کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو اور امریکی خاتون اول جل بائیڈن نے اتوار کو یوکرین کا غیر اعلانیہ دورہ کیا۔
دونوں رہنماؤں نے یوکرین میں اپنے اپنے ہم منصبوں سے ملاقات کی ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے اتوار کو دورہ یوکرین کے دوران کہا کہ روسی رہنما ولادی میر پوتن ’جنگی جرائم کے ذمہ دار ہیں۔‘
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق انہوں نے اتوار کو کیئف کا غیر اعلانیہ دورہ بھی کیا اور یوکرینی صدر وولودی میر زیلنسکی سے ملاقات کی۔
جسٹن ٹروڈو نے یوکرینی رہنما کے ساتھ نیوز کانفرنس میں کہا کہ ’یہ واضح ہے کہ ولادی میر پوتن سنگین جنگی جرائم کے ذمہ دار ہیں، احتساب ہونا چاہیے۔‘
جسٹن ٹروڈو نے اتوار کو پہلے کیئف کے باہر واقع شہر ارپن کا دورہ کیا، یہ شہر یوکرینی اور روسی افواج کے درمیان مارچ میں ماسکو کے قبضے سے قبل شدید لڑائی سے تباہ ہو گیا تھا۔
انہوں نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں نے روس کی غیر قانونی جنگ کی بربریت کا براہ راست مشاہدہ کیا ہے۔
روئٹرز کے مطابق کینیڈین وزیراعظم نے اتوار کو کیئف کے غیراعلانیہ دورے کے بعد یوکرین کے لیے نئے ہتھیاروں اور سازوسامان کا اعلان کیا ہے۔
جسٹن ٹروڈو نے کہا کہ آج میں مزید فوجی امداد، ڈرون کیمرے، سیٹلائٹ تصاویر، چھوٹا اسلحہ، گولہ بارود اور دیگر معاونت کا اعلان کر رہا ہوں جن میں ڈی مائننگ آپریشنز کے لیے فنڈنگ بھی شامل ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
انہوں نے یوکرین کے صدروولودی میر زیلنسکی کے ساتھ بات چیت کے بعد ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے یہ بھی کہا کہ کینیڈا ماسکو کے یوکرین پر حملے کے تناظر میں روسی افراد اور اداروں پر نئی پابندیاں عائد کر رہا ہے۔
روسی صدر ولادی میر پوتن کے حوالے سے کہا گیا کہ ’ہم دفاعی شعبے میں 40 روسی افراد اور پانچ اداروں، اشرافیہ اور حکومت کے قریبی ساتھیوں پر نئی پابندیاں عائد کر رہے ہیں جن میں سے سب جنگ میں ملوث ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ کینیڈا یوکرین کے دارالحکومت میں اپنا سفارت خانہ دوبارہ کھول رہا ہے۔
دوسری جانب امریکی خاتون اول جل بائیڈن نے اتوار کو یوکرین کا غیر اعلانیہ دورہ کیا اور اپنی یوکرینی ہم منصب اولینا زیلینسکا کے ساتھ ایک سکول میں ملاقات کی جہاں جنگ سے بے گھر ہونے والے افراد نے پناہ لے رکھی تھی۔
اے ایف پی کے مطابق جل بائیڈن نے صحافیوں کو بتایا: ’میں ماؤں کے عالمی دن کے موقع پر آنا چاہتی تھی، یوکرینی عوام کو یہ دکھانا ضروری تھا کہ امریکی عوام ان کے ساتھ کھڑے ہیں۔‘
وہ ایک علاقائی دورے کے حصے کے طور پر سلوواکیہ سے یوکرین پہنچی تھیں اور اس دورے کا مقصد روسی حملے کے تناظرمیں یوکرین کی مدد کرنے والے ممالک کے لیے امریکی حمایت کا ایک اور مظاہرہ تھا۔
یوکرینی خاتون اول اولینا زیلینسکا نے ’اس انتہائی جرات مندانہ عمل‘ کے لیے جل بائیڈن کا شکریہ ادا کیا۔