پاکستان میں مہنگائی لگاتار دوسرے ماہ تاریخ کی بلند ترین سطح پر

رواں برس مارچ میں کنزیومر پرائس انڈیکس میں فروری کے مقابلے میں 3.72 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

کراچی میں یکم فروری 2023 کو لوگ تھوک بازار سے دالیں اور دیگر اجناس کی خریداری کر رہے ہیں جن کی قیمتوں میں کئی گنا اضافہ ہوگیا ہے (اے ایف پی)

پاکستان کے ادارہ شماریات نے ہفتے کو کہا ہے کہ ملک کے کنزیومر پرائس انڈیکس (سی پی آئی) میں مارچ کے مہینے کے دوران 35.37 فیصد اضافہ ہوا جو تقریباً 50 سالوں میں سب سے زیادہ شرح ہے۔

فروری کے مہینے کے دوران یہ شرح 31.5 فیصد رہی تھی اور وہ بھی تاریخ کی بلند ترین سطح تھی۔

ادارے کی جاری کردہ مہانہ رپورٹ کے مطابق 1970 کی دہائی میں ماہانہ ریکارڈ شروع ہونے کے بعد یہ سب سے زیادہ اضافہ ہے۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ یہ ہمارے پاس موجود اعداد و شمار میں اب تک کی سب سے زیادہ مہنگائی ہے۔

رواں برس مارچ میں کنزیومر پرائس انڈیکس میں فروری کے مقابلے میں 3.72 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

ادارہ برائے شماریات کا کہنا ہے کہ خوراک، کھانا پکانے کا تیل اور بجلی کی قیمتوں میں اضافے سے انڈیکس اوپر گیا ہے۔

جنوبی ایشیا کا یہ ملک کئی ماہ سے ادائیگیوں کے توازن کے شدید بحران کی وجہ سے معاشی بحران کا شکار ہے جبکہ بیل آؤٹ فنڈنگ کے حصول کے لیے آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات تعطل کا شکار ہیں۔

مختلف اشیا جن کی قیمتیں فروری2023 کے مقابلے میں تبدیل ہوئیں۔

قیمتوں میں اضافہ

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

سگریٹ (70.34 فیصد)، چائے (28.46 فیصد)، تازہ پھل (20.04 فیصد)، ٹماٹر (13.17 فیصد)، چینی (12.49 فیصد)، مشروبات (11.76 فیصد)، آلو (11.26 فیصد)، گندم (8.29 فیصد)، گندم کا آٹا (7.84 فیصد)، خوردنی تیل (7.04 فیصد)، تازہ سبزیاں (6.22 فیصد)، پھلیاں (5.43 فیصد)، دودھ تازہ (4.50 فیصد)، چاول (3.30 فیصد)، ثابت چنے(2.25 فیصد)، دال ماش (1.73 فیصد)، بیکری اور کنفیکشنری (1.23 فیصد)، بیسن (1.11 فیصد)، سرسوں کا تیل (0.95 فیصد)، گوشت (0.82 فیصد)، دال مونگ (0.47 فیصد) اور خشک میوہ جات کی قیمت میں 0.35 فیصد اضافہ ہوا۔

قیمتوں میں کمی

پیاز (25.94 فیصد)، انڈے (12.42 فیصد)، مرغی (3.66 فیصد)، دال چنا (1.51 فیصد) اور دال مسور کی قیمت (0.20 فیصد) کم ہوئی ہے۔

فروری2023 کے مقابلے مارچ2023 میں قومی سطح پر شہری کنزیومر پرائس انڈیکس (سی پی آئی) میں 3.72 فیصد اضافہ ہوا۔ شہری سی پی آئی میں 3.90 فیصد جبکہ دیہی میں 3.48 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی معیشت