پاکستان سمیت دنیا بھر میں مسیحی برادری سے تعلق رکھنے والے افراد ہر سال 25 دسمبر کو ولادت مسیح کی خوشی میں کرسمس کا تہوار مناتے ہیں۔
اس سلسلے میں گھروں اور مذہبی مقامات کو سجانے کے لیے خصوصی طور پر کرسمس ٹری (درخت) سجائے جاتے ہیں، جنہیں رنگ برنگی روشنیوں، ستاروں اور دیگر آرائشی اشیا سے سجایا جاتا ہے۔
رواں برس فیصل آباد کے مشنری تعلیمی ادارے لاسال ہائی سکول میں اس حوالے سے ایک کرسمس سٹی بنایا گیا ہے، جہاں 40 فٹ بلند کرسمس ٹری بھی سجایا گیا ہے۔
سکول انتظامیہ کے مطابق یہ پاکستان کا بلند ترین کرسمس ٹری ہے، جسے دیکھنے کے لیے دور دور سے لوگ آ رہے ہیں۔
لاسال ہائی سکول کی فٹ بال ٹیم کے کوچ اور مینجمنٹ کمیٹی کے رکن انیل جمشید نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ پاکستان کا بلند ترین کرسمس ٹری بنانے کا آئیڈیا 2018 میں سکول کے پرنسپل برادرشاہد مغل نے پیش کیا تھا۔
’ان کی یہ خواہش تھی کہ پاکستان کا سب سے بڑا کرسمس ٹری بنایا جائے۔ انہوں نے کچھ دوستوں اور کچھ آرٹسٹوں کے ساتھ مشورہ کیا، جس کے بعد یہ کرسمس ٹری تیار کیا گیا۔‘
عام طور پر کرسمس ٹری کے لیے استعمال ہونے والا مصنوعی درخت پائن یا صنوبر کا ہوتا ہے، لیکن اس کرسمس ٹری کا ڈھانچہ لوہے کا بنا ہوا ہے جو تین حصوں پر مشتمل ہے۔
’اس کے اوپر میٹریل لگا ہوا ہے اور اسے کرسمس بیلز، برقی قمقموں اور دیگر چیزوں سے سجایا گیا ہے۔‘
انیل جمشید کے مطابق اس کرسمس ٹری کی بلندی 40 فٹ ہے اور ابھی تک پاکستان میں اتنا بڑا کرسمس ٹری نہیں بنایا گیا ہے۔
’20 فٹ کا کرسمس ٹری ہے کراچی میں، لیکن 40 فٹ کا کرسمس ٹری اس وقت پاکستان کے کسی بھی شہر میں نہیں ہے، صرف فیصل آباد کو یہ اعزاز حاصل ہے۔‘
انہوں نے بتایا کہ کرسمس کے حوالے سے فیصل آباد میں یہ واحد جگہ ہے جہاں کرسمس سٹی بنایا گیا ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
’یہ ہمارا تیسرا سال ہے کرسمس سٹی کا اور جیسے ہی لوگوں کو پتہ چلتا ہے وہ اپنے رشتہ داروں کے ساتھ یہاں آتے ہیں۔ ملتان سے، لاہورسے، سرگودھا سے، دور دراز علاقوں سے لوگ اسے دیکھنے آتے ہیں۔‘
لاسال سکول کے طلبہ نے کرسمس سٹی میں مسیحیت سے جڑے تین مقدس شہروں کے ماڈل بھی تیار کیے ہیں۔ ’ان میں سے ایک وہ ہے جہاں یسوع مسیح نے جنم لیا۔ اسی طرح ناصرہ اور یروشلم (مقبوضہ بیت المقدس) کا ماڈل بنایا گیا ہے جہاں انہوں نے بچپن اور جوانی گزاری ہے۔‘
اس موقع پر کرسمس سے متعلق اشیا کے سٹالز بھی لگائے گئے ہیں، جہاں مختلف سائز کے کرسمس ٹری، سانتا کلاز، اس کے ملبوسات، کرسمس بیلز اورمختلف آرائشی اشیا فروخت کی جاتی ہیں۔
انیل جمشید کے مطابق یہ کرسمس سٹی 22 دسمبر تک جاری رہتا ہے اور آخری روز لاٹری کا بھی اہتمام کیا جاتا ہے جس میں لوگوں کی دلچسپی کے لیے بائیک، موبائل فون اور دیگر انعامات رکھے گئے ہیں۔
کرسمس سٹی میں موجود سینٹ تھامس چرچ کی سسٹر شبانہ تاج نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ انہیں اس بات پر بہت خوشی محسوس ہو رہی ہے کہ اتنا بڑا کرسمس ٹری فیصل آباد میں سجایا گیا ہے۔
’اسے جس خوبصورتی سے سجایا گیا ہے، اس سے پتہ چلتا ہے کہ ہم کتنے تخلیقی اور پرعزم ہیں۔‘
ان کا کہنا تھا کہ انہیں اس کرسمس سٹی میں آکر ایسے ہی لگ رہا ہے کہ جیسے وہ اس وقت بیت الحم میں موجود ہوں۔
’اس سارے منظر کو دیکھتے ہوئے خداوند یسوع مسیح کی پیدائش سے لے کر ان کی پوری زندگی کا مختلف انداز سے بڑی خوبصورتی کے ساتھ جو نقشہ کھینچا گیا ہے، وہ ہمارے ایمان میں زیادہ مضبوطی اور روح کو زیادہ تازگی دیتا ہے۔‘
انہوں نے مسیحی مذہب سے تعلق رکھنے والے افراد کو کرسمس کی مبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ ان کی دعا ہے کہ نیا سال پاکستان سمیت دنیا بھر کے لیے امن اور سلامتی کا سال ثابت ہو۔