کشتی حادثہ: پاکستان میں انسانی سمگلنگ کے تین ملزم گرفتار

غیر قانونی طریقے سے اٹلی اور لیبیا میں داخل ہونے والی کشتیوں کے الٹنے کے حادثات میں درجنوں افراد ہلاک ہوئے ہیں جن میں پاکستانی بھی شامل ہیں۔

اس ویڈیو سکرین گریب میں ایک ریسکیو اہلکار کو دیکھا جاسکتا ہے، جہاں 26 فروری 2023 کو اٹلی کے کلابریا ساحلی علاقے کٹرو میں ایک کشتی کے تباہ ہونے کے بعد پناہ گزینوں کی لاشیں ملیں۔ (اے ایف پی)  

پاکستان کے وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے بدھ اور جمعرات کو دو مختلف کارروائیوں کے دوران پاکستانی شہریوں کو غیر قانونی طریقوں سے بیرون ملک بھیجنے میں ملوث تین ملزمان کو گرفتار کیا ہے۔

ایف آئی اے کے ترجمان کا کہنا ہے کہ کمپوزیٹ سرکل گجرات نے کشتی حادثہ میں ملوث ایک اور ملزم کو گرفتار کر لیا ہے۔

 محمد زاہد سنیارا نامی ملزم کا تعلق گجرات سے ہے۔ ملزم کو گجرات کے علاقے منگوال سے گرفتار کیا گیا ہے۔ ملزم کو گذشتہ روز گرفتار کیے گئے ملزمان کی نشاندہی پر گرفتار کیا گیا ہے۔

ملزم کو گرفتار کر کے تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے جبکہ دیگر ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔

اس سے قبل ڈپٹی ڈائریکٹر ایف آئی اے گجرات سرکل سرور وڑائچ نے انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو میں پنجاب کے شہر کھاریاں سے دو ملزمان کی گرفتاری کی تصدیق کی ہے۔

’ملزمان کے نام راحیل اور سفیان مظفر ہیں اور دونوں نے پیسے لے کر لیبیا کے قریب حالیہ کشتی کے حادثے میں ہلاک ہونے والے چار پاکستانیوں کو غیر قانونی طریقے سے انسانی سمگلنگ نیٹ ورک کے ذریعے بیرون ملک بھجوایا تھا۔‘

حالیہ دنوں میں سمندری راستوں کے ذریعے یورپ کے مختلف ملکوں تک پہنچنے کی کوششوں کے دوران کشتیاں الٹنے کے دو واقعات پیش آ چکے ہیں، جن میں درجنوں ہلاکتیں ہوئی ہیں۔

دونوں حادثوں میں کئی پاکستانی شہری بھی زندگیوں کی بازیاں ہار گئے۔

سرور وڑائچ نے بتایا کہ لیبیا میں پیش آنے والے واقعے میں چار پاکستانیوں کے ہلاک ہونے کی تصدیق ہو چکی ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ان واقعات کے بعد ایف آئی اے نے غیر قانونی طریقوں سے پاکستانی شہریوں کو بیرون ملک بھجوانے والوں کے خلاف کارروائی شروع کی اور اسی سلسلے میں کھاریاں سے دو افراد کو گرفتار کیا گیا۔

سرور وڑائچ کا کہنا تھا: ’تفتیش کے دوران معلوم ہوا کہ ملزمان پیسے لیبیا میں مقیم حمزہ نامی ایجنٹ کو بھجواتے تھے، جو لوگوں کو کشتیوں میں براستہ دبئی پہلے لیبیا اور وہاں سے اٹلی اور دیگر یورپی ملکوں کو بھجوانے کا بندو بست کرتا تھا۔‘

انہوں نے مزید کہا کہ انسانی سمگلنگ میں ملوث نیٹ ورکس کے خلاف کارروائی کے لیے ٹیمیں کام کر رہی ہیں اور دیگر ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے بھی مارے جا رہے ہیں۔

اسلام آباد میں دفتر خارجہ کے ترجمان نے ہفتہ وار بریفنگ میں بتایا کہ 26 فروری 2023 کو اٹلی کے ساحل کے قریب ہونے والی کشتی کے حادثے میں دو پاکستانی ہلاک ہوئے اور 17 کو بچایا لیا گیا، جبکہ دو افراد تاحال لاپتہ ہیں۔

ترجمان نے کشتی کے الٹنے کے دوسرا واقعے، جو لیبیا کے شہر بن غازی کے ساحل کے قریب ہوا، میں اب تک 7 پاکستانی شہریوں کی ہلاکت کی بھی تصدیق کی۔

انہوں نے کہا کہ اٹلی اور لیبیا میں پاکستانی سفارت خانے مقامی حکام اور ریڈ کراس کی بین الاقوامی کمیٹی کی مدد سے پاکستانی باشندوں کی لاشوں کی شناخت اور باقیات کی پاکستانی کی منتقلی کو یقینی بنانے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان