میانوالی میں جدت کے ساتھ شادی بیاہ اور رسمی کھانوں کی تقریبات میں نان اور تندوری روٹی کا استعمال ہوتا ہے۔
تاہم ان تقریبات میں یہاں کی روایتی روٹی بھی بنائی جاتی ہے۔
لوہے کی پانچ فٹ گول بھٹی جس کو میانوالی کی مقامی زبان میں ’تپل‘ بھی کہا جاتا ہے جبکہ اس پر پکنے والی تین فٹ تک چوڑائی والی روٹی ’دھراڑی‘ کہلاتی ہے۔
ایک تپل یا بھٹی پر عموماً چار نان بائی تیاری کے مختلف امور سر انجام دے کر روٹیاں تیار کرتے ہیں۔
دھراڑی کا استعمال شادی بیاہ پر بہت ہی زیادہ ہوتا ہے اور ان تقریبات میں سالن کے ساتھ ثقافتی روٹی دھراڑی کا استعمال لازمی جز کے طور پر کیا جاتا ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
اس کی خصوصیت یہ ہے کہ تندوری روٹی اور نان کے مقابلے میں یہ روٹی دھراڑی انتہائی نرم ہوتی ہے اور تین سے چار دنوں تک بغیر گرم کیے نرم ہی رہتی ہے۔
ہر عمر کے لوگ اس کو آسانی سے کھا سکتے ہیں اور اگر بات کی جائے موجودہ دور میں ایک آدمی کی تو زیادہ سے زیادہ سوا دھراڑی ہی کھا سکتا ہے جبکہ پہلے وقتوں میں پرانے لوگ تین تین دھراڑیاں کھا جاتے تھے اور شادی کی تقریبات میں زیادہ دھراڑیاں کھانے والے کا نام مشہور ہو جاتا تھا۔
تاہم اب وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ یہ روٹی اتنی نہیں کھائی جا سکتی اوریہی وجہ ہے کہ اب شادی بیاہ اور دیگر کھانوں کی رسمی تقریبات میں اس کو ضائع ہونے سے بچانے کے لیے درمیان سے دھاگہ گزار کر اسے دو حصوں میں تقسیم کر دیتے ہیں۔