’اگر کسی کو میرا بیگ ملے تو چاہے نقدی رکھ لیں، لیکن میرا پاسپورٹ اور دوسری دستاویزات واپس کر دیں۔ ان کے بغیر میں حج کی ادائیگی کے لیے پیدل سفر جاری نہیں رکھ سکوں گا۔‘
یہ کہنا تھا حج کے لیے سعودی عرب تک پیدل سفر جاری رکھے ہوئے پاکستانی نوجوان عثمان ارشد کا، جن کا بیگ کچھ دن قبل بلوچستان کے علاقے نوشکی میں کھو گیا۔
اوکاڑہ سے تعلق رکھنے والے عثمان نے یکم اکتوبر کو اپنے آبائی علاقے سے پیدل سفر کا آغاز کیا تھا اور بلوچستان کے صدر مقام کوئٹہ تک انہیں کسی دقت کا سامنا نہیں رہا۔
انہوں نے انڈپینڈنٹ اردو کو دیے گئے ایک ویڈیو پیغام میں بتایا کہ چار پانچ روز پہلے کوئٹہ سے نوشکی کے سفر کے دوران کردگاپ اور پنجپائی کے قریب ان کا بیگ کہیں گر گیا۔
’میرے لیے یہ بیگ اس وجہ سے قیمتی ہے کہ اس میں میرا پاسپورٹ، شناختی کارڈ اور ویزہ کے علاوہ بٹوہ جس میں نقدی اور اے ٹی ایم کارڈ ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ اس حادثے کے باوجود وہ اللہ پر یقین کے ساتھ سفر جاری رکھے ہوئے ہیں۔ ’مجھے امید ہے کہ میرا گمشدہ بیگ مل جائے گا۔‘
عثمان اس وقت نوشکی میں ہیں اور انہیں آئندہ 15 سے 17 روز میں ایران جانے کی غرض سے سرحدی علاقے تفتان پہنچنا ہے۔
انہوں نے امید ظاہر کی کہ تفتان پہنچنے سے قبل ان کا بیگ مل جائے گا۔
عثمان کا کہنا تھا کہ بیگ نہ ملنے کی صورت میں انہیں واپس اوکاڑہ جانا پڑے گا، جہاں وہ نیا پاسپورٹ حاصل کر کے اس پر ویزے لگوائیں گے۔
’بیگ نہ ملا تو میرے لیے یہ سفر جاری رکھنا ممکن نہیں ہو سکے گا۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ویڈیو پیغام میں انہوں نے اپیل کرتے ہوئے کہا: ’اگر کسی کو میرا بیگ ملتا ہے تو اسے لیویز تھانے کردگاپ یا نوشکی پولیس سٹیشن پہنچا دیں۔
’آپ بے شک پیسے رکھ لیں لیکن میرا پاسپورٹ اور دوسری دستاویزات واپس کر دیں۔‘
عثمان منصوبے کے تحت سعودی عرب جانے کے لیے کوئٹہ سے براستہ نوشکی اور چاغی سرحدی علاقے تفتان پہنچیں گے، جہاں سے وہ ایران اور کویت سے ہوتے ہوئے سعودی عرب میں داخل ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ جب وہ راستے میں آرام کی غرض سے رکتے ہیں تو اس دن یا رات کو سفر کے حصے کے طور پر نہیں گنتے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ کوئٹہ ایران کے ویزے کے حصول میں انہیں 10 دن لگے جبکہ ایران، کویت اور سعودی عرب کے لیے ویزے حاصل کرنے کی غرض سے انہیں ایک مرتبہ اسلام آباد جانا پڑا۔