پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے ہفتے کے روز جاوید میانداد کو ان کی کامیابیوں کے اعتراف میں اپنے ہال آف فیم میں شامل کرلیا ہے۔ وہ ایشیا کے بہترین بلے بازوں میں سے ایک ہیں۔
عرب نیوز کے مطابق اپریل 2021 میں شروع ہونے والے پی سی بی ہال آف فیم کا مقصد پاکستان کی جانب سے تیار کردہ چند عظیم ترین کرکٹرز کی کارکردگی کا اعتراف کرنا اور ملکی کرکٹ کی تاریخ کو محفوظ رکھنا ہے۔
پی سی بی کے بیان میں کہا گیا کہ 64 سالہ میانداد 1975 سے 1996 تک پاکستان کرکٹ کے دل کی دھڑکن رہے جس دوران انہوں نے 357 میچوں میں 31 سنچریوں کے ساتھ 16 ہزار 213 بین الاقوامی رنز بنائے۔
جاوید میانداد نے 1975 کا ورلڈ کپ 18 سال کی عمر میں کھیلا اور پھر مزید پانچ ورلڈ کپ ٹورنامنٹس میں شرکت کی اور 1992 میں آسٹریلیا میں عمران خان کی قیادت میں ورلڈ کپ جیتا۔ ورلڈ کپ کے 33 میچوں میں جاوید میانداد نے 43 سے زائد کی اوسط سے ایک ہزار 83 رنز بنائے۔
پی سی بی کے چیف ایگزیکٹو فیصل حسنین نے کہا کہ ’میں پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے جاوید میانداد کو پی سی بی ہال آف فیم میں شمولیت پر مبارک باد دینا چاہتا ہوں۔‘
انہوں نے کہا کہ ’یہ معمولی سا اقدام پاکستان کرکٹ کے حوالے سے ان کی بے پناہ خدمات اور دنیا بھر میں کرکٹ شائقین کو بے مثال خوشی فراہم کرنے کا انعام اور اعتراف ہے۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
’ جاوید میانداد جب بھی بلے بازی کرتے تھے تو کچھ بھی ناممکن نظر نہیں آتا تھا۔ میانداد نے اپنے ہمیشہ پر امید رہنے والے نقطہ نظر سے مداحوں اور ان مخالفین پر ایک لازوال اثر چھوڑا ہے، جو ان کا احترام کرتے ہیں، ان کی تعریف کرتے ہیں اور جس طرح انہوں نے وقار، فخر اور مسلسل کارکردگی کے ساتھ اپنا کیرئیر بنایا وہ اس کو تسلیم کرتے ہیں۔‘
فیصل حسنین نے میانداد کو ایک یادگاری ٹوپی اور ایک تختی بھی پیش کی۔
جاوید میانداد نے کہا کہ وہ پی سی بی ہال آف فیم میں شامل ہونے پر ’عاجزی اور اعزاز‘ محسوس کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ’میں جب بھی کھیل کے میدان میں قدم رکھتا تو میں اپنی کارکردگی کے ذریعے اپنی ٹیم اور ملک کے لیے اپنا حصہ ڈالنا چاہتا تھا۔ ایسا کرنے کےلیے میں نے اپنی تربیت اور تیاری کے اپنے منصوبے تیار کرتا تھا۔ جن مخالفین اور حالات کا سامنا مجھے کرنا ہوتا تھا ان کا تصور کرنے کے لیے میں جدید طریقے بھی استعمال کرتا تھا۔‘
’مجھے خوشی ہے کہ میری کوششوں کے اچھے نتائج نکلے اور میں اپنی ٹیم اور ملک کی ایسی کارکردگی کے ساتھ خدمت کرنے میں کامیاب رہا جس نے ہمیں کرکٹ کھیلنے والی ایک قابل فخر قوم بنا دیا۔ ‘
پی سی بی اس سے قبل ہال آف فیم کے لیے حنیف محمد، ظہیر عباس، فضل محمود، عبدالقادر، عمران خان، وسیم اکرم اور وقار یونس کو نامزد کر چکا ہے۔