قلعہ سیف اللہ میں ایف سی کیمپ حملہ، کلیئرنس آپریشن مکمل: فوج

پاکستان فوج کے مطابق مسلم باغ میں ایف سی کیمپ پر حملے کے بعد سکیورٹی فورسز نے کلیئرنس آپریشن مکمل کر لیا، آپریشن میں چھ دہشت گرد اور چھ سکیورٹی اہلکار جان سے گئے۔

16 ستمبر، 2020 کی اس تصویر میں فرنٹیئر کور کے اہلکار بلوچستان میں پاکستان کے سرحدی قصبے قلعہ سیف اللہ میں بکتر بند گاڑی پر کھڑے ہیں (اے ایف پی)

پاکستان فوج کے محکمہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر)  نے ہفتے کو بتایا کہ بلوچستان کے ضلع قلعہ سیف اللہ میں ایف سی کیمپ پر حملے اور سکیورٹی فورسز کے آپریشن میں چھ حملہ آوروں کو مار دیا گیا۔

آئی ایس پی آر نے ایک بیان میں کہا کہ مسلم باغ میں دہشت گردوں نے جمعے کی شام فرنٹیئر کور (ایف سی) کے کیمپ پر حملہ کیا اور بچوں سمیت کیمپ کے کئی رہائشیوں کو یرغمال بنا لیا تھا۔

بیان کے مطابق حملے کے فوراً بعد سکیورٹی کلیئرنس آپریشن شروع کیا گیا، جو ہفتے کی صبح مکمل ہوا اور اس کے نتیجے میں یرغمال بنائے گئے کم از کم تین خاندانوں کو رہا کروانے کے علاوہ چھ دہشت گردوں کو مار دیا گیا۔

’کیمپ میں موجود تمام چھ دہشت گرد جو جدید اسلحہ سے لیس تھے کو مار دیا گیا، ان کے سہولت کاروں کے خلاف بھی انٹیلی جنس آپریشن جاری ہے۔‘  

بیان کے مطابق حملے اور کلیئرنس آپریشن کے دوران چھ سکیورٹی اہلکار اور ایک شہری بھی مارے گئے، جبکہ ایک خاتون سمیت چھ لوگ زخمی ہوئے۔

یوں ایف سی کیمپ پر حملے اور کلیئرنس آپریشن میں چھ حملہ آور، اتنے ہی سکیورٹی اہلکار اور ایک شہری جان سے گئے۔

اس سے قبل پاکستان فوج نے جمعے کو ایک بیان میں بتایا تھا کہ شمالی ضلع قلعہ سیف اللہ میں دہشت گردوں کے ایک گروپ نے ایف سی کے کیمپ پر حملہ کیا، جس میں دو حملہ آوروں اور دو سکیورٹی اہلکاروں کی موت واقع ہوئی۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

مسلم باغ میں لیویز اہلکار عبداللہ خان نے بتایا کہ رات گئے حملے میں متعدد مسلح افراد نے کیمپ کے اندر جانے کی کوشش کی اور اس دوران فائرنگ کی آوازیں آتی رہیں۔ 

انہوں نے بتایا کہ صبح بھی آپریشن کا سلسلہ جاری رہا، جبکہ فضا میں ہیلی کاپڑ بھی نظر آئے۔ 

وزیر اعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے جمعے کو دو ایف سی اہلکاروں کے جان سے جانے اور تین اہلکاروں کے زخمی ہونے پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایف سی اہلکاروں نے جرات اور دلیری سے حملہ ناکام بناتے ہوئے دہشت گردوں کو بھاری نقصان پہنچایا۔  

وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ خان نے حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے دو سکیورٹی اہلکاروں کی موت پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔ 

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان