امریکی دفتر خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے ایک بار پھر کہا ہے کہ امریکہ پر پاکستان میں ’رجیم چینج‘ (حکومت کی تبدیلی) کے الزامات میں کوئی صداقت نہیں اور وہ پروپیگنڈا اورغلط معلومات کو دوطرفہ تعلقات کے بیچ میں نہیں آنے دیں گے۔
واشنگٹن میں پریس بریفنگ کے دوران پاکستانی نیوز چینل اے آر وائی کے صحافی جہانزیب علی کی جانب سے پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا: ’ہم امریکہ اور پاکستان کے درمیان دیرینہ تعاون کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔‘
صحافی جہانزیب علی نے سوال کیا تھا کہ ’سابق وزیراعظم عمران خان نئے انتخابات کا مطالبہ لیے اسلام آباد کی جانب مارچ کر رہے ہیں مگر اپنی تقریر میں وہ ایک بار پھر پاکستان میں حکومت کی تبدیلی کا الزام امریکہ پر ڈال رہے ہیں۔ ہم نے پہلے بھی اس حوالے سے بات کی ہے مگر سوال یہ ہے کہ کیا ایک مقبول رہنما کی جانب سے امریکہ مخالف مہم پر تشویش ہے؟‘
جس پر نیڈ پرائس نے جواب دیا: ’ہم غلط معلومات کا درست معلومات کے ساتھ مقابلہ کر سکتے ہیں۔ ہم اب بھی کہتے ہیں اور پہلے بھی کئی بار کہہ چکے ہیں کہ ان الزامات میں کوئی صداقت نہیں ہے۔
’ہم نے ہمیشہ ایک خوش حال اور جمہوری پاکستان کو اپنے مفادات کے لیے اہم سمجھا ہے جو کہ بدستور برقرار ہے۔‘
پاکستان میں شفاف انتخابات
نیڈ پرائس سے پاکستان میں ممکنہ انتخابات کے حوالے سے بھی پوچھا گیا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ان سے سوال کیا گیا کہ ’آئندہ چند ماہ میں پاکستان میں عام انتخابات متوقع ہیں اور مختلف عوامل کی وجہ سے انتخابی عمل کی شفافیت پر ہمیشہ سوال اٹھائے جاتے رہے ہیں۔ کیا آپ نے صاف اور شفاف انتخابات کا معاملہ پاکستان کے ساتھ اٹھایا ہے؟‘
جس پر نیڈ پرائس کا کہنا تھا: ’میری معلومات کے مطابق پاکستان میں عام انتخابات کا ابھی اعلان نہیں ہوا، لیکن ہم نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا بھر میں آئینی اور جمہوری اصولوں کی حمایت کرتے ہیں۔‘
انہوں نے کہا: ’یہ وہ مسائل ہیں جن پر وہ دنیا بھر کے اپنے تمام شراکت داروں کے ساتھ تبادلہ خیال کرتے ہیں۔‘