پیپلز پارٹی کے چیئرمین اور پاکستان کے سب سے کم عمر وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کے ناقدین کو اعتراض ہے کہ اپنے عہدے کی باگ دوڑ سنبھالنے کے بعد سے وہ مسلسل غیرملکی دوروں میں مصروف ہیں اور تب سے ملک میں نہیں دیکھے گئے ہیں۔
انڈپینڈنٹ اردو کی تحقیق کے مطابق وزیر خارجہ 15 مئی 2022 کے بعد سے مسلسل غیرملکی دوروں پر ہیں اور مئی کا تقریبا نصف ماہ انہوں نے ان دوروں میں گزارا ہے۔ ان کے ناقدین کا کہنا ہے کہ یہ دورے ایک ایسے وقت کیے جا رہے ہیں جب ملک کی معاشی صورت حال ہرگز تسلی بخش نہیں۔
پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کو عدم اعتماد کی تحریک کے ذریعے گرانے والے اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد نے مخلوط حکومت قائم کی تو پاکستان پیپلز پارٹی کو وزیر اعظم شہباز شریف کی کابینہ میں کئی وزارتیں ملیں جن میں وزارت خارجہ کا قلمدان سب سے اہم تصور کیا جا رہا تھا۔
تحریک عدم اعتماد سے پہلے ہی قیاس آرائیاں جاری تھیں کہ مخلوط حکومت کے قیام کے بعد پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کو بین الاقوامی تعلقات اور سفارت کاری کا ایکسپوژر دینے کے لیے انہیں وزیر خارجہ بنانا چاہیے گی۔ اور پھر ایسا ہی ہوا۔
27 اپریل، حلف برداری
صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے 27 اپریل کو بلاول بھٹو زرداری سے بحثیت وفاقی وزیر ایوان صدر میں حلف لیا۔ انہوں نے وزرا کی بڑی پہلی کھیپ کے حلف اٹھانے کے کافی دیر بعد یہ حلف لیا۔ اس سے قبل وہ لندن بھی گئے اور میاں نواز شریف سے بھی ملے۔
28 اپریل، سعودی عرب
وزیر اعظم شہباز شریف 28 اپریل کو اپنے پہلے غیرملکی دورے پر سعودی عرب پہنچے تو وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری ان کے وفد کا حصہ تھے۔
بعد میں مئی کے وسط سے ہی وہ غیرملکی دوروں پر نکل کھڑے ہوئے اور یہ سلسلہ ابھی تک جاری ہے۔
آئیے بلاول بھٹو زرداری کے بطور وزیر خارجہ غیر ملکی دوروں پر ایک نظر ڈالتے ہیں۔
15 مئی، متحدہ عرب امارات
سب سے پہلے 15 مئی کو خلیجی ملک متحدہ عرب امارات گئے تھے جہاں انہوں نے یو اے ای کے صدر شیخ خلیفہ بن زاید آل نہیان کی وفات پر پاکستان کی حکومت اور عوام کی جانب سے تعزیت کی۔
18-19 مئی، دورہ امریکہ
جو بائیڈن کے صدر بننے کے بعد بلاول بھٹو کا دورہ امریکہ دونوں ممالک کے درمیان اعلیٰ ترین سطح پر اس قسم کا پہلا رابطہ تھا۔ انہیں امریکی وزیر خارجہ انٹنی بلنکن نے امریکہ آنے کی دعوت دی تھی۔ دونوں رہنماؤں نے چھ مئی کو ٹیلیفون پر بھی گفتگو کی تھی۔
کمرشل پرواز سے نیویارک پہنچنے والے بلاول نے 18 مئی کو فوڈ سکیورٹی اجلاس میں بھی شرکت کی۔ وزارت خارجہ کی ویب سائٹ کے مطابق وزیر خارجہ نے اسی روز اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوئتریس سے ملاقات کی۔
وزارت خارجہ کے مطابق بلاول بھٹو زرداری نے اس موقع پر بھارت کے زیر انتظام جموں و کشمیر میں ’انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور غیرقانونی آبادکاری‘ جیسی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا۔
وزیر خارجہ 19 مئی کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے زیر انتظام ’کانفلیٹ اینڈ فوڈ سکیورٹی‘ اجلاس سے بھی خطاب کیا۔
