پاکستان میں کرکٹ کی جنونی قوم کو گذشتہ دو ماہ سے اپنی ٹیم کو ایکشن میں دیکھنے کا موقع نہیں ملا ہے کیونکہ بہت سے کھلاڑی کوئی میچز شیڈول نہ ہونے کے باعث آرام کر رہے ہیں یا پھر کاؤنٹی میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوا رہے ہیں۔
عوام بے صبری سے میچز کا انتظار کر رہے ہیں، مگر اب انتظار کم ہی رہ گیا ہے۔
پاکستان کرکٹ ٹیم کا مصروف ترین انٹرنیشنل کیلنڈر اگلے ماہ ویسٹ انڈیز کے خلاف سیریز سے شروع ہو رہا ہے، جس کے بعد اگلے تقریباً ایک سال تک ہر ماہ پاکستان کی کوئی نہ کوئی انٹرنیشنل کرکٹ سیریز شیڈول ہے۔
اس دوران پاکستان انگلینڈ اور نیوزی لینڈ جیسی بڑی ٹیموں کی میزبانی کرے گا تو ایشیا کپ اور ٹی 20 ورلڈ کپ جیسے بڑے ٹورنامنٹ میں بھی شرکت کرے گا جبکہ پاکستانی ٹیم بھی دوطرفہ سیریز کے لیے دورہ کرے گی۔
پاکستان بمقابلہ ویسٹ انڈیز
ویسٹ انڈیز کی کرکٹ ٹیم رواں سال جون میں پاکستان کا دورہ کرے گی۔ دونوں ٹیموں کے درمیان تین ون ڈے میچز کی سیریز شیڈول ہے، جو راولپنڈی سٹیڈیم میں کھیلی جائے گی۔
یہ تین ون ڈے میچز آئی سی سی ورلڈ کپ سپر لیگ کا بھی حصہ ہیں اور اس سیریز کے نتائج اگلے برس بھارت میں کھیلے جانے والے ایک روزہ کرکٹ ورلڈ کپ میں براہ راست رسائی میں اہم ثابت ہوسکتے ہیں۔
یاد رہے کہ پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے درمیان یہ ون ڈے سیریز ٹی 20 میچز کے بعد گذشتہ سال دسمبر میں کراچی میں کھیلی جانی تھی، تاہم کیریبئن کھلاڑیوں میں کرونا وائرس پھیلنے کے بعد سیریز کو معطل کر دیا گیا تھا۔
پاکستان بمقابلہ سری لنکا
رواں سال جولائی میں پاکستان کرکٹ ٹیم کو سری لنکا کا دورہ کرنا ہے، جہاں وہ دو ٹیسٹ میچز کی سیریز کھیلے گی۔
اس سیریز کے یہ میچز آئی سی سی ٹیسٹ چیمپیئن شپ کا حصہ ہیں، تاہم سیریز کے حتمی شیڈول کا اعلان ہونا ابھی باقی ہے۔
ابتدائی طور پر پاکستان کے دورہ سری لنکا میں ون ڈے سیریز بھی شامل تھی لیکن اسے میزبان بورڈ کی درخواست پر منسوخ کردیا گیا ہے۔
سری لنکا میں جاری سیاسی اور معاشی حالات کے باعث سری لنکن کرکٹ بورڈ بھی مشکلات سے دوچار ہے۔
سری لنکن بورڈ نے مشکل معاشی حالات کے باعث پاکستان کے دورے کو محدود کرکے ٹی 20 لیگ کرانے کی خواہش ظاہر کی تھی، جسے پاکستان کرکٹ بورڈ نے منظور کرلیا۔
پاکستان بمقابلہ نیدرلینڈز
پاکستان کرکٹ ٹیم کا اگست میں نیدرلینڈز کا دورہ شیڈول ہے۔ دونوں ٹیموں کے درمیان یہ سیریز آئی سی سی ورلڈ کپ سپر لیگ کا حصہ ہے۔
اس سیریز میں 16، 18 اور 21 اگست کو نیدرلینڈز کے شہر روٹرڈیم میں ون ڈے میچز کھیلے جائیں گے۔
یہ سیریز 2020 میں کھیلی جانی تھی لیکن دنیا بھر میں کرونا وبا پھیلنے کے بعد کرکٹ سمیت تمام کھیلوں کی سرگرمیاں معطل کردی گئی تھیں۔
