پاکستان کی آخری جوڑی نسیم شاہ اور ابرار احمد نے جمعے کو ڈھلتے سورج کی روشنی میں 21 گیندیں کھیل کر اپنی ٹیم کو شکست سے بچا لیا۔
تاہم ان سے پہلے وکٹ کیپر بلے باز سرفراز احمد نے اپنے کیریئر کی بہترین اننگ کھیلتے ہوئے نیوزی لینڈ کے خلاف 118 رنز بنائے۔
ان کی عمدہ بیٹنگ نے پاکستان کو نیوزی لینڈ کے خلاف دوسرا اور آخری ٹیسٹ میچ ڈرا کرنے میں مدد فراہم کی، جس کے بعد سیریز 0-0 پر ختم ہو گئی۔
تقریباً چار سال کی غیر موجودگی کے بعد ٹیم میں واپس آنے والے سرفراز احمد نے اپنی پچھلی تین اننگز میں نصف سنچریاں سکور کیں۔
آج میچ کے آخری دن پاکستان نے دو وکٹوں کے نقصان پر صفر رن کے ساتھ اننگ دوبارہ شروع کی۔
دن کی پہلی وکٹ امام الحق کی صورت میں گری، جنھوں نے ایش سوڈھی کی گیند پر کریز سے نکل کر شاٹ کھیلنے کی کوشش کی، اور بولڈ ہو گئے۔
77 کے مجموعی سکور پر کپتان بابر اعظم 27 رنز کی اننگ کھیل کر بریس ویل کی گیند پر لیتھ کو کیچ دے بیٹھے۔
ان کے بعد شام مسعود بھی 35 رنز بنا کر کیچ آؤٹ ہو گئے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
اس مرحلے پر ایسا محسوس ہو رہا تھا کہ میچ پاکستان کے ہاتھ سے نکل چکا ہے۔
تاہم سرفراز نے پہلے سعود شکیل (32 رنز) اور پھر آغا سلمان (30 رنز) کے ساتھ میچ کو انتہائی دلچسپ مرحلے تک لے آئے۔
ایک مرحلے پر پاکستان میچ جیتنے کی پوزیشن میں نظر آنے لگا لیکن سرفراز کی نویں وکٹ گرنے پر پلڑا نیوزی لینڈ کے حق میں چلا گیا۔
پاکستان کی آخری جوڑی نسیم شاہ اور ابرار احمد نے بالترتیب جرات مندانہ 11 اور 13 گیندیں کھیلیں اور پاکستان کو میچ میں برقرار رکھا۔
تاہم جب تین اوور کا کھیل باقی رہ گیا تو ایمپائر نے بلے بازوں کو خراب روشنی میں کھیل کے حوالے سے آپشن دیا، جس پر بلے بازوں نے کھیل ختم کرنے کو ترجیح دی۔
یوں ایک دلچسپ میچ ہار جیت کا فیصلہ ہوئے بغیر ختم ہو گیا۔
نیوزی لینڈ کی جانب سے بریسویل نے چار، ساؤتھی اور سوڈھی نے دو دو اور ہینری نے ایک وکٹ حاصل کی۔
سرفراز احمد کو میچ اور سیریز کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔
اب دونوں ٹیموں کے درمیان تین ون ڈے میچ کھیلے جائیں گے۔