بلاول پر غیرملکی دورے کے دوران ہی تنقید شروع ہوچکی تھی۔ اس دورے کے موقع پر حزب اختلاف کی جماعت پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے وزیر خارجہ کو غیرملکی دوروں سے جلد واپس آنے کا مشورہ دیا ہے۔ انہوں نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ ’بلاول صاحب کو مشورہ ہے غیرملکی دوروں سے آج کل میں ہی واپسی پکڑیں یہ نہ ہو واپسی کا کرایہ آپ کو اپنی جیب سے دینا پڑ جائے، ابو سے ڈانٹ بھی پڑے گی۔‘
بلاول صاحب کو مشورہ ہے غیر ملکی دوروں سے آج کل میں ہی واپسی پکڑیں یہ نہ ہو واپسی کا کرایہ آپ کو اپنی جیب سے دینا پڑجائے ، ابو سے ڈانٹ بھی پڑے گی #امپورٹڈ_حکومت_نامنظور
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) May 19, 2022
21-22 مئی، چین یاترا
وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری امریکہ سے سیدھے چین پہنچے۔ وزارت خارجہ کی ویب سائٹ کے مطابق بلاول چینی سٹیٹ کونسلر اور وزیر خارجہ وانگ یی کی خصوصی دعوت پر دو روزہ دورے پر گوانگزو پہنچے جہاں انہوں نے ’پاکستان اور چین کے درمیان مضبوط تجارتی اور اقتصادی تعاون پر خصوصی توجہ کے ساتھ دو طرفہ تعلقات کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لیا۔
وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کا دورہ پاکستان اور چین کے درمیان سفارتی تعلقات کے قیام کی 71 ویں سالگرہ کے موقع کے حوالے سے بھی اہمیت کا حامل تھا۔
23-26 مئی، ڈیووس
چین کا دورہ کرنے کے بعد بلاول کی اگلی منزل یورپ تھی جہاں انہوں نے 23 سے 26 مئی تک سوئٹزرلینڈ کے شہر ڈیووس میں ورلڈ اکنامک فورم کے سالانہ اجلاس میں شرکت کی۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
وزارت خارجہ کے مطابق فورم میں بلاول بھٹو زرداری نے جیو پولیٹیکل پیشرفت کے تناظر میں معاشی اور سماجی اثرات کے ساتھ ساتھ کرونا کی وبا، خوراک اور توانائی کے تحفظ اور موسمیاتی تبدیلی سے پیدا ہونے والے چیلنجوں کے بارے میں پاکستان کا نقطہ نظر پیش کیا۔
وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے 25 مئی کو ڈیووس میں سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان السعود سے ملاقات کی۔ ملاقات میں وزیر مملکت حنا ربانی کھر اور شیری رحمان بھی موجود تھیں۔
بلاول بھٹو زرداری سے خلیج تعاون کونسل (جی سی سی) کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر نائف فلاح ایم الحجراف، ایرانی وزیر خارجہ ڈاکٹر حسین امیر عبداللہیان، ہالینڈ کی ملکہ میکسیما، فن لینڈ، رومانیہ اور آسٹریا کے وزرائے خارجہ سے بھی ملاقاتیں کیں۔
31 مئی – دو جون، دورہ ترکی
بلاول بھٹو وزیر اعظم شہباز شریف کے ساتھ دورہ ترکی میں بھی ان کے ہمراہ موجود ہیں۔
تاہم ان کے اس موقع پر دوروں کے حامی بھی کئی ہیں۔ روزنامہ ڈیلی پاکستان میں ایک مضمون میں محمد افضل لکھتے ہیں کہ ان کے خیال میں بلاول بھٹو زرداری کو اس وقت دنیا کے تمام اہم ممالک کا دورہ کرتے ہوئے پاکستان کو دوبارہ سے بین الاقوامی برادری کے ساتھ کھڑا کرنے کی کوشش کرنی چاہیے۔ ’سابق حکومت نے تو اندرون اور بیرون ملک صرف نواز شریف کو جیل ڈالنے اور پنکھے اتارنے جیسے بیانات دیئے، مگر پاکستان کو دنیا سے کٹ کرا دیا۔‘
وزارت خارجہ نے تاہم انڈپینڈنٹ اردو کے پوچھنے پر وزیر خارجہ کے اگلے دورے کے بارے میں کچھ بتانے سے گریز کیا ہے۔