ایشیا کپ
رواں سال ٹی 20 ورلڈ کپ کے پیش نظر ایشیا کپ کو ٹی 20 فارمیٹ پر کھیلنے کا اعلان کیا جا چکا ہے۔
27 اگست سے 11 ستمبر تک کھیلے جانے والے ایشیا کپ ٹی 20 ٹورنامنٹ کی میزبانی سری لنکا کے سپرد ہے۔
ایشیا کپ ٹورنامنٹ میں سری لنکا، پاکستان، بھارت، بنگلہ دیش اور افغانستان کھیلیں گے جبکہ ایک اور ٹیم کوالیفائنگ راؤنڈ کھیل کر پہنچے گی، جو 20 اگست کو کھیلا جائے گا۔
پاکستان بمقابلہ انگلینڈ
ستمبر کے آخری ایام میں ہی انگلینڈ کرکٹ ٹیم پاکستان کا دورہ کرے گی، جہاں وہ سات ٹی 20 میچز کھیلے گی۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
انگلینڈ کا 2005 کے بعد یہ پہلا دورہ پاکستان ہوگا۔ انگلینڈ کو گذشتہ سال بھی دو ٹی 20 میچز کے لیے پاکستان کا دورہ کرنا تھا لیکن نیوزی لینڈ کی جانب سے پاکستان کا دورہ ملتوی کرنے کے بعد انگلینڈ نے بھی پاکستان آنے سے معذرت کرلی تھی۔
نیوزی لینڈ اور انگلینڈ کے اچانک دورہ پاکستان ملتوی کرنے کے بعد چیئرمین پی سی بی رمیز راجہ نے پاکستان کا مقدمہ بھرپور انداز میں لڑا اور پرامن پاکستان کا موقف دنیا بھر میں دیا، جس کے بعد نیوزی لینڈ اور انگلینڈ دونوں دوبارہ پاکستان آنے کے لیے رضامند ہوئے۔
ابتدائی طور پر انگلینڈ کے رواں سال دورہ پاکستان میں صرف پانچ ٹی 20 میچز شیڈول تھے لیکن گذشتہ سال ملتوی کیے جانے والے دورے کے ہرجانے کے طور پر اضافی دو ٹی 20 میچز بھی کھیلنے کا اعلان کیا گیا ہے۔
انگلینڈ اور پاکستان کی ٹیمیں اکتوبر میں سات ٹی 20 میچز کی سیریز کھیلیں گی، جس کے بعد دونوں ٹیمیں ٹی 20 ورلڈ کپ میں شرکت کے لیے آسٹریلیا روانہ ہو جائیں گی۔
ٹی 20 ورلڈ کپ
کرکٹ کے شائقین کو ایک سال میں دوسری مرتبہ ٹی 20 ورلڈ کپ کے میچز دیکھنے کو ملیں گے۔
گذشتہ سال 14 نومبر کو دبئی کرکٹ سٹیڈیم میں آسٹریلیا نے نیوزی لینڈ کو شکست دے کر ٹی 20 چیمپیئن بننے کا اعزاز حاصل کیا اور اب ایک سال کے اندر اندر ہی آسٹریلیا کی کرکٹ ٹیم اپنے ہوم گراؤنڈز پر ٹی 20 ورلڈ کپ کے دفاع کی مہم شروع کرے گی۔
ٹی 20 ورلڈ کپ رواں سال 16 اکتوبر سے 13 نومبر تک آسٹریلیا میں کھیلا جائے گا۔ میگا ایونٹ گذشتہ سال کی طرح کھیلے گئے فارمیٹ کی طرز پر منعقد ہوگا، جس میں مجموعی طور پر 16 ٹیمیں حصہ لیں گی۔
پہلے آٹھ ٹیموں کے درمیان دو گروپس میں مقابلے ہوں گے۔ دونوں گروپ سے دو دو ٹیمیں سپر 12 راؤنڈ کے لیے کوالیفائی کریں گی جہاں براہ راست جگہ بنانے والی ٹیموں کے ساتھ یہ چار ٹیمیں بھی شامل ہوجائیں گی اور ورلڈ کپ کی ٹرافی جیتنے کے لیے ٹیمیں جان لگائیں گی۔
پاکستان کرکٹ ٹیم نے ورلڈ کپ کے سپر 12 راؤنڈ میں براہ راست جگہ بنالی ہے۔ قومی ٹیم کو گروپ ٹو میں شامل کیا گیا ہے جہاں پاکستان کے ساتھ روایتی حریف بھارت، بنگلہ دیش اور جنوبی افریقہ کی ٹیمیں شامل ہیں۔ دو ٹیمیں گروپ مرحلے کے بعد جگہ بنائیں گی۔
ورلڈ کپ میں پاکستانی ٹیم اپنی مہم کا آغاز روایتی حریف بھارت کے خلاف میچ سے کرے گی، جو 23 اکتوبر کو میلبورن کرکٹ سٹیڈیم میں کھیلا جائے گا۔
ورلڈکپ میں پاکستان کا دوسرا میچ 27 اکتوبر کو پرتھ میں گروپ مرحلے سے جگہ بنانے والی ٹیم کے ساتھ ہوگا۔
تیسرا میچ بھی گروپ مرحلے سے جگہ بنانے والی ٹیم کے ساتھ ہے۔ یہ میچ 30 اکتوبر کو پرتھ میں کھیلا جائے گا۔
تین نومبر کو سڈنی میں پاکستان کا جنوبی افریقہ کے ساتھ میچ ہوگا جبکہ سپر 12 راؤنڈ میں پاکستان کا آخری میچ چھ نومبر کو ایڈیلیڈ میں بنگلہ دیش کے ساتھ ہوگا۔
ٹی 20 ورلڈکپ کے سیمی فائنل نو اور 10 نومبر جبکہ فائنل 14 نومبر کو کھیلا جائے گا۔
پاکستان بمقابلہ انگلینڈ
ٹی 20 ورلڈ کپ کے بعد انگلینڈ کی کرکٹ ٹیم ایک بار پھر پاکستان کا دورہ کرے گی۔
انگلش ٹیم اس بار پاکستانی سرزمین پر دسمبر میں تین ٹیسٹ میچز کی سیریز کھیلے گی۔
یہ سیریز آئی سی سی ٹیسٹ چیمپیئن شپ اور فیوچر ٹور پروگرام کا حصہ ہے۔
ٹیسٹ سیریز کی تاریخوں کا اعلان ابھی نہیں کیا گیا ہے، لیکن انگلینڈ کی جانب سے دورہ پاکستان کا اعلان کیا جاچکا ہے۔
پاکستان بمقابلہ نیوزی لینڈ
انگلینڈ کے بعد دسمبر میں ہی نیوزی لینڈ کی کرکٹ ٹیم پاکستان کا دورہ کرے گی۔
نیوزی لینڈ کی کرکٹ ٹیم گذشتہ سال بھی پاکستان کھیلنے آئی تھی لیکن پہلا میچ شروع ہونے سے چند گھنٹے قبل ہی سکیورٹی خدشات کا حوالہ دے کر واپس چلی گئی تھی۔
نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کا دورہ پاکستان فیوچر ٹور پروگرام کا حصہ ہے۔
نیوزی لینڈ کی ٹیم دسمبر 2022 اور جنوری 2023 میں دورہ پاکستان پر دو ٹیسٹ اور تین ون ڈے میچز کی سیریز کھیلے گی۔
ٹیسٹ سیریز آئی سی سی ٹیسٹ چیمپیئن شپ جبکہ ون ڈے سیریز آئی سی سی ورلڈ کپ سپرلیگ کا حصہ ہے۔
پاکستان سپرلیگ 8
پاکستان سپر لیگ کا آٹھواں سیزن فروری-مارچ 2023 میں کھیلا جائے گا۔
رواں سال بھی چیئرمین پی سی بی رمیز راجہ کی سربراہی میں لیگ کے تمام میچز پاکستان میں ہوئے اور لیگ سے پاکستان کرکٹ بورڈ کو دو ارب سے زائد کا منافع ہوا۔
پاکستان بمقابلہ افغانستان
پاکستان کرکٹ ٹیم کی افغانستان کے ساتھ بھی تین ون ڈے میچز کی سیریز شیڈول ہے۔
یہ سیریز آئی سی سی ورلڈ کپ سپرلیگ کا حصہ ہے لیکن متعدد مرتبہ ملتوی ہونے کے بعد اب تک اس سیریز کا حتمی شیڈول جاری نہیں ہوسکا ہے۔
تاہم 2023 میں شیڈول ورلڈ کپ سے قبل دونوں ٹیموں کو لازمی اس سیریز کا انعقاد کرنا ہے۔
سیریز کی میزبانی افغانستان کے پاس ہے اور ممکنہ طور پر سری لنکا یا متحدہ عرب امارات میں دونوں ٹیموں کے درمیان اس سیریز کا انعقاد کیا جائے گا۔
ون ڈے ورلڈ کپ 2023
ایک روزہ فارمیٹ کا عالمی کپ اگلے سال اکتوبر-نومبر میں بھارت میں کھیلا جانا ہے۔
ابتدائی طور پر اسے مارچ-اپریل میں کھیلا جانا تھا لیکن 2020 میں کرونا وبا کے باعث ٹی 20 ورلڈ کپ ملتوی ہونے کے بعد آئی سی سی کو اپنے ایونٹس ری شیڈول کرنے پڑے اور اب یہ ایونٹ اکتوبر-نومبر میں بھارت میں کھیلا جائے گا۔
آئی سی سی ورلڈ کپ سپر لیگ
2023 ورلڈکپ میں براہ راست جگہ بنانے کے لیے اور دوطرفہ سیریز میں دلچسپی پیدا کرنے کے لیے آئی سی سی نے ورلڈ کپ سپر لیگ متعارف کروائی، جس میں 2020 سے لے کر 2023 تک ٹیموں کے درمیان ہونے والی مختلف دو طرفہ سیریز کو ورلڈ کپ سپرلیگ میں شمار کیا گیا۔
ہر ٹیم کو 24 میچز دیے گئے جس میں سے 12 ہوم اور 12 باہر کھیلنے ہیں۔ ہر میچ جیتنے پر ٹیم کو 10 پوائنٹس ملتے ہیں۔
پاکستانی ٹیم ورلڈ کپ سپرلیگ میں اب تک 12 میچز کھیل چکی ہے اور اتنے ہی میچ باقی ہیں، جن میں سے صرف چھ ہوم گراؤنڈ پر کھیلے جائیں گے۔
اس وقت پاکستانی ٹیم ورلڈ کپ سپر لیگ میں نویں نمبر پر ہے اور اب تک کھیلے گئے 12 میچز میں سے چھ جیت سکی ہے اور اتنے ہی ہارے ہیں۔
ورلڈ کپ میں براہ راست جگہ بنانے کے لیے پاکستان کو ٹاپ 8 ٹیموں میں شمار ہونا ضروری ہے۔
ورلڈ کپ سپر لیگ میں پاکستان کے 12 میچز باقی ہیں جو چار سیریز میں کھیلے جانے ہیں۔
آئی سی سی ٹیسٹ چیمپیئن شپ
آئی سی سی ٹیسٹ چیمپیئن شپ کا پہلا سائیکل 2019 سے 2021 تک منعقد ہوا، جس میں نیوزی لینڈ کی ٹیم فاتح رہی۔
ٹیسٹ چیمپیئن شپ کا دوسرا سائیکل 2021 سے 2023 تک جاری رہے گا۔
ٹیسٹ چیمپیئن شپ میں ٹاپ ٹو ٹیمیں حصہ لیتی ہیں۔ ہر ٹیم مجموعی طور پر چھ سیریز کھیلتی ہے، جس میں سے تین ہوم اور تین بیرون ملک کھیلی جاتی ہیں۔
ٹیسٹ چیمپیئن شپ میں ہر میچ جیتنے پر 12 پوائنٹس ملتے ہیں لیکن فائنل کا فیصلہ اوسط پوائنٹس کی بنیاد پر ہوتا ہے کیونکہ ٹیموں کے ایک سیریز میں میچز کی تعداد مستقل نہیں ہے۔ کوئی ٹیم دو میچز کی سیریز کھیلتی ہے جبکہ کوئی ٹیم پانچ کی، جس کے باعث ٹیموں کی پوائنٹس ٹیبل پر درجہ بندی اوسط کے حساب سے ہوتی ہے۔
آئی سی سی ٹیسٹ چیمپیئن شپ کے دوسرے سائیکل میں اس وقت پاکستانی ٹیم چوتھے نمبر پر ہے۔ قومی ٹیم چیمپیئن شپ کی تین سیریز کھیل چکی ہے جس میں پاکستان نے تین میچ جیتے، دو ہارے اور دو ڈرا ہوئے۔ اس طرح پاکستان ٹیم کے اوسط پوائنٹس 52.38 بنے۔
ٹیسٹ چیمپیئن شپ میں پاکستان کی تین سیریز باقی ہیں۔ ٹیم سری لنکا کے خلاف دو میچ، انگلینڈ کے خلاف تین اور نیوزی لینڈ کے خلاف دو میچ کھیلے گی۔