پولیس اہلکار پر ’کچن کی چھری سے حملہ‘ کرنے والا فلسطینی قتل

پولیس کے مطابق اسرائیلی پولیس اہلکار پر کچن کی چھری سے حملہ کرنے والے فلسطینی کو گولی مار دی گئی ہے۔

تل ابیب میں آٹھ اپریل کو گشت کرتے اسرائیلی پولیس اہلکار (اے ایف پی)

پولیس کے مطابق اسرائیلی پولیس اہلکار پر کچن کی چھری سے حملہ کرنے والے فلسطینی کو گولی مار دی گئی ہے۔

پولیس کے مطابق یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب ایک اہلکار کو تلاشی کے دوران ایک شخص پر شک ہوا اور ’حملہ آور نے چھری نکالی اور اہلکار پر حملہ کر دیا۔‘

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق پولیس نے مزید بتایا ہے کہ ’پولیس اہلکار نے فوری عمل کرتے ہوئے اس شخص کو گولی ماری جس کے نتیجے میں مشتبہ شخص موقع پر ہی دم توڑ گیا۔‘

پولیس کا کہنا ہے کہ پولیس اہلکار کو ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے جنہیں معمولی نوعیت کے زخم آئے ہیں۔ پولیس نے یہ بھی بتایا ہے کہ حملہ آور کی عمر 40 سال کے قریب تھی۔

یہ حملہ ایک ایسے وقت میں ہوا ہے جب ایک مرتبہ پھر اسرائیلی اور فلسطینیوں کے درمیان پرتشدد واقعات میں اضافہ ہو گیا ہے۔

رواں سال مارچ کے مہینے سے اب تک فائرنگ کے چار واقعات، چاقو کے وار سمیت اسرائیلی شہروں میں ہونے والے کئی دیگر واقعات کے نتیجے میں 14 افراد مارے جا چکے ہیں۔

جبکہ اسی دوران اسرائیلی سکیورٹی فورسز نے 15 فلسطینیوں کو جان سے مار دیا ہے۔

اس سے قبل گذشتہ دنوں مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی فوجیوں کی فائرنگ سے دو فلسطینی خواتین بھی ماری جا چکی ہیں جبکہ ایک فلسطینی شہری زخمی بھی ہوا تھا۔

مزید پڑھیے

عرب نیوز کے مطابق اسرائیلی فائرنگ سے ایک خاتون مقبوضہ مغربی کنارے کے جنوبی علاقے حسان میں جان سے گئیں۔ اس واقعے کے عینی شاہدین کے مطابق اسرائیلی سپاہیوں نے حسان کے چیک پوائنٹ پر غدیر سبطین نامی خاتون کو گولی مار دی۔ غدیر چھ بچوں کی والدہ اور ایک بیوہ خاتون تھیں۔

یہ واقعات اسرائیلی وزیراعظم نفتالی بینیٹ کی جانب سے اسرائیلی اہلکاروں کو ’جارحانہ‘ رویہ اختیار کرنے کی ہدایت کے بعد پیش آئے ہیں۔

فلسطینی وزیراعظم محمد اشتیہ نے بھی ’اسرائیلی جرائم‘ کی مذمت کرتے ہوئے اسرائیلی حکومت کو ان واقعات کے نتائج کا مکمل ذمہ دار قرار دیا ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا