٹینک رائل یونائیٹڈ سروسز انسٹیٹوٹ کے سابق ڈائریکٹر مائیکل کلارک نے سکائی نیوز کو بتایا کہ ممکن ہے ان علامات کا تعلق اس جغرافیائی مقام سے ہو جہاں ان کو لڑنے کے لیے تعینات کیا جائے گا۔
مائیکل کلارک نے کہا: ’ان علامات کا تعلق اکثر مقام سے ہوتا ہے، ان سے پتا چلتا ہے کہ یونٹ کہاں جا رہا ہے۔ اگر ان کا مقصد صرف روسی گاڑیوں کی نشان دہی کرنا ہو تو صرف ایک ہی علامت استعمال کرسکتے ہیں۔‘
کامل گیلیو کے مطابق، لیکن اب جبکہ حملہ جاری ہے، حرف ’زیڈُ‘ نے نئے معنی اختیار کرلیے ہیں۔
انہوں نے اتوار کو ٹویٹ کے ایک سلسلے میں لکھا کہ: ’سادہ الفاظ میں یہ سب فسطائیت سے بھر پور ہے۔‘
’حکام نے یوکرین پر حملے کے لیے عوامی حمایت حاصل کرنے کی خاطر پروپیگنڈا مہم شروع کی اور انہیں اس میں سے بہت کچھ حاصل ہو رہا ہے۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
انہوں نے ٹویٹس میں اس نشان کے ساتھ شہریوں اور کاروں کی متعدد تصاویر شامل کی ہیں۔
انہوں نے لکھا کہ: ’صدر ولادی میر پوتن نے یہ جنگ شروع کرنے کا فیصلہ کیا۔ لیکن انہیں روسی عوام کی بہت حمایت ملی۔‘
’حمایت کے اظہار کے لیے انہیں کوئی بھی مجبور نہیں کر رہا، وہ اسے قطعا چھوڑ بھی سکتے ہیں۔ لیکن وہ خوش ہیں۔ وہ اس لیے خوش ہوتے ہیں کیوں کہ وہ اچھا محسوس کرتے ہیں، وہ فخر محسوس کرتے ہیں۔ روس پھر سےعظیم بن گیا۔‘
رشیا ٹوڈے کی جانب سے حرف ’زیڈ‘ کے ساتھ تجارتی سامان آن لائن فروخت کیا جا رہا ہے جس سے حاصل ہونے والی آمدنی ایک خیراتی ادارے کو جا رہی ہے جو ’جنگی بچوں‘ کی حمایت کرتا ہے۔
ہفتے کے روز روسی جمناسٹک کھلاڑی ایوان کلیاک نے حملے کی حمایت کا اظہار کرنے کے لیے اس علامت کا استعمال کیا۔
انہوں نے دوحہ میں جمناسٹک ورلڈ کپ ایونٹ میں کانسی کا تمغہ قبول کرتے ہوئے اس علامت والی شرٹ پہنی۔
یہ اسٹنٹ اس وقت مزید پریشان کن ہو گیا جب ایوان کلیاک کے ساتھ یوکرین کے کھلاڑی کووتون ایلیا کھڑے تھے، جنہوں نے اپنے ملک کے لیے سونے کا تمغہ جیتا۔
بین الاقوامی جمناسٹک فیڈریشن نے کہا کہ انہوں نے ایوان کلیاک کے خلاف تادیبی کارروائی شروع کردی ہے۔
اور روسی شہر قازان میں ایک نگہداشت فراہم کرنے والے سینٹر کے بچوں کو حمایت کے اظہار کے لیے ’زیڈ‘ کی تشکیل میں باہر برف میں کھڑے ہونے پر بظاہر مجبور کیا گیا تھا۔
ڈرون کے ذریعے کیمرے میں ریکارڈ ہونے والے پروپیگنڈے کے اس اسٹنٹ کا اہتمام مبینہ طور پر کینسر کے ایک خیراتی ادارے کے چیئرمین ولادی میر واویلوف نے کیا تھا جو ہاسپیس (نگہداشت سینٹر) چلاتے ہیں۔
واویلوف نے کہا کہ مریضوں اور عملے سمیت 60 شرکا نے ایک ہاتھ مٹھی بنا کر اٹھا رکھا تھا اور دوسرے ہاتھ میں روس، دونیتسک عوامی جمہوریہ (ڈی پی آر)، لوہانسک عوامی جمہوریہ (ایل پی آر) اور روسی جمہوریہ تاتارستان کے جھنڈے تھے۔
میخائل دیلیاگن اور ماریہ بوتینا سمیت کئی سیاستدانوں نے بھی کپڑے اور بیجز پہن رکھے ہیں۔
بوتینا، جنہیں 2018 میں غیر ملکی ایجنٹ کے طور پر کام کرنے کے الزام میں امریکہ میں سزا سنائی گئی تھی، نے ’زیڈ‘ ٹی شرٹس میں اپنی اور ساتھیوں کی تصویر پوسٹ کی جس کا عنوان تھا: ’ٹیم ہماری فوج اور صدر کی حمایت میں! چلو ساتھیو کام پر لگ جاؤ۔‘
© The Independent