جی سیون ممالک کا یوکرین کی مدد، روس پر پابندیوں کا اعلان

ترقی یافتہ ممالک کی تنظیم جی سیون نے روس یوکرین جنگ میں یوکرین کی مدد جاری رکھنے اور روس پر مزید پابندیوں پر اتفاق کر لیا۔

ترقی یافتہ ممالک کی تنظیم جی سیون نے روس یوکرین جنگ میں یوکرین کی مدد جاری رکھنے اور روس پر مزید پابندیوں پر اتفاق کر لیا۔

خبر رساں ادارے اے پی کے مطابق جاپان کے شہر نیگاتا میں ہفتے کو ہونے والے اجلاس میں جی سیون ممالک نے روس پر یوکرین کے خلاف جارحیت پر مزید پابندیاں عائد کرنے پر اتفاق کرتے ہوئے یوکرین کی مدد جاری رکھنے پر اتفاق کیا ہے۔

جی سیون ممالک کے وزرائے خزانہ کے اجلاس میں ان ممالک کے درمیان معاشی تعاون، قیمتوں میں استحکام اور مہنگائی پر قابو پانے کے حوالے سے بھی بات چیت کی گئی۔

وزرائے خزانہ کے اجلاس میں یہ بھی کہا گیا کہ دنیا کی معاشی صورت حال کے حوالے سے غیر یقینی میں اضافہ ہوا ہے اور اس حوالے سے ایسی پالیسیز کی ضرورت ہے جو لچک دار ہوں۔

جی سیون ممالک نے ایک متنوع اور مستحکم سپلائی چین کی ضرورت پر بھی بات چیت کی اور ماحول دوست توانائی کے ذرائع میں اضافے پر زور دیا۔

جاپان کے ساحلی شہر میں ہونے والا یہ وزرائے خزانہ اجلاس ہیروشیما میں اگلے ہفتے ہونے والے رہنما اجلاس کی تیاری کی ایک کڑی تھا۔

 

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اس اجلاس کے موقعے پر جاپان کے وزیراعظم فومیو کشیدا کا ایک بیان میں کہنا تھا کہ دنیا ایک ’تاریخی موڑ‘ پر ہے۔

ان کے بیان میں کہا گیا کہ ’بین الااقوامی دنیا ایک تاریخی موڑ پر ہے جہاں اسے تقسیم اور تنازعوں سامنا ہے جیسے کہ یوکرین پر روسی حملہ اور سوڈان کی صورت حال۔‘

ان کے بیان میں مزید کہا گیا کہ ’جی سیون جوہری ہتھیاروں کے استعمال یا ایسی دھمکیوں کو سختی سے مسترد کرے گی اور قوانین پر مبنی بین الااقوامی نظام کو قائم رکھے گی۔‘

دوسری جانب چین نے امریکہ اور جی سیون ممالک کے اس رویے کو ’منافقت‘ قرار دیا ہے جس میں ان ممالک نے چین کے ’معاشی جبر‘ کے خلاف بین الااقوامی قوانین کے تحفظ کا بیان دیا تھا۔

جمعے کو چینی وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ وین بن کا کہنا تھا کہ ’چین معاشی جبر کا ایک نشانہ ہے۔ اگر کسی ملک کو معاشی جبر پر تنقید کا سامنا کرنا چاہیے تو وہ امریکہ ہے۔ امریکی قومی سلامتی کے تصور کو پھیلاتے ہوئے برآمدات کا غلط استعمال کر رہا اور دوسرے ممالک کی کمپنیوں کے خلاف تعصب پر مبنی اقدامات کر رہا ہے۔‘

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق جی سیون اجلاس کے دوران امریکی سیکرٹری خزانہ جینیٹ ییلین نے امریکہ میں قرض کے بحران کو ماضی کے مقابلے ’مشکل ترین‘ قرار دیا ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ جلد ہی اس کا حل تلاش کر کے امریکہ کو پہلی بار دیوالیہ ہونے سے بچایا جا سکتا ہے۔

جی سیون ممالک دنیا کی آبادی کا دس فیصد حصہ رکھتے ہیں لیکن دنیا بھر کی معاشی سرگرمی میں ان ممالک کا حصہ 30 فیصد ہے۔

حالیہ اجلاس میں چین کے ساتھ کشیدگی اور روس یوکرین جنگ کو مرکزی حیثیت رہی ہے۔  

روس یوکرین جنگ کے دوران چین کے یورپی یونین کے 27 ممالک کے ساتھ تعلقات میں بھی کشیدگی دیکھنے میں آئی ہے۔ یورپی یونین بھی جی سیون تنظیم کا حصہ ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا