عمران خان کی قوم سے 27 مارچ کو ساتھ نکلنے کی اپیل

ایک ویڈیو پیغام میں وزیر اعظم عمران خان نے 27 مارچ کو اسلام آباد میں پی ٹی آئی کے عوامی جلسے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ قوم اس دن ان کے ساتھ نکلے اور جمہوریت کا ساتھ دے۔

پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے قوم پر زور دیا ہے کہ وہ 27 مارچ کو حکومت اور ان کی حمایت میں نکلیں۔

جمعرات کو جاری ایک ویڈیو پیغام میں وزیر اعظم عمران خان نے 27 مارچ کو اسلام آباد میں پی ٹی آئی کے عوامی جلسے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ قوم اس دن ان کے ساتھ نکلے اور جمہوریت کا ساتھ دے۔

وزیراعظم عمران خان نے پوری قوم سے کہا ہے کہ ’بدعنوان عناصر‘ کے خلاف اٹھ کھڑی ہو اور عوامی اجتماع میں شرکت کرے جو آئندہ اتوار کو اسلام آباد کے پریڈ گراونڈ میں ہوگا۔

انہوں نے نشاندہی کہ ایک مخصوص گروپ نے گذشتہ تیس برس کے دوران اس قوم کو لوٹا اور لوٹ مار کی اور اب وہ اس رقم کو عوامی نمائندوں کے ضمیر خریدنے پر استعمال کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان کا یہ انتہائی اقدام جمہوریت اور قوم کے خلاف ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ اللہ تعالی نے قرآن پاک میں یہ بھی حکم دیا ہے کہ اچھے کے ساتھ کھڑے ہوں اور برائی سے نفرت کریں۔ انہوں نے کہا کہ قوم پارلیمنٹیرینز کے ضمیر خریدنے والوں پر واضح کرے کہ وہ اس ایکٹ کے خلاف ہیں تاکہ کوئی ہارس ٹریڈنگ کے ذریعے جمہوریت کو نقصان نہ پہنچا سکے۔

انہوں نے تحریک عدم اعتماد کے حوالے سے جاری سیاسی گہما گہمی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے الزام لگایا کہ اپوزیشن عوامی نمائندوں کو ’چوری کے پیسے سے کھلے عام خرید رہی ہے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ان کا کہنا تھا کہ 30 سالوں سے عوام کو کرپٹ لیڈر لوٹ رہے ہیں اور پیسہ ملک سے باہر بھیج رہے ہیں۔ 

ان کے بقول: ’میں چاہتا ہوں کہ میری ساری قوم 27 کو میرے ساتھ نکلے صرف ایک پیغام دینے کے لیے کہ ہم بدی کے خلاف ہیں۔‘

وزیر اعظم نے کہا کہ عوام سڑکوں پر نکلے تاکہ ’آگے کسی کی جرات نہ ہو کہ وہ ہارس ٹریڈنگ کر کے قوم اور جمہوریت کو نقصان پہنچائے۔‘ 

ان کا کہنا تھا: ’اسلام میں مسلمانوں کو حکم ہے کہ وہ اچھائی کا ساتھ دیں اور برائی اور بدی کے خلاف ہوں۔‘

پاکستان میں متحدہ اپوزیشن وزیر اعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد قومی اسمبلی میں جمع کروا چکی ہے، جس پر ووٹنگ باقی ہے۔

اپوزیشن کا دعویٰ ہے کہ حکومتی اتحادی اور کئی حکومتی اراکین اسمبلی بھی اس کے ساتھ شامل ہیں۔ 

پی ٹی آئی پہلے ہی اپنے اراکین کو قومی اسمبلی میں عدم اعتماد پر ووٹنگ میں شامل نہ ہونے کی ہدایت دے چکی ہے۔

ادھر حزب اختلاف کی جماعت مسلم لیگ ن کے مطابق حکومت کے خلاف ان کے لانگ مارچ کے شیڈول میں معمولی ردوبدل کے بعد یہ اب 24 کی بجائے 26 مارچ کو لاہور سے روانہ ہوگا۔ ترجمان مریم اورنگزیب نے اپنے بیان میں کہا کہ 26 مارچ کو لانگ مارچ کے آغاز کا فیصلہ 25 مارچ کو قومی اسمبلی کا اجلاس بلانے پر کیا گیا ہے۔

مریم نواز اور حمزہ شہباز شریف لانگ مارچ کی قیادت کریں گے اور لانگ مارچ 27 مارچ کی بجائے 28 مارچ کو راولپنڈی پہنچے گا۔

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان