انڈیا: مودی کے خودکشی سے متعلق مذاق پر تنقید

مودی کی تقریر کی ویڈیو کچھ ہی دیر میں ٹوئٹر پر وائرل ہو گئی اور ’ذہنی صحت کے بارے میں ان کی ناقص فہم‘ پر غصے کا اظہار کیا گیا۔

18 نومبر 2022 کو لی گئی اور انڈین پریس انفارمیشن بیورو کی طرف سے جاری کی گئی اس ہینڈ آؤٹ تصویر میں انڈیا کے وزیر اعظم نریندر مودی خطاب کر رہے ہیں (اے ایف پی)

انڈیا کے سیاست دانوں اور سماجی کارکنوں نے خود کشی کے معاملے کا ہنس کر مذاق اڑانے پر وزیر اعظم نریندر مودی کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے، ان کے خیال میں یہ عمل ’بے حسی‘ کا ایک مظاہرہ ہے۔

بدھ کو ایک میڈیا پروگرام میں بات کرتے ہوئے مودی نے ہندی زبان میں ایک لطیفہ سنایا کہ کس طرح ایک پروفیسر اپنی بیٹی کی طرف چھوڑا گیا خودکشی نوٹ پڑھ کر غصے میں آ گئے کہ ان کئی سالوں کی کوششوں کے باوجود بیٹی کی املا درست نہیں ہو سکی۔

وزیر اعظم نے لطیفہ ختم ہونے پر قہقہ لگایا۔ حاضرین نے زور سے تالیاں بجائیں، جبکہ سامعین میں انڈین ذرائع ابلاغ کی بڑی شخصیات بھی شامل تھیں۔

مودی نے بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ وہ ’خوش‘ ہیں کہ ارنب گوسوامی، رپبلک ٹی وی کے چیف ایڈیٹر نے اچھی ہندی بولنی شروع کر دی ہے۔

مودی کی تقریر کی ویڈیو کچھ ہی دیر میں ٹوئٹر پر وائرل ہو گئی اور ’ذہنی صحت کے بارے میں ان کی ناقص فہم‘ پر غصے کا اظہار کیا گیا۔

نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو (این سی آر بی)  کے مطابق 2021 میں انڈیا میں کم از کم 164033 افراد نے خودکشی کی۔

ہر روز 450 اموات کے ساتھ یہ 1967 میں انڈیا کی طرف سے  ڈیٹا کی اشاعت کے آغاز کے بعد سے ریکارڈ کیے گئے خود کشی کے واقعات کی سب سے زیادہ شرح تھی۔

مودی کے سب سے بڑے سیاسی حریف راہل گاندھی نے ان پر سب سے زیادہ نکتہ چینی کی۔ حزب اختلاف کی جماعت کانگریس کے رہنما راہل گاندھی نے اپنی ٹویٹ میں کہا کہ ’خود کشی کی وجہ سے ہزاروں خاندان اپنے بچوں سے محروم ہو جاتے ہیں۔‘

 پارلیمنٹ کی رکن پریانکا چترویدی نے واضح کیا کہ 2020 کے مقابلے میں خودکشی سے ہونے والی اموات میں 7.2 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

شیو سینا کی رہنما نے لکھا: ’ہمیں بحیثیت قوم ڈپریشن اور ذہنی صحت کے مسائل کے بارے میں زیادہ حساس ہونے کی ضرورت ہے۔ آپ (مودی) لوگوں کی حالت زار کا مذاق اڑانے کی بجائے تبدیلی کی قیادت کریں۔‘

راشٹریہ جنتا دل کے رکن پارلیمان منوج کمار جھا کا کہنا تھا کہ’یہ افسوسناک بات ہے کہ ملک کے وزیر اعظم ’خود کشی‘ جیسے حساس مسائل کے بارے میں لطفیہ سنائیں۔ یہ اور بھی بری بات ہے کہ اس لطیفے کو سراہا گیا۔‘ انہوں نے ٹویٹ کی کہ ’ہم بیمار معاشرہ بن چکے ہیں۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

کانگریس پارٹی کی جنرل سکریٹری پریانکا گاندھی ودرا نے لکھا: ’ڈپریشن اور خودکشی، خاص طور پر نوجوانوں میں، کوئی ہنسنے والی بات نہیں ہے۔

’این سی آر بی کے اعداد و شمار کے مطابق 2021 میں 164033 انڈین شہریوں نے خودکشی کی جن میں سے ایک بڑی فیصد 30 سال سے کم عمر کے افراد تھے۔

’یہ المیہ کوئی مذاق نہیں۔‘

 گاندھی ودرا نے مزید کہا کہ وزیر اعظم اور زور سے ہنسنے والوں کو اپنے آپ کو تعلیم دینی چاہیے اور بیداری پیدا کرنی چاہیے ’بجائے اس بے حسی اور مریضانہ انداز میں ذہنی صحت کے مسائل کا مذاق اڑانے کے۔‘

این سی آر بی کے مطابق 18 سے 30 اور 30 سے 45 سال کی عمر کے گروپس خودکشی کرنے والے سب سے زیادہ کمزور گروپ تھے۔ خودکشی کر کے مرنے والوں میں سے کم از کم 34.5 فیصد کا تعلق 18 سے 30 سال کی عمر کے گروپ سے تھا جب کہ 31 فیصد کی عمریں 30 سے 45 سال کے درمیان تھیں۔

اپوزیش سے تعلق رکھنے والی عام آدمی پارٹی نے اپنی ٹویٹ میں کہا کہ ’ہمارے وزیر اعظم کی طرف سے انسانی زندگی کے بارے میں بے حسی پر مبنی لاتعلقی پر غور کریں جنہیں خود کشی کے بارے میں لطیفہ سنانے کی ضرورت پڑتی ہے۔‘

’ستم ظریفی ہے کہ جب یہ ان پڑھ وزیر اعظم کسی لڑکی کی خود کشی کے بارے میں مریضانہ اور ظالمانہ لطیفہ سناتے ہیں تو قوم سے ہنسنے کی توقع کی جاتی ہے!‘

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا