پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کارکنان سے کہا ہے وہ جیل بھرو تحریک کی تیاری کر لیں۔
ہفتے کی شام آن لائن اپنے ویڈیو خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ ’موجودہ سیاسی صورتحال میں ان کی جماعت کے پاس دو راستے ہیں یا تو وہ پورے ملک میں ہڑتالیں اور پہیہ جام کریں جو کہ جمہوریت کا راستہ ہے۔ لیکن معیشت کا اتنا برا حال ہے کہ اگر ہم اس راستے پر گئے تو اور برا حال ہوگا۔‘
عمران خان کا کہنا تھا کہ ’میں اپنے تمام کارکنان اور پاکستانی قوم کو کہتا ہوں کہ تیاری کر لیں، ہم نے جیل بھرو تحریک کرنی ہے۔‘
انہوں نے ہمارے اوپر تشدد کیا تو یہ سمجھ رہے تھے کہ ہم ڈر کر بیٹھے رہیں گے تو بجائے توڑ پھوڑ کرنے کے جس کے لیے ہماری پارٹی تیار بیٹھی ہوئی ہے، ہم جیل بھرو تحریک کریں گے تاکہ ان کا شوق پورا ہوجائے ہمیں جیل میں ڈالنے کا۔‘
پی ٹی آئی چیئرمین کا کہنا ہے کہ ’ہم پاکستان کی ساری جیلوں کو بھر دیں گے، یہ سمجھ رہےہیں کہ ہمیں خوف ذدہ کر دیں اور ہم پیچھے ہٹ جائیں گے اور ان کو چوری کرنے دیں تو ہم پیچھے نہیں ہٹیں گے تو ساری پارٹی کو اور قوم کو میں کہنا چاہتا ہوں کہ وقت آگیا ہے کہ ہم تیاری کریں، میں کال دوں گا، آپ سب تیاری کریں جیل بھرو تحریک کی۔‘
عمران خان نے جیل بھرو تحریک کی تفصیل بتاتے ہوئے کہا کہ جب میں کال دوں گا تو ہمارے لوگ نکلیں گے اور جاکر اپنی گرفتاریاں دیں گے تاکہ ایک دفعہ معلوم ہوجائے کہ قوم کھڑی کہاں ہے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ انہیں معلوم ہے کہ جیلوں میں کتنی گنجائش ہے اور قوم کتنی تیار ہے نکلنے کے لیے اور کہاں کھڑی ہے۔
عمران خان نے اپنے خطاب میں کہا کہ ملک میں تب تک معاشی استحکام نہیں آ سکتا جب تک سیاسی استحکام نہ آئے۔
ان کا کہنا تھا کہ ’90 دن گزرنے کے بعد جو بھی حکومت میں بیٹھے گا اس پر آرٹیکل چھ لگے گا کیوں کہ جو حکومت ہو گی وہ غیرآئینی ہو گی۔‘
وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب کا رد عمل
پاکستان مسلم لیگ ن کی رہنما اور وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ ’جو آج جیل بھرو تحریک کا نعرہ لگا رہے ہیں عمران خان وہی شخص ہیں جنہوں نے اپنے دور حکومت میں نہ صرف ساری اپوزیشن کو اور میڈیا کو نہ صرف جیلوں میں ڈالا بلکہ ان کو ہراساں کیا اور سزائے موت کی چکیوں میں ڈالا۔‘
اسلام آباد میں ہفتے کو وزیر اعظم کے معاون خصوصی فیصل کریم کنڈی کے ہمراہ ایک نیوز کانفرنس کرتے ہوئے وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا کہ ’جو ایسٹ میکنگ یونٹ تھا وہ روزانہ کی بنیاد پر عمران خان کو بتایا تھا کہ جیل میں کس کے ساتھ کیسا برتاؤ کیا گیا، کس نے کیا کھایا اور نماز پڑھنے کی سہولت ملی یا نہیں ملی اور اپنی دی گئی ہدایت کے مطابق سلوک نہیں کیا جاتا تو پھر اگلے دن کا بندوبست کیا جاتا۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ملک کی موجودہ معاشی صورتحال عمران خان کے دور حکومت میں آئی ایم ایف سے کیا جانے والا معاہدہ ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
وزیراطلاعات کا کہنا ہے کہ ’جیل بھرو تحریک کی بات وہ شخص کر رہا ہے جو تین مہینے سے ٹانگ میں پلستر لگا کر زمان پارک میں بیٹھا ہوا ہے۔‘
انہوں نے عمران خان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’آپ کو کسی جیل بھرو تحریک کی ضرورت نہیں ہے، آپ عدالت میں اپنے خلاف کیسز کا جواب دیں جیلیں خود بھر جائیں گی۔‘
مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ ’جیل بھرو تحریک میں قیادت سب سے پہلے گرفتاری دیتی ہے۔ وہ گھر میں چھپ کر بیماری کا بہانہ بنا کر کارکنوں کو ڈھال نہیں بناتی۔‘
وزیر اطلاعات کا کہنا ہے کہ ’دو دن جیلوں میں رہ کر جن کی آنکھیں بھر آتی ہیں وہ لوگ جیل بھریں گے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کو جواب دینا پڑے گا، معیشت کی تباہی کا اور انہوں نے کیوں خیبر پختونخوا کے عوام کو کیوں دہشت گردوں کے حوالے کیا، کیوں انسداد ہشت گردی کے اقدامات نہیں کیے۔
وزیر اعظم کے معاون خصوصی فیصل کریم کنڈی کا رد عمل
وزیر اعظم کے معاثن خصوصی فیصل کریم کنڈی کا کہنا ہے کہ ’عمران خان یہ سوچ کر جیل بھرو تحریک کا فیصلہ کریں کہ انہیں جیل میں صرف غیر ممنوعہ ادویات ہی مل سکیں گی ممنوعہ ادوایات ہم ان کو وہاں فراہم نہیں کر سکیں گے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ عمران خان نے کبھی بھی نہیں چاہا کہ ملک ترقیکرے اور آج بھی وہ مارہے مارے پھر رہے ہیں کہ کسی طرے کوئی ان کو کرسی پر بٹھائے۔