سابق وزیر اعظم عمران خان کی القادر ٹرسٹ کیس میں گرفتاری کی کوریج انٹرنیشنل میڈیا پر بھی دکھائی دی اور کئی عالمی شہرت یافتہ شخصیات نے پر اپنا رد عمل دیا۔
سربراہ پاکستان تحریک انصاف عمران خان کو منگل کے روز اسلام آباد ہائی کورٹ کے احاطے سے القاد ٹرسٹ کیس میں رینجرز نے گرفتار کیا تھا۔ عمران خان کی گرفتاری کے بعد ملک بھر میں احتجاج جاری ہے اور اس معاملے پر انٹرنیشنل میڈیا پر کوریج جاری ہے۔
سی این این نے احتجاج کی کوریج کرتے ہوئے ہیڈ لائن لگائی: ’عمران خان کے حامیوں کا طاقتور فوج کے ساتھ مقابلہ۔‘
الجزیرہ، روئٹرز، بلومبرگ سمیت دیگر انٹرنیشنل خبر رساں ادارے بھی اس سارے معاملے کی کوریج کر رہے ہیں اور کئی میڈیا ادارے لائیو پیج چلا رہے ہیں۔
دی گارڈیئن نے اپنے ایک آرٹیکل کی سرخی جمائی، ’عمران خان وہ شخص کیسے بنے جس نے پاکستان کو تقسیم کیا۔‘
پاکستان کی موجودہ صورت حال پر عالمی شہرت یافتہ شخصیات نے بھی اپنا رد عمل دیا ہے۔ پاکستانی نژاد سکاٹش فرسٹ منسٹر حمزہ یوسف نے ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا، ’پاکستان جو میرے دل کے بہت قریب ہے وہاں کی صورت حال انتہائی تشویش ناک ہے۔‘
The situation in Pakistan, a country very close to my heart, is deeply disturbing. We stand with others in the international community calling for calm, and importantly for respecting the principles of the rule of law and democracy.
— Humza Yousaf (@HumzaYousaf) May 10, 2023
برطانوی لیبر پارٹی کے سابق سربراہ جیریمی کوربن نےعمران خان کی گرفتاری کو جمہوریت کا سیاہ دن قرار دیا۔
The arrest of former Prime Minister of Pakistan, Imran Khan, is a dark day for democracy.
— Jeremy Corbyn (@jeremycorbyn) May 10, 2023
Solidarity with protestors in Pakistan and beyond demanding his immediate release. pic.twitter.com/qXgQGjhfe2
امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے واشنگٹن میں نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’ہم صرف اس بات کو یقینی بنانا چاہتے ہیں کہ پاکستان میں جو کچھ بھی ہو رہا ہے وہ قانون کی حکمرانی اور آئین کے مطابق ہو۔‘
برطانوی وزیر اعظم رشی سونک نے عمران خان گرفتاری پر پارلیمان میں تقریر کے دوران اپنا رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ ’سابق وزیراعظم کی گرفتاری پاکستان کا اندرونی معاملہ ہے۔ ہم پرامن جمہوری عمل اور قانون کی حکمرانی کی پاسداری کی حمایت کرتے ہیں اور ہم صورت حال کی بغور نگرانی کر رہے ہیں۔‘
یورپی یونین نے بھی عمران خان کی گرفتاری کے بعد پیدا ہونے والی صورت حال پر بیان جاری کیا جس میں کہا گیا کہ ایسے مشکل اور کشیدہ وقت میں تحمل اور ٹھنڈے مزاج کی ضرورت ہے۔