پاکستان کے دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ سابق وزیراعظم عمران خان کو سعودی عرب کے ولی عہد اور وزیرِ اعظم محمد بن سلمان کی جانب سے تحفے میں ملنے والی قیمتی گھڑی کی فروخت کے بارے میں سعودی حکام کی جانب سے شکایت موصول نہیں ہوئی۔
اسلام آباد میں ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران دفترِ خارجہ کی ترجمان زہرا بلوچ نے بتایا کہ پاکستانی کو سعودی حکام کی جانب سے تحائف کی فروخت کے سلسلے میں کوئی تحریری یا زبانی شکایت موصول نہیں ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ توشہ خانہ ریفرنس کے حوالے سے سارا طریقہ کار کابینہ ڈویژن ہی طے کرتا ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
سعودی ولی عہد کے دورے کے بارے میں انہوں نے کہا کہ یہ دورہ طے ہے اور جلد ہی ہو گا، البتہ اس کی تاریخوں کا تعین ابھی باقی ہے جو باہمی مشاورت سے طے کی جائیں گی۔
ترجمان دفتر خارجہ نے مزید کہا کہ سعودی وزیر اعظم اور ولی عہد پاکستان سعودی عرب سپریم کونسل کے اجلاس کی مشترکہ صدارت کریں گے، جس میں متعدد معاہدے متوقع ہیں۔
دو دن قبل نجی چینل جیو نیوز کے ایک پروگرام میں دبئی کی کاروباری شخصیت عمر فاروق نے دعویٰ کیا تھا کہ انہوں نے شہزاد اکبر کے حوالے سے فرح خان سے قیمتی گھڑی اور دیگر تحائف خریدے جن کی مالیت ان کے مطابق ڈیڑھ ارب روپے سے اوپر ہے۔
اس کے بعد سے میڈیا پر یہ موضوع مسلسل زیرِ بحث ہے۔ عمران خان نے اپنے خلاف الزامات کو رد کرتے ہوئے گذشتہ روز جیو نیوز، عمر فاروق اور پروگرام کے اینکر شاہزیب خانزادہ کے خلاف تین ملکوں میں مقدمے دائر کرنے کا اعلان کیا تھا۔
اس کے جواب میں اینکر شاہزیب خانزادہ نے ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ’ہم نے اس معاملے پر تحریک انصاف کے رہنماؤں کو ردعمل کے لیے بارہا کہا لیکن ان کی جانب سے کوئی جواب نہ آیا، آج بھی عمران خان خود یا وہ جسے چاہیں ہمارے پروگرام میں بھیجیں ہم ان سے سوالات کریں گے اور وہ اپنے اوپر لگے الزامات کا جواب دیں، سب کچھ واضح ہو جائے گا۔‘