کراچی میں بوہری برادری نے شہر کے علاقے ناظم آباد میں ہفتے سے تین روزہ فوڈ میلے اہتمام کیا جس میں 70 سے زیادہ کھانوں کے سٹال لگائے گئے ہیں۔
انڈپینڈنٹ اردو کی ٹیم نے بوہرہ کھانوں کے میلے کا دورہ کیا، جو اس کمیونٹی کے روایتی پکوانوں کی خوشبو سے مہک رہا تھا۔
میلے میں بوہرہ چکن، کٹلٹ، بوہرہ بريانی، ملائی کھاجہ، پاپڑی پلیٹ پر تیار کی گئی کچوری، وڑہ پاؤ گاکھر، میسوہ اور مونگ مصور کی چکن میں بنائی گئی سپیشل دال، چاول اور منفرد مٹھائیوں کے گڑ پاپڑی، بادام پاک، پستہ پاک کے سٹالز لگے ہوئے تھے۔
علی اصغر اپنے سٹال پر مختلف طریقوں سے تیار کی گئی چنا چاٹ فروخت کر رہے تھے، جس میں انہوں نے پاپڑی پر آلو کے بھرتے کی تہہ لگائی جسے پاپڑی کچوری کے نام سے منسوب کیا جاتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ تیز مصالحوں کے ساتھ بنائی گئی کچوری انکے ہاں مقبول ہے اور ذائقہ نمکین ہونے کے باعث ہر عمر کے لوگ کھا سکتے ہیں۔
چنا پاپڑی چاٹ اور پاپڑی کچوری کھاتے ہوئے شعیک عروبہ نے کہا: ’پہلی مرتبہ لگائے گئے بوہرہ فیسٹیول میں آنے کا میرا پہلے سے پلان تھا۔ یہاں روایتی کھانو کی الگ ہی بات ہے۔ ان کے مصالحے اور تیاری کے طریقوں سے کھانے مزیدار بن جاتے ہیں۔‘
ایک جگہ بہت مزے کے خوشبو مہک رہی تھی اور یہ سٹال تھا عبد علی کا، جو مزیدار دال چاول بنا کر پیش کر رہے تھے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ہم نے بھی ان کے دال چاول کھائے، جن میں چکن بیف کے ذائقے کے ساتھ پیاز والی کھٹی سلاد کا مزہ بھی موجود تھا۔
عبد علی کا کہنا تھا: ’ویسے تو یہ مونگ مصور کی دال ہے لیکن بوہریوں میں اس دال کے اندر چکن کا ریشہ بیف کی ہڈیوں کے ساتھ تیار کیا جاتا ہے اور ساتھ میں کچھ خفیہ مصالحہ جات ڈالے جاتے ہیں اور پھر تڑکا لگایا جاتا ہے۔ اسے ابلے چاول کے ساتھ پیش کیا جاتا ہے۔‘
میٹھے کے سٹال پر سب گڑ پاپڑی نامی مٹھائی کھا رہے تھے۔ یہ بوہرہ برادری کی سگنیچر مٹھائی ہے۔
سٹال کے مالک نے بتایا کہ خاص میوہ جات سے بنائی جانے والی اس مٹھائی کی تیاری میں دو گھنٹے لگتے ہیں اور اس کا آٹا گوندھنا خاصا مشکل ہوتا ہے۔
’یہ ایک صحت بخش خوراک ہے، جس میں طاقت فراہم کرنے والے سارے اجزا موجود ہوتے ہیں۔‘
منتظم علی اصغر جمالی نے بتایا: ’میلے میں بوہری روایتی کھانوں کی لمبی فہرست ہے اور تمام کھانے ذائقے کے اعتبار سے مقبول ہيں۔
’میلے کا مقصد بوہرہ کلچر کو عوام ميں متعارف کروانا ہے، اور ساتھ ہي کراچی کے شہريوں کے لئے ايک عمدہ ويک اينڈ کا اہتمام کرنا ہے۔‘